SINDH ENERGY DEPARTMENT
FTN: 8537-9031074
Chief Minister Sindh
Minister Energy Department
Secretary Energy Department
Energy Department endeavours to develope, generate, supply & distribute renewable, hydro and thermal energy. We interact with oil & gas companies for exploration and commercial joint ventures. The department is also responsible for prospective planning, policy formulation, and conservation strategies Read More..
صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ کا بڑا اعلان ضلع سجاول کے شاہ بندر میں گیس اور کنڈینسیٹ کی ایک بڑی دریافت ہوئی ہے، سید ناصر حسین شاہ سندھ انرجی ہولڈنگ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ (SEHCL)ہماری جوائنٹ وینچر پارٹنر ہے، سید ناصر حسین شاہ کمپنی شاہ بندر بلاک میں 2.5 فیصد پر کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، سید ناصر حسین شاہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ 63 فیصد میجارٹی کے ساتھ آپریٹر کے طور پر کام کرتا ہے، سید ناصر حسین شاہ ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (GHPL) کے پاس بالترتیب 32 فیصد اور 2.5 فیصد ورکنگ ہیں، سید ناصر حسین شاہ پتیجی-6 کنویں کو 11 اکتوبر 2024 کو کھودا گیا تھا، سید ناصر حسین شاہ کنویں کو لوئر گورو فارمیشن میں بالائی ریت کے ہائیڈرو کاربن کیلیے 2475 میٹر گہرائی تک کھود گیا، سید ناصر حسین شاہ کنویں کی ریسرچ کے بعد کھدائی ہماری امید پر کھری اتری ہے، سید ناصر حسین شاہ یومیہ 11.7 ملین مکعب فٹ گیس اور 198 بیرل یومیہ (BPD) کنڈینسیٹ نکل رہا ہے، سید ناصر حسین شاہ پی ایس آئی 2578 کے ویل ہیڈ فلونگ پریشر (WHFP) کے تحت نتائج حاصل کیے گئے، سید ناصر حسین شاہ کنویں کی دریافت سندھ کے شاہ بندر بلاک کی ہائیڈرو کاربن صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے، سید ناصر حسین شاہ گیس کی دریافت ملک کے توانائی کے وسائل کو تقویت دینے میں ایک قدم آگے بڑھاتی ہے، سید ناصر حسین شاہ امید کرتا ہوں بلاک میں مزید کھوج اور ترقیاتی سرگرمیاں جاری رہیں گی، سید ناصر حسین شاہ وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کی عوام بالخصوص سجاول کو مبارکباد دی، ترجمان
وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس، اہم فیصلے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو رہائش و کھانے کی معیاری سہولیات کیلئے تھرلاج کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سید ناصر حسین شاہ کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تھر میں رہائش و کھانے کی معیاری اور بہترین سہولیات کیلئے سندھ کول اتھارٹی کے زیر انتظام تھرلاج کو آؤٹ سورس کیا جائے گا تاہم اسکی ملکیت سندھ حکومت کے پاس ہی رہے گی۔ صوبائی وزیر نے انرجی ڈپارٹمنٹ مصدق احمد خان کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے تمام تر قانونی نکات کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کریں۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سندھ کول اتھارٹی حق نواز شر، ایم ڈی تھرکول انرجی بورڈ طارق علی شاہ کے علاوہ دیگر افسران بھی شریک تھے۔ وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر ہدایت کی کہ وہ ڈپارٹمنٹ میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی، قانون کی خلاف ورزی اور کسی بھی ملازم کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ ملازمین کی ترقی اور بھرتی کیلئے رولز اینڈ ریگولیشن کمیٹی قائم کی جائے اور میرٹ و شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی کے بجٹ و دیگر حوالوں سے مسائل کو حل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کول بریکٹینگ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ناصر شاہ نے ہدایت کی کہ تھر ایئرپورٹ سندھ حکومت کا قابل فخر اور ملک کا پہلا صوبائی سطح پر قائم ایئرپورٹ ہے۔ اس کو مزید بہتر بنانے اور سروسز معیاری بنانے کیلئے سول ایوی ایشن کے ماہرین کی خدمات لی جائیں اور اس سلسلے میں سول ایوی ایشن کی ہائی اتھارٹیز سے رابطہ کیا جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے بھی ایئرپورٹ کا دورہ کرنے کی سفارش و گزارش کی جائے گی۔ انھوں نے مزید ہدایت کی کہ سندھ کول اتھارٹی کی تمام ناکارہ گاڑیوں کی تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد نیلامی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیر توانائی نے ہدایت کی کہ تمام ڈی ڈی اوز کو سپرا (SPPRA) سمیت دیگر قوانین کی جانکاری کیلئے تربیتی کورس کا اہتمام کیا جائے۔ ناصر حسین شاہ نے ادارے میں ملازمین کی صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے تربیتی کورس دلانے اور مختلف اوقات میں ادارے کے حوالے سے چار ایڈیشن کی اشاعت پر سندھ کول اتھارٹی کی کاوشوں کو سراہا۔
ابوظہبی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی یو اے ای کے شیخ حمدان بن زائد النہیان اور یو اے ای کے کراچی میں قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی سے ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان اندرون سندھ میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے انتہائی مفید ہے۔ تھر کے کوئلے سے تین ہزار میگا واٹ بجلی بنا کر نیشنل گرڈ میں شامل کی جارہی ہے جس سے بجلی کے مسائل میں کمی آرہی ہے۔ شیخ حمدان بن زائد النہیان کا کہنا تھا کہ یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور مستقبل میں بجلی اور دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔ شیخ حمدان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یو اے ای حکومت ہمیشہ پاکستان کی ہر مشکل وقت میں ساتھ ہے۔
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کراچی کے مختلف علاقوں کا پانچ گھنٹے طویل دورہ، انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے تقریباً چھ ارب روپے کے منصوبوں کا افتتاح کردیا۔ کہتے ہیں منصوبوں سے شہیر میں تفریحی سہولیات، روڈ انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، حاجی علی حسن زرداری اور وقار مہدی بھی تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے دورے کےدوران دو روڈ منصوبوں، دو شمسی توانائی کے منصوبوں اور ایم این اے اسد عالم نیازی، سعید غنی اور ڈپٹی اسپیکر انتھنی نوید کے حلقے منظور کالونی میں فٹبال گراؤنڈ کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ضلع غربی اور وسطی میں سڑکوں کی تعمیر نو کے تین اہم منصوبوں کا افتتاح کیا۔ 1.6 کلومیٹر طویل دو رویہ مرزا آدم روڈ 90 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ یہ سڑک شیرشاہ کو مرزا آدم روڈ سے جوڑتی ہے۔ سڑک کے کناروں پر سیلابی پانی کی نکاسی کے نالے بھی بنائے گئے ہیں۔ چار کلومیٹر طویل کیفے پیالہ روڈ سخی حسن سے راشد منہاس روڈ تک بنائی گئی ہے۔ منصوبے پر نوے کروڑ 15 لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ منصوبے سے کارڈیو اسپتال اور مام جی اسپتال تک رسائی آسان ہوجائے گی۔ ایک اور اہم منصوبے شاہراہ نورجہاں کا بھی افتتاح کیا گیا ۔ چھ کلومیٹر طویل دو رویہ سڑک کے علاوہ 4.35 کلومیٹر طویل سروس روڈ بھی بنائی گئی ہے۔ منصوبے پر 3 ارب 36کروڑ اور 77 لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ منصوبے سے نارتھ ناظم آباد اور نارتھ کراچی کے درمیان ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔ شاہراہ شیرشاہ سوری کا متبادل راستہ بھی ہوگا۔ سستی توانائی کی جانب اہم قدم بڑھاتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس اور سینٹرل جیل کراچی کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ 29 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے منصوبے سے اوجھا کیمپس کو 2.32 میگاواٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے۔ منصوبے سے آئندہ پچیس سال تک صوبائی خزانے کو بڑی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کے تحت اسپتال کی 12 اہم عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے جس میں آپریشن وارڈ، ڈیجیٹل لائبریری بھی شامل ہیں۔ اسی طرح سینٹرل جیل کراچی میں شمسی توانائی کا 614.8 میگاواٹ کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو اضافی بجلی کے الیکٹرک کو فروخت کرےگا۔ منصوبے پر 21 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ منصوبہ اپنی لاگت تین سال میں وصول کرلے گا اور صوبائی خزانے کو سالانہ 6 کروڑ 42 لاکھ اور 60 ہزار روپے کی بچت ہوگی۔ انفرا اسٹرکچر اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے حکومت سندھ کے کراچی کے عوام کو طویل مدتی سہولیات کی فراہمی کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ ضلع شرقی کے علاقے منظور کالونی میں ایک اور اہم منصوبے کا افتتاح کیا گیا۔ شاہین فٹبال گراؤنڈ اور پارک کی بحالی پر 21 کروڑ 30 لاکھ روپے لاگت آئی ہے، مںصوبہ23-2022 کے کلک پروگرام کا حصہ ہے۔ فٹبال گراؤنڈ ساڑھے پانچ ایکڑ پر پھیلا ہے۔ تماشائیوں کےلیے 400 نشستیں بنائی گئی ہیں۔ جدید سہولیات سے آراستہ کلب ہاؤس اور کھیل کا میدان تیار کیے گئے ہیں۔ قریب ہی تقریباً ڈھائی ایکڑ پر پھیلے فیملی پارک میں واک ٹریک، بچوں کے کھیلنے کا ایریا اور لوگوں کےلیے جدید سہولیات دی گئی ہیں۔ نئی سڑک اور باؤنڈری وال بھی بنائی گئی ہیں۔ منظور کالونی مین فٹبال گراؤنڈ کی افتتاحی تقریب جلسہ عام میں بدل گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے 400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبے کا آغاز کیا ہے، کراچی میں اس منصوبے پر کافی پیش رفت بھی ہوچکی ہے مانجھند میں این ٹی ڈی سی کی وجہ سے مشکلات ہیں تاہم ہم ان پر انحصار نہیں کریں گے اور بجلی کی ترسیل کےلیے اپنی لائن بچھائیں گے۔ مراد علی شاہ نے مزید بتایا کہ سولرائزیشن کے پہلے مرحلے میں 50 سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کردیا گیا ہے دوسرے مرحلے میں آج ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال اوجھا کیمپس اور سینٹرل جیل کراچی کی عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا گیا ہے۔ دونوں منصوبے اپنی لاگت دو سال کے اندر ہی نکال لیں گے۔ حکومت نے 2 لاکھ گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کے منصوبے کا بھی آغاز کیا ہے اور کینجھر جھیل پر 400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے ایک اور منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم تھر کے کوئلے سے پاکستان کی سب سے سستی بجلی پیدا کر رہے ہیں، چھور کے مقام پر ریلوے لائن بچھا کر ملک کے دیگر پاور پلانٹس کو بھی کوئلہ فراہم کر رہے ہیں تاکہ وہ بھی سستی بجلی پیدا کرسکیں۔ 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا کریڈٹ چیئرمین بلاول بحٹو زرداری کو دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ جس طرح انہوں نے قائدانہ کردارادا کیا ہے۔ وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو زرداری ملک کے وزیراعظم ہوں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خود کو عظیم رہنما ثابت کیا ہے۔ انہوں نے عدالتی اصلاحات کےلیے سب سے بات کی اور ترمیم کو ممکن بنایا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک جج کے ریمارکس کا حوالہ دیا کہ انہوں نے کہا کہ سندھ کے علاوہ ہر جگہ امن و امان کی صورتحال درست ہے۔ مراد علی شاہ نے تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ نام نہیں لے رہے لیکن باقی صوبوں کے مقابلے میں سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزرا ناصر شاہ، سعید غنی، ڈپی اسپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید اور پیپلزپارٹی سندھ کے سیکریٹری جنرل وقار مہدی نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی سینٹرل جیل کراچی آمد۔ صوبائی وزراء، شرجیل میمن، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، علی حسن زرداری اور وقار مہدی بھی وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سینٹرل جیل کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے کراچی سینٹرل جیل عمارت کی توانائی کی طلب 549.5 کلو واٹ ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سندھ سولر انرجی پروجیکٹ کے تحت 614.8 کلو واٹ شمسی توانائی فراہم کردی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اضافی بجلی کے الیکٹرک کے سسٹم میں منتقل کی جائے گی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ منصوبے پر 21 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ یہ منصوبہ 3 سال میں اپنی لاگت نکال لے گا، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صوبائی خزانے کو 25 سال تک سالانہ 6 کروڑ، 42 لاکھ اور 60 ہزار روپے بچت ہوگی، وزیر اعلیٰ سندھ
وفاقی حکومت صوبہ سندھ کی ضرورت کے مطابق 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کو یقینی بنائے، وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ وفاق کے تحت آئل اینڈ گیس سے متعلقہ کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سندھ کی نمائندگی شامل کی جائے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ اس وقت سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے اسکی کل پیداوار 1800 ایم ایم سی ایف ڈی سے 2000 ایم ایم سی ایف ڈی (MMCFD) ہے جوکہ ملک کی گیس کی کل پیداوار کا 65 فیصد ہے ۔ سندھ کو اس وقت 900 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی ہے جبکہ ضرورت 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی ہے۔ آئین کے ٓرٹیکل 158 کے تھت جس صوبہ مین گیس نکلتی ہے سب سے پہلا حق اس کا ہوتا ہے جس پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اور صوبہ سندھ کے عوام کو گیس کی قلت کا سامنہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج ڈائریکٹریٹ آف آئل اینڈ گیس کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ مصدق احمد خان، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ، ڈائریکٹر آئل اینڈ گیس خادم حسین اور عامر مجبتیٰ کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ وزیر توانائی ناصر شاہ کو اجلاس میں بتایا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 172(3) کے تحت منرل آئل اینڈ قدرتی گیس وفاق اور صوبوں میں برابر تقسیم ہونا چاہئے اور اسی آرٹیکل کے تحت وفاق کے زیر اہتمام آئل اینڈ گیس سے متعلقہ جتنی کمپنیز ہیں جیسا کہ پی ایس او، پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل، اوگرا، سوئی سدرن گیس وغیرہ سے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سندھ کی نمائندگی ہونا چاہئے مگر بارہا کوششوں کے باوجود بھی سندھ کے نمائندوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ عبوری حکومت نے 35 فیصد قدرتی گیس کی تھرڈ پارٹی کو فروخت کی اجازت دی اور ٹائیٹ (Tight) گیس پالیسی 2024 کی منظوری دی جس کا انھیں اختیار نہیں تھا ۔ اسکے علاوہ وفاقی حکومت نئی ایل این جی پالیسی متعارف کرانے جارہی ہے جس پر سندھ حکومت کو شدید تحفظات ہیں۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ وفاق کے تھت آئل اینڈ گیس سے متعلقہ کمپنیز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سندھ کی نمائندگی شامل کی جانی چاہئے۔ وہ آئین کے آرٹیکل 158 اور آرٹیکل 172(3) کے حوالے سے عملدرآمد کیلئے وفاقی حکومت سے بات کریں گے اور مطالبہ کریں گے کہ جلد از جلد عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے جوکہ صوبوں اور عوام کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ اس موقع پر وزیر توانائی نے ہدایت کی کہ آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ریونیو میں اضافہ کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ گیس کے حوالے سے صوبہ سندھ کے صارفین ہماری اولین ترجیح ہیں۔
وزیر توانائی کی جانب سے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے قائم ٹاسک فورس کی کارروائی بجلی چوری میں ملوث محکمہ توانائی کے افسران ، سرکاری ملازمین و تقسیم کار کمپنی کے ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت۔ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر سرکاری بجلی چوری کی روک تھام اور بوگس بلوں کے اجراء کے خاتمے کیلئے عقیل احمد جونیجو کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس نے آج محکمہ توانائی کے دفتر میں ملاقات کی اور ٹاسک فورس کی جانب سے کاروائیوں کے بارے میں بتایا کہ سیپکو (SEPCO) کے علاقوں میں جہاں جہاں سندھ حکومت بجلی کے بل ادا کرتی ہے وہاں بڑے پیمانے پر سیکیورٹی جانب سے بوگس بلنگ اور بجلی کی چوری کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث سندھ حکومت کو کروڑوں روپے ماہانہ کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اس میں سرکاری افسران، حیسکو کے اہلکار اور محکمہ توانائی کے افسران بھی ملوث نکلیں ہیں۔ وزیر توانائی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان کو ہدایت کی کہ بجلی چوری میں ملوث محکمہ توانائی کے افسران کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کرکے ایکشن لیا جائے اور فوری معطل کیا جائے۔ انھوں نے مزید ہدایات دیں کہ حیسکو اور سرکاری بجلی استعمال کرنے والے تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان کو خط لکھے جائیں اور تمام صورتحال سے آگاہ کرکے ملوث افراد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ تمام متعلقہ سرکاری ادارے اپنی اپنی عمارتوں اور رہائشی کالونی میں بجلی کی چوری کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں اور بجلی کے میٹرز لگائے جائیں۔ غیرقانونی کنشکن کا خاتمہ کرے اور آئندہ بجلی کے بل وہ خود ادا کریں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ آئندہ بوگس بلوں کی ادائیگی بھی حکومت کی جانب سے نہیں کی جائے گی اور نہ ہی چوری ہونے والی بجلی کے بل ادا کئے جائیں گے۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر ٹاسک فورس اور اسکے سربراہ عقیل احمد جونیجو کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹاسک فورس سندھ حکومت کو بجلی کی مد میں کروڑوں روپے ماہانہ نقصان پہنچانے میں ملوث افراد کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے، حکومت انھیں ہرممکناً سپورٹ کرے گی۔
متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کار انرجی سیکٹرز میں سرمایہ کاری کریں گے، وزیر توانائی ناصر شاہ سے قونصل جنرل کی ملاقات۔ کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ سے آج متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے محکمہ توانائی کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی سمیت انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر توانائی نے اس موقعہ پر کہا کہ صوبہ سندھ میں انرجی سیکٹر قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے انتہائی زرخیز ہے۔ تفصیلات بتاتے ہوئے سید ناصر شاہ نے بتایا کہ متبادل توانائی کے سیکٹرز میں 55 ہزار میگاواٹ ونڈ کارویڈور، 500 میگاواٹ ویسٹ ٹو انرجی، 100 میگاواٹ بگاس سے بجلی بنانے کی صلاحیتیں ہیں۔ 130 میگاواٹ ہائیڈرو سے بجلی بنانے کی صلاحیتیں موجود ہیں۔ وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ تھر کے کوئلہ سے اس وقت تین ہزار میگاواٹ بجلی تیار کرکے نیشنل گرڈ میں شامل کی جارہی ہے۔ ناصر شاہ نے مزید بتایا کہ اگر ہم تھر کے کوئلہ کا سعودی عرب اور ایران کے تیل کے ذخائر سے موازنہ کریں تو وہ ان دونوں سے ہزار گناہ زیادہ ہے۔ متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی نے متبادل توانائی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو سراہا اور اسکی تعریف کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو سندھ کے محکمہ توانائی میں انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرنے کے ساتھ انھیں سرمایہ کاری کیلئے بھی ترغیب دوں گا۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر معزز مہمان کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کی۔ اس موقع پر سیکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ محفوظ احمد قاضی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی محفوظ قاضی کے علاوہ چیئرمین ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی محفوظ قاضی کے علاوہ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ بھی موجود تھے۔
کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ قابل تجدید انرجی کے حوالے سے ضلع ٹھٹہ میں کام کرنے والی تمام کمپنیز کی جانب سے سی ایس آر کے حوالے سے مقامی عوام کی فلاح بہبود کیلئے اقدامات میں بہتری لانے کے سلسلے میں سندھ حکومت، منتخب نمائندوں، محکمہ توانائی اور کمپنیز کے نمائندوں پر مشتمل ایک فاؤنڈیشن قائم کی جائیگی تاکہ مشترکہ طور پر مزید موثر اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج محکمہ توانائی سندھ کے دفتر میں قابل تجدید انرجی کے حوالے سے کام کرنے والی کمپنیز کی سی ایس آر کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لینے کے سلسلے میں ایک اعلیٰ طحی اجلاس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر وزیر جیل خانہ جات، ورکس اینڈ سروسز علی حسن زردار، وزیر اوقاف مذہبی امور، زکواۃ اینڈ عشر ریاض حسین شاہ شیرازی، ممبر قومی اسمبلی صادق علی میمن، ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سکندر شورو، سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان، پروجیکٹ ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ احمد قاضی اور قابل تجدید انرجی کے حوالے سے ضلع ٹھٹہ میں کام کرنے والی کمپنیز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء اور منتخب نمائندوں نے سی ایس آر کے حوالے سے اپنی تجاویز اور تحفظات سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ کمپنیز کی جانب سے سی ایس آر کے حوالے سے اقدامات کا ہمیں پتہ نہیں چلتا اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام متعلقین پر مشتمل ایک پلیٹ کے تحت تمام اقدامات کئے جائیں تاکہ مقامی افراد کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں مزید بہتری لائی جاسکے۔ صوبائی وزراء علی حسن زردر، ریاض حسین شاہ شیرازی، ٹھٹہ کے منتخب نمائندوں صادق علی میمن، ڈاکٹر سکندر شورو نے کہا کہ کمپنیز کے نمائندے اپنے متعلقہ منتخب نمائندوں سے رابطے میں رہیں اور کسی بھی مشکل کی صورت میں ہر ممکناً مدد کی جائیگی۔ انھوں نے کہاکہ پروجیکٹ کیلئے ضلع ٹھٹہ میں ہزاروں ایکڑ زمین دی گئی اور اسکی رائلٹی، روزگار وغیرہ پر مقامی افراد کا حق ہے۔ وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ باہمی رابطے اور مشترکہ حکمت عملی کیلئے تمام متعلقین پر مشتمل ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا جائے اس طرح قریبی باہمی روابط رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ کمپنیز کے مسائل اور مشکلات وفاقی اور صوبائی سطح پر حل کئے جائیں۔ صدر آصف علی زرداری ، چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تمام حالات سے اچھی طرح واقف ہیں اور مسائل کے حل کیلئے کوشاں بھی رہتے ہیں۔ کمپنیز کو درپیش نیپرا اور دیگر حوالے سے بھی مسائل کو روکا جائے گا۔ مشترکہ مشاورت سے سی ایس آر کے ذریعے اسکول اور اسپتالوں کی حالت کو بہتر بنایا جائے گا۔ پینے کے پانی اور روزگار کے مسائل بھی حل کئے جائیں گے۔ غریب مقامی افراد کے علاج و معالجے کی سہولیات بہتر بنائی جائیں گی۔ صوبائی وزراء اور منتخب نمائندوں نے وزیر توانائی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم شکر گذار ہیں کہ ہمیں عرصے بعد ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا گیا جس کے ذریعے ہم عوام کی سی ایس آر کے ذریعے بہتر انداز میں خدمت کرسکتے ہیں۔ کمپنیز کے نمائندوں نے بھی ناصر شاہ کا شکریہ ادا کیاکہ امید ہے کہ ہمیں درپیش مسائل اب حل ہونگے اور حکومت کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہوگا۔
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ساؤتھ ایشیا ڈولپمینٹ اپڈیٹ اور پاکستان ڈولپمینٹ اپڈیٹ کی تقریب میں شرکت۔ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ اور ورلڈ بینک کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ سندھ حکومت کے لیئے اہم ہے، سید ناصر حسین شاہ کا تقریب سے خطاب رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے دیگر صوبوں کے نسبت ترقیاتی پروگرامز کو بہتر انداز میں عمل درآمد کیا ہے۔ سید ناصر حسین شاہ وزیر اعلیٰ سندھ ورلڈ بینک اور دیگر ڈونر ایجنسیز کے پروگرامز پر عمل درآمد گی کی خود نگہبانی کرتے ہیں، سید ناصر حسین شاہ سندھ حکوت ورلڈ بنک اور دیگر ایجنسیز کی سپورٹ اور مہارت سے اپنے صوبے کے عوام کے لیئے فائدہ اٹھاتے ہیں، سید ناصر حسین شاہ میں دو رپورٹس یعنی ساؤتھ ایشیا ڈیولپمنٹ اپڈیٹ (ایس اے ڈی یو) اور پاکستان ڈویلپمنٹ اپڈیٹ (پی ڈی یو) کے اکتوبر-2024 کے ایڈیشن کی اشاعت پر ورلڈ بینک پاکستان کی تعریف کرتا ہوں، سید ناصر حسین شاہ ایس اے ڈی یو اور پی ڈی یو کی رپورٹیں موجودہ معاشی صورتحال کے بارے میں معیاری بصیرت فراہم کرتی ہیں، سید ناصر حسین شاہ یہ رپورٹس نمایاں کرتی ہیں کہ کہاں ضرورت ہے اور پائیدار ترقی کے لیے روڈ میپ پیش کرتے ہیں، سید ناصر حیسن شاہ ہم جانتے ہیں کہ خطے کو بالعموم اور صوبہ سندھ کو خاص طور پر گزشتہ چند سالوں کے دوران شدید اقتصادی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، سید ناصر حیسن شاہ سنہ 2022 میں سندھ میں غیر معمولی سیلاب جس کی وجہ سے صوبائی لینڈ سکیپ کا تقریباً 70 فیصد حصہ ڈوب گیا تھا، صوبائی وزیر حکومت سندھ کے لیے کم میں وقت کے اندر انفراسٹرکچر کو بحال کرنا بڑا چیلنج تھا، سید ناصر حسین شاہ اس سے قبل سندھ سمیت خطہ بھر میں کوویڈ وبائی امراض کی وجہ سے شدید معاشی سست روی کا شکار رہا، صوبائی وزیر ان تمام عوامل نے مجموعی طور پر حکومت سندھ کے ترقیاتی چیلنجز میں اضافہ کیا ہے، سید ناصر حسین شاہ لیکن ان تمام چیلنجز کے باوجود الحمدللہ حکومت سندھ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، سید ناصر حسین شاہ سندھ کی عوام نے انہیں دوبارہ خدمت کرنے اور ان کی معاشی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے، سید ناصر حسین شاہ ہم سمجھتے ہیں کہ میکرو اکنامک استحکام کی بحالی حل کا صرف ایک حصہ ہے، سید ناصر حسین شاہ ہماری کوششیں پائیداراور جامع ترقی ہو جس سے تمام پاکستانیوں کو فائدہ ہو، سید ناصر حسین شاہ ایسا کرنے کے لیے ہمیں ٹیکس اصلاحات، سرمایہ کاری اور پبلک سیکٹر مینجمنٹ میں بہتری سمیت مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، سید ناصر حسین شاہ رپورٹ میں ملک میں مختلف سماجی و اقتصادی چیلنجوں اور مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے، سید ناصر حسین شاہ
صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کا شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے موقع پر سیاسی جماعتوں کےلیے پیغام شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی ملک اور قوم کےلیے اعزاز ہے، سید ناصر حسین شاہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ہمیں سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر ملکی وقار کا سوچنا چاہیے، سید ناصر حسین شاہ کانفرنس میں اہم ممالک کی قیادت ہوگی، ہمیں مہذب قوم جیسا برتاؤ کرنا چاہیے، سید ناصر حسین شاہ کانفرنس کے موقع پر سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیمیں جلسے جلوس کرنے سے اجتناب کریں، سید ناصر حسین شاہ پاکستان تحریک انصاف ملکی وقار اور ترقی کی خاطر اپنا سیاسی احتجاج کانفرنس کے بعد تک موخر کرے، سید ناصر حسین شاہ ملکی وقار کی خاطر کچھ دن کےلیے خاموش بیٹھنے سے ان کی سیاست ختم نہیں ہوجائے گی، سید ناصر حسین شاہ ایس سی او کانفرنس کی میزبان صرف حکمراں جماعت نہیں، ہر پاکستانی ہے، سید ناصر حسین شاہ ہمیں ایک متحد اور باوقار قوم کے طور پر اپنے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے، سید ناصر حسین شاہ
وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت محکمہ توانائی کے پاور ڈیپارٹمنٹ کا اعلی سطحی اجلاس، جعلی ٹیسٹ رپورٹس اجرا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ۔ کراچی: وزیر توانائی، ترقی و منصوبی بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پاور ڈپارٹمنٹ کی وائرنگ ٹیسٹ رپورٹ اور ورک کمسمنٹ رپورٹ (WCR) جعلی تیار کرنے والوں کے خلاف سخت کریک ڈائون کیا جائے اور ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کیا جائے۔ اس سلسلے میں پاور ڈپارٹمنٹ اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کے افسران پر ایک ٹیم تشکیل دی جائے جو کہ مشترکہ طور پر کریک ڈائون کی نگرانی اور ایکشن کی ذمیدار ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار اج انہوں نے محکمہ توانائی کے پاور ڈیپارٹمنٹ کے اعلی سطحی اجلاس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان، ڈائریکٹر جنرل پاور نند لال شرما ایڈیشنل۔سیکریٹری محبوب علی سیال اور تمام ڈیویژن کے الیکٹرک انسپکٹرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی کے کئی مقامات پر پاور ڈپارٹمنٹ کی جانب سے صارفین کے لئے کے الیکٹرک کو جمع کرائے جانے والے ورک کمسمنٹ رپورٹ اور وائرنگ ٹیسٹ رپورٹ جعلی طور پر تیار کی جارہی ہے جس میں محکمہ پاور کے متعلقہ افسران کی جعلی مہریں اور جعلی دستخط کی جارہی ہیں جبکہ کے الیکٹرک کو توجہ دلانے کے باوجود بھی محکمہ پاور سے تصدیق نہیں کروائی جارہی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ صارفین کی جان و مال، فائر اور سیفٹی کے حوالے سے محکمہ توانائی کی جانب سے سرٹیفیکیٹ کا اجرا ضروری ہے مگر جعلی سرٹیفکیٹ کا اجرا صارفین کیلئے انتہائی سیفٹی و سیکیورٹی رسک ہے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2003 سے سالانہ انسپیکشن کا کام بند ہے جس کے باعث گھریلو، کمرشل اور فیکٹریوں میں آگ لگنے کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جس کاسبب غیر معیاری الیکٹرکل انسٹالیشن ہے۔ وزیر توانائی سیدناصرحسین شاہ نے ہدایت کی کہ الیکٹریکل وائرمین اور الیکٹریکل سپروائزر کے امتحانات اور لائسنس کے اجرا کے طریقہ کا کو منصفانہ شفافانہ بنایا جائے اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات بھی کئے جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ پاور کے تمام سسٹم آن لائن کیا جائے اور عوام کے بہتر مفاد کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سالانہ انسپیکشن کے حوالے سے ٹرانسپیرنٹ نظام کی تشکیل کیلئے تجاویز تیار کی جائے اور جلد اسکی رپورٹ انھیں بھجوائی جائے۔ وزیر توانائی سیدناصرحسین شاہ نے ہدایت کی کہ بجلی کے صارفین کے بلوں میں الیکٹریسٹی ڈیوٹی (ED) جو کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک وصول کرتا ہے پاور ڈپارٹمنٹ اس کی وصولیابی کے لئے اقدامات کو یقینی بنائے تاکہ سندھ حکومت کے ریوینیو میں اضافہ ہو سکے۔ وزیر توانائی نے ہدایت کی کہ بجلی صارفین کی زائد بلنگ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ وغیرہ کے حوالے سے الیکٹریکل انسپکٹر کی جانب سے ازالہ کے لئے میکنیزم کو مزید بہتر بنایا جائے۔
غریب ترین آدمی کی قوت خرید والے سستے و معیاری سولر پینلز تیار کئے جائیں، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ لوڈشیڈنگ اور زائد بلنگ کا حکومت نے نوٹس لیا ہے جبکہ عوام کو خوشخبری ملے گی، ایکسپو سینٹر میں سید ناصر حسین شاہ کی میڈیا سے بات چیت۔ کراچی: صوبائی وزیر توانائی ترقیات و منصوبابہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ غریب ترین آدمی کی قوت خرید والے سستے و معیاری سولر پینلز تیار کئے جائیں تاکہ عوام آدمی بھی متبادل توانائی کے اس سسٹم سے مستفید ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج ایکسپو سینٹر کراچی میں جاری تین روزہ سولر ایکسپو کے دوسرے روز مختلف اسٹالز اور میڈیا سے بات چیت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری انرجی سندھ مصدق احمد خان اور پروجیکٹ ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی محفوظ احمد قاضی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے ملکی اور غیر ملکی مختلف کمپنیوں کے اسٹالز کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے زور دیا کہ سندھ کی عوام مہنگی بجلی کا خرچ برداشت نہیں کرسکتی اور نہ ہی مہنگا سولر سسٹم خرید سکتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سولر پینلز سے متعلقہ تمام اشیاء بشمول بیٹری، لیتھیم وغیر مقامی اور غیر ملکی سطح پر معیاری و سستی تیار کی جائیں اور مارکیٹ میں لائی جائیں۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سولر پینلز میں کمپنیوں کے درمیان مقابلے کی وجہ سے ملکی و غیر ملکی سطح پر سولرز کی قیمتوں میں کمی آگئی ہے مگر مزید کمی کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام ایک تو مہنگی بجلی دوسرے لوڈشیڈنگ اور زائد بلنگ کے باعث سخت پریشانی میں مبتلا ہے مگر سندھ حکومت نے اس بات کا نوٹس لیا ہے اور اس حوالے سے عوام کو جلدی خوشخبری ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ نیشنل گرڈ کو سب سے سستی بجلی سندھ دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہنگی کھاد کی وجہ سے بھی کاشتکار اور غریب کسان پریشان ہے مگر حکومت نے ان کی پریشانیوں کا حل بھی تلاش کرلیا ہے۔ اب تھر کے کوئلے سے سستی کھاد تیار کی جائے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ اس نمائش میں 10 ممالک کی 200 سے زائد کمپنیاں شرکت کررہی ہیں جن میں 80 فیصد عالمی معیار کی کمپنیاں ہیں۔ انھوں نے نمائش کا انعقاد کرنے والے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ نمائش کے انعقاد اور اس میں غیر ملکی و ملکی کمپنیوں کی شرکت سے ناصرف سندھ حکومت بلکہ پاکستان کا مثبت امیج پوری دنیا میں جائے گا۔ نمائش کا دورانیہ تین دن کے بجائے کئی دنوں تک بڑھانا چاہئے کیوں کہ لوگوں کو نمائش سے آگاہی حاصل ہوتی ہے اور ساتھ ساتھ مقامی و عالمی کمپنیوں کے معیار کا بھی پتہ چلتا ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد سولر سسٹم بمعہ انورٹرز اور بیٹری بیک اپ کے ساتھ سندھ کے غریب تین اور پسماندہ علاقوں کے عوام کو مفت فراہم کی جائیں گی۔ ہائیبرڈ سولر پارکس لارہے ہیں۔
کراچی: صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں ورلڈ بینک کے تعاون سے مختلف نئی ترقیاتی اسکیمیں شروع کی جائیں گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےآ ج محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کے دفتر میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے موقع پر کیا ۔اس موقع پر چیئرمین پی این ڈی نجم احمد شاہ کے علاوہ دیگر افسران بھی شریک تھے ۔اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ سندھ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے ورلڈ بینک نے 450 ملین ڈالرز دینا تھے مگر اب تک صرف 200 ملین ڈالر دئیے گئے ہیں ۔وزیر ترقیات و منصوبہ بندی نے اس موقع پر کہا کہ ترقیاتی سکیموں کو شروع کرنے کے لیے اقدامات کی رفتار تیز کی جائے جبکہ بقیہ رقم کے لیے وہ ورلڈ بینک سے بات چیت کریں گے اور امید ہے کہ وہ بقیہ رقوم بھی جلد از جلد جاری کر دیں گے کیونکہ ورلڈ بینک نے سندھ میں جاری ترقیاتی سکیموں کی رفتار پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف بھی کی ہے ۔ورلڈ بینک کے تعاون سے آبپاشی ۔پانی۔1122 ریسکیو اور سڑکوں کی نئی ترقیاتی اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔ناصر شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو ترقیاتی سکیموں کے حوالے سے خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے اسکیموں کو جلد از جلد شروع کیا جائے اور اس سلسلے میں فوری اقدامات کیے جائیں۔
صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کا آئی ای ای ای پی نمائش کی معاونت کا اعلان کراچی: صوبائی وزیر برائے توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرنگ پاکستان کے تحت منعقدہ آئی ای ای ای پی نمائش سے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں ترقی کی رفتار بہتر بنانے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے زریعے صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی ممکن بنانے کے ساتھ صنعتی کارکردگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کریگی۔ تین روزہ نمائش و کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ نمائش و کانفرنس ماہرین، اسٹیک ہولڈرز، انڈسٹری اور حکومت کے درمیان اشتراک عمل کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریگی سندھ حکومت کا محکمہ توانائی، صوبائی وزارت سرمایہ کاری، منصوبہ بندی اور ترقیات اس نمائش کے مقاصد کے حصول کے لیے ہرممکن مدد اور تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں ملکی و غیرملکی کمپنیوں کی شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ حکومت توانائی کے شعبے کو ترقی دینے اور کاروباری اداروں کے ساتھ حکومتی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے سہولتوں کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس نمائش کے دوران صوبائی محکمہ توانائی مقامی اور غیرملکی مندوبین کی معاونت کے لیے موجود رہے گا اور محکمہ توانائی کے اسٹالز کے زریعے دیہی اور شہری سندھ میں چلنے والے منصوبوں کے بارے میں آگاہی بھی فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کی معاشی ترقی اور عوام کا طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کو فروغ دے رہی ہے انہوں نے شرکاء کو دعوت دی کہ نمائش کے دوران سندھ حکومت کے ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت سرمایہ کاری کی تجاویز پیش کریں۔ صوبائی وزیر نے نمائش کے بھرپور انعقاد پر منتظم بدر ایکسپو سلوشن کی کاوشوں کو سراہا اور گزشتہ کئی سال سے ملک کے پوٹینشل کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے بدر ایکسپو کو خراج تحسین پیش کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر زبیر موتی والا نے کہا کہ آئی ای ای ای پی نمائش پاکستان کی توانائی کی ضرورت پوری کرنے میں حصہ ڈال رہی ہے اور آج یہ نمائش ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ جدت کو سامنے لانے کا اہم پلیٹ فارم بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ای ای ای پی نمائش الیکٹریکل، الیکٹرانکس اور متعلقہ شعبوں کے وسیع پہلوؤں کو اجاگر کرتی ہے، یہ نمائش شراکت داری، جدت اور خطے میں معاشی تعاون کو فروغ دینے کی خواہش مند کمپنیوں کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم بن چکی ہے۔ انہوں نے نمائش میں ملکی و غیرملکی کمپنیوں کی بڑے پیمانے پر شرکت کو سراہتے ہوئے اسے میک ان پاکستان کی مہم کو موثر بنانے میں معاون قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش سے پاکستان میں تیار کردہ پراڈکٹس اور ٹیکنالوجیز کو فروغ ملے گا جو درآمدات کا متبادل بن کر مقامی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر ایکسپو سلوشنز کے چیف ایگزیکٹیو زوہیر نصیر نے کہا کہ ایونٹ کا مقصد مقامی نمائش کنندگان کو سپورٹ فراہم کرنا ہے جو ایکسپورٹ مارکیٹ میں داخل ہونے کے خواہش مند ہیں یہ نمائش کمپنیوں کو ان کی مصنوعات اور خدمات عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے مواقع فراہم کرے گی۔ نمائش میں 285سے زائد کمپنیاں شرکت کررہی ہیں جن میں 35سے زائد غیرملکی کمپنیاں شامل ہیں۔
وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ سے فرانسیسی سفیر کی ملاقات متبادل توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کا اظہار۔ کراچی: وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ سے آج فرانسیسی سفیر نکولاس گیلے (Nicolas Galey) نے ایک وفد کے ہمراہ محکمہ توانائی کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ اور سیکریٹری محکمہ توانائی مصدق احمد خان نے اس موقع پر وفد کو متبادل توانائی کے مختلف منصوبوں کے حوالے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ صوبہ سندھ متبادل توانائی کے قدرتی ذرائع سے مالامال ہے اوراس سیکٹر میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی زرخیز ہے۔ تھر کا کوئلہ دنیا کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے ۔ دنیا کی بڑی اور مستند ادارے سے تھر کے کوئلہ کا ٹیسٹ کرایا گیا ہے جس کی رپورٹ کے مطابق تھر کا کوئلہ معیاری ہونے کے ساتھ ساتھ گیسی فکیشن کیلئے بھی انتہائی موضوع ہے۔ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) پہلی صوبائی گرڈ کمپنی ہے جوکہ پی جی سی (PGC) لائسنس ہولڈر ہے جس کے پاس 132 کے وی پاور ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر تیار کرنے کا مینڈنٹ ہے جس کو سی ای او (CEO) ایس ٹی ڈی سی محمد سلیم شیخ ہیڈ کررہے ہیں۔ اسی طرح سندھ سولر انرجی پروجیکٹ جس کے پروجیکٹ ڈائریکٹر محفوظ قاضی ہے اس پروجیکٹ کے تحت چیئرمین بلاول بھٹو رداری کی ہدایت اور وژن کے مطابق سندھ کے عوام کو مفت بجلی فراہم کرنے کے اقدامات تیزی سے جاری ہیں۔ سولر پارکس بناکر صوبہ سندھ کے مختلف صنعتی اداورں کو سولرائیزیشن کے ذریعے سستی بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ سیلاب کے تخمینہ میں 2.1 ملین مکانات صوبہ سندھ میں تباہ ہوئے جبکہ 8 ملین سے زائد لوگ متاثر ہوئے جنکی آبادکاری کیلئے سندھ حکومت ہر ممکناً اقدامات کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم فرانس کی حکومت کے بھی شکرگذار ہیں کہ انھوں نے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہاکہ بڑھتی ہوئی آبادی باعث تشویش ہے کہ یہ اب ناصرف پاکستان کا بلکہ گلوبل مسئلہ بن چکا ہے۔سید ناصر شاہ نے کہا کہ حکومت تھر مین عوام کو پانی، بجلی، صحت اور تعلیم کی معیاری اور مفت سہولیاتفراہم کررہی ہے۔ جبکہ کان کنوں کیلئے حفاظتی کٹس، اسپتال اور ایمبولنس کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ پاکستان کے حالات دن بدن بہتر ہوتے جارہے ہیں تمام ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار مختلف منصوبوں میں بلاخوف محفوظ سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے سرمایہ کاروں کو تحفظ، امن، مراعات اور سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ فرانسیسی سفیر نکولاس گیلے (Nicolas Galey) نے متبادل توانائی کے حوالے سے جاری منصوبوں کی تعریف کی اور سندھ حکومت خصوصاً محکمہ توانائی کی جانب سے وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی ہدایات پر جاری اقدامات کو سراہا۔ وفد نے ویسٹ ٹو انرجی اور خاص طور پر تھر کے کوئلہ، سولر اور ونڈ انرجی میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے فرانسیسی وفد کو سندھ کا روائتی تحفہ اجرک اور ٹوپی پیش کی۔
صدر آصف علی زرداری سے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی ملاقات سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی ملاقات میں موجودہ قومی و صوبائی سیاسی صورتحال، سندھ کے امور پر تبادلہ خیال ملاقات میں سندھ میں جاری مختلف فلاحی و ترقیاتی منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی
صوبائی وزیر توانائی و پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ سید ناصر حسین شاہ کی چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات اسلام آباد: صوبائی وزیر توانائی و پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ سید ناصر حسین شاہ نے چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی اور انرجی سیکٹر اور سندھ ڈولپمینٹ فنڈز کے حوالے سے بات چیت کی گئی ۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیئرمن بلاول بھٹو صاحب سے وفاق کی طرف سے رکے ہوئے اور کمیٹیڈ فنڈز جاری کرنے کیلئے وفاق سے بات کرنے کی گذارش کی ہے۔ صوبائی وزیر توانائی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کے گھر بنانے اور دیگر انفرااسٹکچر بنانے کے سلسلے میں وعدہ کیا تھا جو کے ابھی تک جاری نہیں ہوئے۔ چیئرمن بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت سے بات کرکے جلد از جلد فنڈز جاری کروانے کی خاطری کرائی ہے جس سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے کام میں تیزی آئے گی.
خیرپور 03 ستمبر 2024 : صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے خیرپور پہنچ کر جمالی دسپوزل اسٹیشن اور خاکی شاہ ڈسپوزل اسٹیشن کو دورہ کیا دورے کے دوران انہوں نے ڈپٹی کمشنر اور چیئرمین میونسپل کمیٹی خیرپور ڈاکٹر یار محمد پھلپوٹو سے بارشوں سے قبل او ر بعد میں پانی کی نکاسی ، پمپنگ اسٹیشن اور دیگر امور پر تفصیل سے معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی دھاریجو، اے سی ارسلان حیدر پھلپوٹو، سی ایم او ذوالفقار بھٹو سمیت دیگر افسران موجود تھے ۔اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کوئی تبدیلی نہیں ہورہی ہے سید مراد علی شاہ ہی سندھ کے وزیر اعلیٰ رہیں گے ان کے تبدیل ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرادری اور سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبے بھر میں بارشوں کے حوالے سے صوبائی کابینہ کے اراکین ، منتخب نمائندوں اور مقامی کونسلوں کے چیئرمین ، میئر ، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز پی ڈی ایم اے اور دیگر ادارے ہمہ وقت فیلڈ میں موجود ہیں صوبے کی عوام کی بھلائی اور ان کو رلیف فراہم کرنے کے لیے سندھ حکومت ہر سطح پر اقدامات کو بروئےکار لارہی ہے اور ان کا دورہ خیرپور بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے بارشوں کے باعث صوبے کے کچھ علاقوں میں عوام کو تکالیف کا سامنا ہے جس کے لیے ہم معذرت خواہ ہیں محکمہ موسمیات کی پیشن گوئی کے حوالے سے سندھ حکومت تیار ہےاور تمام ادارے بھی فیلڈ میں موجود ہیں انہون نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری ، میڈم فریال ٹالپور اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی اور لاڑکانہ میں سولر پینل تقسیم کیے ہیں جلد دیگر اضلاع میں بھی ایسے پروگرام ترتیب دیے جائیں گے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سال 2022 کی بارشوں کے نقصانات اور تباہی کو سامنے رکھتے ہوئے اقدامات کیے گئے ہیں 2022 میں ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفس خیرپورکےگرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سال کوئی نئی اسکیم نہیں رکھی گئی جو جاری ہیں ان کو مکمل کیا جائے گا اور انشاء اللہ اگلے سال ایسی اسکیموں پر کام کیا جائے گا ۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پریا کماری اور سکھر صحافی جان محمد مہر کے حوالے سے محکمہ پولیس کی جانب سے بہتر پیش رفت سامنے آئی ہے اور جلد اس سلسلے میں خوشخبری ملی گے ان کو بھی اتنا ہی دکھ ہے جتنا صحافی برادری کو ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے سولرائزیشن پر کام کررہی ہے خیرپور ضلع میں بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 13 ہزار افراد کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے جس میں پہلے مرحلے میں 6 ہزار افراد کو سولر پینل فراہم کیے جائیں گے 5 لاکھ سولر پینل سنگل، ڈبل اور ٹرپل اور انویٹر بھی دیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سولر پارک پر کام کررہی ہے کراچی اور مانجھند میں زمین کی حصول کو ممکن بنانے کا کام جاری ہے جبکہ سکھر اور خیرپور میں بھی سولر پارک پر کام کیا جائے گا جس شہر میں پارک بنے گا اسی شہر کو بجلی فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس سے 0 سے لیکر 100 اور 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو فری کیا جائے گا جس میں تین سال کا عرصہ لگے گا ہر ضلع میں 6000 ہزار پینل بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دیں گے جبکہ دیگر افراد کو بھی جلد اس میں شامل کرلیا جائے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کی بھلائی کی بات کی ہے وفاق سے عوام کی بھلائی کی سفارشات اور تجاویز پر بات ہوتی ہے جس میں سے کچھ تسلیم ہوتی ہیں اور کچھ پر اعتراض ہوتا ہے وفاقی حکومت سے مخالفت عوام کی بھلائی کرنے کے حوالے سے ہوتی ہے پوری امید ہے کہ وفاقی حکومت بھی عوام کی مشکلات کو ختم کرنے پر سوچ رہی ہے اور پیپلزپارٹی بھی اس میں شامل ہے آئندہ وقت میں بجلی اور مہنگائی پر قابو پانے کے اثرات سامنے آئیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ خیرپور سندھ کا بڑا ضلع ہے جس کو نظر انداز نہیں کیا جارہا یہاں کے منتخب نمائندوں کو ذمہ داریاں ملیں گی خیرپور ریاست کے زمانے سے سندھ کا بڑا ضلع رہا ہے اور ضلعی ضروریات کو پورا کرنا بھی سندھ حکومت کا فرض ہے انہوں نے کہا کہ ڈی سی خیرپور اور میونسپل کمیٹی کے چیئرمین مطلوبہ ضروریات کے حوالے سے جامعہ پلان کے مطابق لکھ کر اپنی ضروریات سے آگاہی دیں جلدتمام تر مشنری سمیت دیگر چیزیں فراہم کیں جائیں گی ۔ پیر جو گوٹھ کے گائوں ہیبت خان میں زہریلا کھانا کھانے سے فوت ہوجانے والوں کے سوال پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لیا تھا انکوائری چل رہی ہے رپورٹ کی روشنی میں سندھ حکومت اقدامات کرے گی ۔ اس موقع پر چیئرمین میونسپل کمیٹی ڈاکٹر یار محمد پھلپوٹو کی جانب سے سید ناصر حسین شاہ سمیت دیگر مہمانوں کو اجرک اور ٹوپی کا تحفہ پیش کیا گیا
بجلی کے بلوں میں کسی بھی قسم کا نیا ٹیکس شامل نہیں کیا جائے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کا سی او کے الیکٹرک سے رابطہ، بجلی کے بلوں سے اضافی ٹیکسوں کے خاتمہ کیلئے وفاق سے بات کی جائے گی، سید ناصر حسین شاہ کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسوں کے خاتمہ کیلئے وفاق سے بات کی جائیگی اور درخواست کی جائیگی کہ بجلی کے بلوں کو ہر قسم کے ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اور اگر یہ ٹیکس لگانا ضروری ہیں تو انھیں کسی اور مد میں ایڈجسٹ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج محکمہ توانائی کے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محکمہ توانائی مصدق احمد خان، سی ای او STDC سلیم شیخ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر SSEP سندھ سولر انرجی پروجیکٹ محفوظ قاضی بھی موجود تھے۔ وزیر توانائی سید ناصر ھسین نے اس موقع پر سی او کے الیکٹرک مونس علوی سے ٹیلیفونک رابطہ پر کہا کہ بجلی کے بلوں میں اب کسی بھی قسم کا کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے کیوں کہ عوام پہلے ہی مہنگی بجلی سے پریشان ہیں وہ مزید نئے ٹیکسوں کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بجلی کے بلوں میں وفاق اور صوبوں سے متعلقہ تمام قسم کے ٹیکسوں کا خاتمہ کیا جائے اور عوام کو صرف وہی بل بیجھے جائیں جتنے کے انھوں نے اصل میں یونٹ خرچ کئے ہیں۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر سندھ حکومت بجلی کی مد میں عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے۔ انھوں نے سی او کے الیکٹرک سے کہا کہ اب سے وہ کسی بھی قسم کا ٹیکس بجلی صارفین کے بلوں میں شامل کرنے سے گریز کریں اور اس سلسلے میں انھیں کسی بھی قسم کے دباؤ کا سامنہ ہے تو حکومت سندھ ان سے ہر ممکناً تعاون کریگی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سندھ حکومت بجلی کے بلوں سے ہر قسم کے ٹیکسوں کے خاتمہ کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پر کوشاں ہے۔ اور سی او کے الیکٹرک مونس علوی سے رابطہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ سی او کے الیکٹرک نے وزیر توانائی کو اپنی جانب سے ہر ممکناً تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے سلسلے میں کے الیکترک حکومت سندھ کی کاوشوں کا بھرپور ساتھ دے گی اور پورا پورا تعاون کریگی۔
کراچی: صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے جناح یونیورسٹی برائے خواتین کو سندھ حکومت کی جانب سے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا اعلان کردیا ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ ہماری بہن بیٹیاں بجلی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے بچ سکیں۔ وہ جناح یونیورسٹی برائے خواتین ناظم آباد میں جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر چانسلر وجیہ الدین ا احمد، وائا چانسلر ڈاکٹر نعیم الرحمن، سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد ، اسپورٹس آفیسر ڈسٹرکٹ سینٹرل حاجرہ نواب ، اساتذہ کرام اور طالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بڑی قربانیوں سے معرض وجود میں آیا ہے۔ ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہیے ۔ ہمیں ایسے موقع پر مقبوضہ کشمیر اور مظلوم فلسطین عوام کو نہیں بھولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا ہم سب کو اپنے حصہ کا کام کرکے ملک کو ترقی دینی ہے۔ ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر سندھ حکومت کی جانب سے جناح یونیورسٹی برائے خواتین کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ ہماری بہن بیٹیاں بجلی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے بچ سکیں۔ اس سے پہلے تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ طالبات نے پاکستان کی کہانی پر مبنی خاکہ پیش کیا جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا۔ مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر طالبات میں مہمانوں میں ایوارڈ بھی تقسیم کیے گئے۔
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری سے سندھ کے وزیر برائے توانائی و منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ کی ملاقات اسلام آباد: سید ناصر حسین شاہ نے صدر آصف علی زرداری سے وفاقی حکومت سے متعلق سندھ صوبے کے مسائل کے حل میں مدد مانگ لی اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری وفاقی حکومت سے متعلق سندھ کے مسائل کے حل میں کردار ادا کریں، سید ناصر حسین شاہ کی درخواست اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری کا سندھ سمیت پاکستان کے تمام صوبوں کے وفاق سے متعلق مسائل کے حل میں اپنے کردار کو جاری رکھنے کا عزم اسلام آباد: صدر پاکستان آصف علی زرداری کو سید ناصر حسین شاہ نے سندھ میں توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری کو سید ناصر حسین شاہ نے سندھ میں شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات سے آگاہ کیا اسلام آباد: توانائی کے موجودہ بحران میں سولر انرجی پر انحصار کو بڑھانا ہوگا، صدر آصف علی زرداری کا سید ناصر حسین شاہ سے مکالمہ اسلام آباد: شمسی توانائی سے زیادہ سے زیادہ مستفیذ ہونے کے لئے سندھ حکومت مؤثر اقدامات پر عمل درآمد کررہی ہے، صدر آصف علی زرداری کو سید ناصر حسین شاہ کی یقین دہانی اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری کو سید ناصر حسین شاہ نے سندھ میں منصوبہ بندی و ترقیات کے محکمے کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا
۔NRTC میں جدید ٹیکنالوجیز اور جدت کی سطح سے بہت متاثر ہوا ہوں۔۔۔ سید ناصر حسین شاہ ہری پور: وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی اور ترقی حکومت سندھ سید ناصر حسین شاہ نے نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (NRTC) کا دورہ کیا۔ میجر جواد انجم (ریٹائرڈ)، سی ای او NRTC انرجی بھی تھے اور بریگیڈیئر محمد عاصم اسحاق، منیجنگ ڈائریکٹر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اپنے دورے کے دوران سیدناصرحسین شاہ کو ایک جامع پریزنٹیشن دی گئی۔ اس موقع پر سیدناصرحسین شاہ نے NRTC میں مختلف شعبوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف محکموں اور لیبارٹریوں میں آلات کے مظاہرے دیکھے۔ اس دورے نے جدت، معیار اور تعاون کے لیے NRTC کی وابستگی کو اجاگر کیا، جس سے ٹیلی کمیونیکیشن کی صنعت میں ایک رہنما کے طور پر اس کی پوزیشن کو تقویت ملی۔ سیدناصرحسین شاہ نے توانائی کے موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئی مصنوعات اور اختراعی مصنوعات لانے اور متعارف کرانے کے لیے NRTC انرجی کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیر سید ناصر حسین شاہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میں NRTC میں جدید ٹیکنالوجیز اور جدت طرازی کی سطح سے بہت متاثر ہوں۔ اعلیٰ معیار کے معیار کو برقرار رکھنے اور صنعت و اکیڈمیا کے تعاون کو فروغ دینے کے لیے ان کی لگن قابل تعریف ہے۔ یہ ادارہ بلاشبہ تکنیکی ترقی اور خود انحصاری کی طرف ہمارے سفر کا سنگ بنیاد ہے۔ دورے کے موقع پر سولرائزیشن اور منی ونڈ ٹربائن سسٹم کے بارے میں بھی تبادلہٴ خیال ہوا۔
صوبائی وزیر توانائی سیدناصرحسین شاہ کا چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر سولر پینل کے حوالے محکمہ توانائی کے اعلیٰ افسران اور این جی اوز کے ساتھ اجلاس اجلاس میں وزیر توانائی کے علاوہ سیکریٹری انرجی مصدق احمد خان، سی ای او (SPHF) خالد شیخ،ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی پروجیکٹ محفوظ قاضی سمیت مختلف این جی اوز کے سربراہان کی شرکت اجلاس میں ورلڈ بینک کے تعاون سے سولر پینل کی فراہمی پر تفصیلی بات چیت رواں ماہ اگست میں ہی سولر پینل کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔۔سیدناصرحسین شاہ وزیر توانائی کا سولر پینل رواں ماہ اگست میں فراہمی کے لئے اقدامات تیز کرنے کی اجلاس کو ہدایت چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر منصوبے کی شفافیت کو یقینی بنایا جائے..سیدناصرحسین شاہ جلد ہر ڈویژن ہر ڈسٹرکٹ میں سولر پینل تقسیم کرنے کے عمل کا سلسلہ شروع کرینگے۔۔سیدناصرحسین شاہ سندھ بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع سے عوام کو مستفید کرینگے..صوبائی وزیر توانائی عوام کو مفت بجلی کی فراہمی کے حوالے سے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔۔سیدناصرحسین شاہ حکومت سندھ سستی بجلی فراہم کرکے عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔۔سیدناصرحسین شاہ سولرائزیشن کا عمل عوام کوسستی بجلی فراہم کرنے کا ذریعہ ہے۔۔صوبائی وزیر توانائی مہنگی بجلی عوام کی قوت خرید سے باہر ہوچکی ہے۔۔سیدناصرحسین شاہ پورے صوبے کی عوام مہنگی بجلی کی وجہ سے سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔۔سیدناصرحسین شاہ
سندھ کے سولر ونڈ ہائبرڈ منصوبے پر مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد۔ سندھ کے گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی کرنے کے لیے سیپرا اگست کے آخر تک فعال ہونے کا امکان ہے، سید ناصر حسین شاہ تقریب سے مصدق احمد خان، محفوظ قاضی، نعیم قریشی، طارق علی شاہ، سلیم شیخ، عرفان احمد و دیگر کا خطاب کراچی: سندھ کے وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے گی، سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (سیپرا) اگلے ماہ کے آخر تک ٹیرف کا تعین کرنے کے لیے فعال ہوجائے گی۔ وزیر توانائی نے یہ بات پیر کو محکمہ توانائی سندھ اور انرجی اپڈیٹ کے اشتراک سے منعقدہ "سولر ونڈ ہائبرڈ پروجیکٹ B2B انتظامات" کے موضوع پر ایک مشاورتی ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر توانائی نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی کرکے صارفین کو مناسب معاشی ریلیف فراہم کرنے کے لیے صوبے میں سیپرا کو فعال بنانے میں مکمل تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کیے جانے والے سولر پارکس اور ان کی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (ایس ٹی ڈی سی) کے ذریعے فراہم کی جانے والی قابل تجدید بجلی سندھ حکومت کے اس منصوبے کے دو اہم ستون ہیں جس پر صارف کے آخر میں ٹیرف کو کم کرنے کے لیے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سولر پارکس پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی منشور کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں جس کا مقصد غریب صارفین کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے ورکشاپ میں حاضرین کو بتایا کہ سندھ حکومت جلد ہی صوبے میں صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ورلڈ بینک کی مدد سے چلنے والی مہم کے تحت آف گرڈ گھروں میں 200,000 سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نئے صوبائی بجٹ میں شامل منصوبے پر جلد عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے تاکہ دور دراز علاقوں میں گرڈ سے باہر گھروں کو 500,000 سولر پینل فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے سامعین کو آگاہ کیا کہ آزاد بجلی پیدا کرنے والوں کو صلاحیت کی ادائیگی سندھ میں آنے والی مجوزہ سیپرا حکومت کے تحت مکمل طور پر کنٹرول میں رہے گی تاکہ صارفین کے نرخوں میں بے جا اضافہ نہ ہو۔ انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ صوبائی حکومت صوبے میں قابل تجدید بجلی کی پیداواری صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے جلد از جلد 2.6 ملین آف گرڈ گھروں کو توانائی بخشنے کا پختہ عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکام 18ویں آئینی ترمیم کے مطابق ان توانائی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں سندھ کی مکمل مدد کریں گے۔ سندھ کے متبادل توانائی کے ڈائریکٹر، محفوظ قاضی نے حاضرین کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر 18.45 روپے فی یونٹ کے مجوزہ ٹیرف پر بجلی پیدا کرنے کے لیے 350 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے سولر ونڈ ہائبرڈ جنریشن پلانٹس لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ پاور پلانٹس کی پیداواری صلاحیت میں توسیع سے بجلی کی فی یونٹ لاگت میں کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ قابل تجدید توانائی منصوبہ ہر سال 766 گیگا واٹ صاف توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے ہائبرڈ کلین پاور جنریشن پلان کو مضبوط بنانے کے لیے تھرڈ پارٹی اسٹڈیز اور تصدیق کرے گی جس سے صوبے کی صنعتوں کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ STDC کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو B2B انتظامات کے تحت صوبے کے صنعتی صارفین تک ہائبرڈ ونڈ سولر پراجیکٹس سے پیدا ہونے والی صاف بجلی پہنچانے کے لیے مکمل طور پر استعمال کیا جائے گا۔ایم ڈی تھر کول انرجی بورڈ طارق علی شاہ نے سندھ کی مجوزہ نئی بجلی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئین نے صوبوں کو اپنے پاور سیکٹر ریگولیٹرز اور ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں قائم کرنے کی مکمل حمایت کی ہے جیسا کہ سندھ میں کیا جا رہا ہے۔ انرجی اپڈیٹ کے نعیم قریشی نے امید ظاہر کی کہ یہ مشاورتی ورکشاپ سندھ میں صاف توانائی کی وسیع صلاحیت کو بروئے کار لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ توانائی کے شعبے کی کمپنیوں کے متعدد متعلقہ نمائندوں، ماہرین تعلیم، اور محققین نے ورکشاپ میں شرکت کی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے نظام کے تحت آئندہ ونڈ سولر ہائبرڈ پاور پروجیکٹ کے لیے مجوزہ B2B انتظامات پر اپنے خیالات پیش کیے۔ سندھ کے سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان، سی ای او ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ، انجینئر ورکشاپ میں عرفان احمد اور صوبائی محکمہ توانائی کے دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
کراچی: وزیراعلیٰ ہاؤس میں2 لاکھ سولر ہوم سسٹم کٹس کی فراہمی کے لیے 3 فریم ورک معاہدوں پر دستخطی تقریب۔ تقریب میں وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، سیکریٹری انرجی مصدق خان اور دیگر شریک۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا تقریب سے خطاب۔ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ (SSEP) ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے شروع کیا جارہا ہے ؛ وزیراعلیٰ سندھ ایکنک ECNEC نے 27.4 بلین روپے کی لاگت سے اس معاہدے کی منظوری دے چکی ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ ورلڈ بینک اس پراجیکٹ پر 100 ملین ڈالر کی فنڈنگ کررہی ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ بی آئی ایس پی ڈیٹا کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں کم آمدنی والے گھرانوں کو 2 لاکھ سولر ہوم سسٹم فراہم کیاجائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ سولر ہوم سسٹمز100-80 ڈبلیو سولر پی وی پلیٹ، کم از کم 18 اے ایچ لیتھیم آئن بیٹری، 1 ڈی سی پنکھا، 3 ایل ای ڈی بلب اور موبائل چارجنگ کی سہولت پر مشتمل ہوں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ سسٹم کی تخمینہ لاگت تقریباً 55000 روپے ہے، جس میں ٹرانسپورٹ ، ٹیکس اور ڈیوٹیز سب شامل ہیں ؛ وزیراعلیٰ سندھ کم آمدنی والے خاندانوں کو تقریباً 80 فیصد سبسڈی پر یہ سسٹم فراہم کیا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) میں رجسٹر کم آمدنی والے گھرانوں کو اس سسٹم میں شامل کیا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ ابتدائی طور پر50-21 کے درمیان غربت اسکور یکارڈ استعمال کیا جائےگا؛ وزیراعلیٰ سندھ بینظیر انکم سپورٹ ڈیٹا کے مطابق 20-0 تک کے وہ گھرانے جن میں سولر ہوم سسٹم کٹ کے لیے کم از کم 6000 روپے ادا کرنے کی بھی گنجائش نہیں ، انہیں محکمہ توانائی کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADB اسکیم) کے تحت سولر کٹس فراہم کیے جائیں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ پروگرام کا آغْاز 2020 میں کیا گیا مگرسبسڈی کی رقم 40 فیصد تھی جبکہ غریب گھرانے60فیصد اخراجات ادا کرنے سے قاصر تھے؛ وزیراعلیٰ سندھ صرف 322 سسٹم فروخت ہوئے؛ وزیراعلیٰ سندھ اب عالمی بینک کے تعاون سے سبسڈی کی رقم 80 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ 2022 میں تباہ کن سیلاب اور کوویڈ 19 کے بحران کی وجہ سے یہ منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہوا؛ وزیراعلیٰ سندھ سبسڈی میں اضافے کے ساتھ PC-1 2023 کے تحت منصوبے کی حکمت عملی پر نظر ثانی کی گئی اور بلک پروکیورمنٹ ماڈل اپنایا گیا؛ وزیراعلیٰ سندھ بنیادی طورپر منصوبے میں 10 اضلاع کا انتخاب کیا گیا تھا لیکن نظرثانی شدہ PC-1 میں کراچی کے 7 اضلاع سمیت تمام 30 اضلاع کو شامل کیا گیا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ ورلڈ بینک کے تعاون سے حکمت عملی کو تبدیل کی گئی، اب عالمی بینک کے تعاون کے ساتھ بلک پروکیورمنٹ ماڈل کے تحت 6 ہزار روپے کی معمولی رقم وصول کی جائے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ پروجیکٹ درآمد شدہ ایس ایچ ایس کے علاوہ مقامی طور پر خریدے گئے کمپوننٹس کی پوری لاگت کا احاطہ کرے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ جن میں پنکھے، کیبلز وغیرہ کے علاوہ ٹیکس اور ڈیوٹیز سب شامل ہوں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ گھریلو صارفین سندھ بینک لمیٹڈ کے ذریعے بینک چالان کی صورت میں NGOs کے ذریعے تقسیمی اخراجات پورا کریں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ ورلڈ بینک کے ضوابط کے مطابق بین الاقوامی بولی کے عمل کے ذریعے پراجیکٹ کی پوری مدت یعنی جولائی 2025 کے دوران ضروریات کی بنیاد پر مختلف بیچز میں2 لاکھ ایس ایچ ایس کٹس کی فراہمی کے لیے منتخب فرموں کے ساتھ فریم ورک کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ بولی کے عمل میں 18 مقامی اور بین الاقوامی فرموں نے حصہ لیا اور تین فرموں نے فریم ورک کے معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے کوالیفائی کیا گیا ہے ؛ وزیراعلیٰ سندھ جن میں M/S Bboxx Ltd, UK, M/S Shenzen LEMI technology development Co. Ltd, China, M/S D light design Ltd, USA. شامل ہیں؛ تینوں فرمزدنیا کے مختلف حصوں میں سولر ہوم سسٹم کٹس فراہم کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی طورپر شہرت یافتہ ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ فریم ورک معاہدوں پرآج دستخط کیے جائیں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ فریم ورک کے معاہدوں کے تحت ایس ایچ ایس سسٹم لاگت کے اوپری کیپ کو ہر کمپنی کے لیے بند کر دیا گیا ہے جو کہ تقریباً 150 امریکی ڈالر بنتا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ ڈیمانڈ سپلائی چین آف ڈسٹری بیوشن کو منظم رکھنے کے لیے ایس ایچ ایس کٹس کی فراہمی کے لیے ان 3 منتخب فرموں کو کال آف نوٹس جاری کیا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ منتخب فرموں کے درمیان چھوٹے مسابقتی عمل کے ذریعے 50 ہزار ایس ایچ ایس کٹس تیار کرنے کے لیے پہلی کال جاری کی جائے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں ایس ایچ ایس سسٹمز کی فراہمی کے لیے 2 ماہ کا وقت دیا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ منتخب فرم پہلی کال کے مطابق اس پروگرام کو لاڑکانہ سے شروع کریں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ یکم اکتوبر کے آخر تک50 ہزار ایس ایچ ایس کٹس کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ جائے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ سندھ پیپلز ہاؤسنگ فاؤنڈیشن پروجیکٹ (SPHF) کے تحت کام کرنے والی 5 این جی اوز سے ڈبلیو بی ڈائریکٹ کنٹریکٹنگ میتھڈ کے تحت معاہدہ کیا گیا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ جن میں ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈیولپمنٹ سوسائٹی، پاکستان (ہینڈز)، تھردیپ دیہی ترقیاتی پروگرام (TRDP)، سیفکو سپورٹ فاؤنڈیشن (سیفکو)، سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن (SRSO)، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام (NRSP)شامل ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ جو مقررہ گوداموں سے ایس ایچ ایس وصول کرکے تقسیم، تنصیب اور متبادل سروس کے لیے ذمہ دار ہوں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ مشاورتی ورکشاپ کے بعد مستفید ہونے والے حضرت کو 6 ہزار روپے فی ایس ایچ ایس کٹ کے لیےادا کرنے ہوں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ رقم ایس ایچ ایس سسٹم کی ترسیل سے قبل سندھ بینک کے اکائونٹ میں بینک چالان کے ذریعے جمع کرائی جائے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ اسٹیک ہولڈر کے تعاون اور پروگرام کے عمل میں شفافیت کے لیے ویب پورٹل کے ذریعے ڈیٹا بیس مینجمنٹ سسٹم تیار کیا گیا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ ایس ایچ ایس سسٹم صرف ضرورت مند گھرانوں میں تقسیم کیے جائیں گے؛ وزیراعلیٰ سندھ اس حوالے سے انڈیپینڈینٹ ویریفکیشن ایجنٹ کا تقرر کیاجائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ تقسیم کے عمل کی شفافیت کے لیےصارف آگاہی پروگرام عمل میں لایا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور مستفید حضرات کے حوالے سے معلومات حاصل کی جاسکیں؛ وزیراعلیٰ سندھ شکایات کی صورت میں ہیلپ لائن نمبر 021-111-222-262 ڈائل کریں ؛ وزیراعلیٰ سندھ 10اضلاع میں 300 سولر ٹیکنیشنز کی تربیت مکمل ہو چکی ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ 20 اضلاع میں 600 مزید سولر ٹیکنیشنز کی تربیت کا انعقاد کیا جائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ دو انجینئرنگ یونیورسٹیاں ؛ ای ڈی اور مہران یونیورسٹی جامشورو میں سولر ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی جائیں گی؛ وزیراعلیٰ سندھ این ای ڈی اور ایم یو ای ٹی یونیورسٹیوں کے درمیان سولر پی وی ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کے قیام/ اپ گریڈیشن کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط ہوچکے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سولر لائیزیشن پر اجلاس ** * اجلاس میں وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، وزیر زراعت محمد بخش مہر، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری توانائی مصدق خان اور دیگر شریک ** * جہاں کہیں بھی جاتا ہوں لوگ مہنگی بجلی کے حوالے سے بات کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ** * مہنگی بجلی عوام کی پہنچ سے دور ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ** * چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت چھوٹے صارفین کو رلیف دینا چاہتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ ** * ہم کوشش کر رہے ہیں کہ 100 یونٹ والے صاوفین کو رلیف دیں، وزیراعلیٰ سندھ ** * سندھ حکومت مخلف تجاویز پر کام کر رہی ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ** * وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی بریفنگ ** * سندھ مین 26 لاکھ ایسے گھر ہیں جو گرڈ اسٹیشن سے بہت دور ہیں، ناصر حسین شاہ ** * پہلے مرحلے میں 5 لاکھ سولر آف گرڈ گھروں کو سولر ہوم سسٹم دیئے جائیں، وزیر توانائی ** * ورلڈ بینک سولر ہوم سسٹم کیلئے سندھ حکومت کی مدد کرنا چاہتی ہے، وزیر توانائی ** * ورلڈ بینک کے ساتھ بات چیت تیر کر کے مدد لی جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی وزیر توانائی کو ہدایت ** * سولر ہوم سسٹم سے رات کو بھی ایک پنکھا اور دو ایل ای ڈی کی سہولت مہیا ہوجائے گی، وزیر توانائی ** * وزیر توانائی نے وزیراعلیٰ سندھ کو دوسری تجویز دی کہ 305 میگا واٹ کی 3 سولر کی گرڈ اسٹیشن لگائی جائیں ** * ایک کراچی میں کے-الیکٹرک، دوسرا حیسکو اور تیسرا سیپکو کو شمسی توانائی مہیا کرے، وزیر توانائی کی تجویز ** * تینوں سولر پاور پلانٹس کی بجلی کی تقسیم کمپنیز 100 یونٹ والے گھروں کو مفت مجلی فراہم کرے، تجویز ** * سندھ میں تقریباً 20 لاکھ گھر 100 یونٹ بجلی استعمال کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ** * چیئرمین بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ 100 یونٹ والے صارفین کو جلد از جلد مفت بجلی مہیا کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ ** * مہنگی بجلی نے ملک بھر میں بیچینے پیدا کر دی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ** * وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ توانائی کو تھر کول پر سستی بجلی کی پیداوار پر بھی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت ** * دونوں تجاویز کی فنانشل امپیکٹ کی رپورٹ تیار کریں، وزیراعلیٰ سندھ کی وزیر توانائی کو ہدایت ** * کونسی تجویز کو حتمی شکل دی جائے کابینہ میں غور کر کے منظوری دی جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
ساتویں آئی ایس ای ایم سولر ایگزیبیشن کا آغاز ایکسپو سنٹر کراچی میں وزیر توانائی اور پلاننگ سید ناصر حسین شاہ نے افتتاح کیا۔ کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے ایکسپو سنٹرکراچی میں منعقدہ تین روزہ ساتویں ISEM سولر ایگزی بیشن کا افتتاح کردیا۔ کانفرنس منتطمین کا کہنا ہے کہ ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ ایسے وقت میں شمسی توانائی کافروغ ہی ریلیف کا باعث بن سکتا ہے۔ صوبائی وزیر توانائی نے ایگزیبشن کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے کام کررہی ہے۔حکومت سندھ قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ترقی اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے ساتھ شمسی توانائی کی پیداوار اور تقسیم میں تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ سندھ حکومت نیشنل گرڈ میں بجلی فراہم کرنے کیلئے سولر پارکس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد صوبے میں صارفین کو 100یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرناہے۔ شاہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت شمسی توانائی پر ٹیکسوں کو روکنے کیئے پر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ توانائی کے شعبے میں انتہائی زرخیز اور قدرتی و سائل سے مالامال ہے اور ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے انتہائی موزوں ہے۔ اس ایگزیبیشن میں پالیسی ساز، صنعت سے وابستہ افراد اور سرمایہ کار بھی شرکت کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ ملکی اور خاص طور پر غیر ملکی کمپنیاں اپنی سولر کی مصنوعات اور سولر سے متعلق آلات وغیرہ اور بیٹریاں بھی نمائش کیلئے موجود ہیں۔ اسکے علاوہ رہائشی اور کمرشل استعمال کیے لیے سولر کی جدید ٹیکنالوجی اور آلات بھی نمائش کیلئے پیش کیے گئے ہیں۔ اس تین روزہ نمائش کا مقصد ملک میں شمسی توانائی کو فروغ دینا ہے۔
سکھر: سندھ حکومت کی جانب سے ضلع سکھر میں سیلاب متاثرین کیلئے زیر تعمیر 83417 گھروں میں سے 3100 گھروں کی تعمیر مکمل کرلی گئی‘ صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ، چیئرمین ضلع کائونسل سید کمیل حیدر شاہ اور ترجمان حکومت سندھ و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے متاثرین میں گھروں کی چابیاں اور مالکانہ حقوق کی اسناد تقسیم کیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز روہڑی میں سیلاب متاثرین میں گھروں کی تقسیم کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ، چیئرمین ضلع کائونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ اور ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے 100 سیلاب متاثرین میں گھروں کی چابیاں اور مالکانہ حقوق کے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے‘ ڈپٹی کمشنر سکھر ایم بی راجہ دھاریجو بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کیلئے صوبہ بھر میں 2.1 ملین گھروں کی تعمیر کا آغاز کیا ہے‘ پیپلز ہاؤسنگ پروجیکٹ کی تکمیل سے سندھ کی ایک کروڑ آبادی مستفید ہو گی‘ دو سال میں 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کا کام مکمل کرلیں گے‘ انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں میں بھی لاکھوں افراد سیلاب سے متاثر ہوئے تھے، لیکن گھروں کی تعمیر نو کا کام صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کر رہی ہے‘ انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ گھرانوں کے بینک اکاؤنٹس فعال ہوچکے ہیں جن میں اقساط کی منتقلی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے‘ کچھ کو ایک‘ کچھ کو دو‘ بعض گھرانوں کو تیسری اور چوتھی قسط بھی منتقل کی جاچکی ہے‘ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ہماری کوشش ہے کہ منصوبے میں شفافیت رہے تاکہ سیلاب متاثرین کو چھت مل سکے‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ سکھر میں سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیرات ہینڈز کررہی ہے‘ فنڈنگ سندھ حکومت‘ عالمی بینک و دیگر اداروں کے تعاون سے جاری ہے‘ گھروں کی تعمیر میں فراہمی و نکاسی آب‘ صفائی ستھرائی سمیت حفظان صحت کی سہولیات کا بھی خصوصی خیال رکھا جا رہا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا سیلاب متاثرین کو گھروں کی فراہمی کا وعدہ پورا کررہی ہے‘ 2.1 ملین گھروں کی تعمیر اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پیپلزپارٹی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے‘ پیپلز ہاؤسنگ منصوبے سے نہ صرف متاثرین کو چھت میسر آئیگی بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں‘ مستقبل میں کسی بھی قدرتی آفت و برساتوں وغیرہ کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ صوبائی وزیر توانائی‘ منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ، ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے تعلقہ روہڑی میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کے لئے بنائے جانے والے گھروں کی تعمیر کا معائنہ بھی کیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکھر ضلع میں 83417 گھروں کی تعمیر کا ٹارگٹ ہے، ، تعلقہ نیو سکھر اور سکھر سٹی میں 12819 گھروں کی تعمیر کا ٹارگٹ ہے، تعلقہ روہڑی میں سیلاب متاثرین کے لیے 26515 گھروں کی تعمیر کی جا رہی ہے، پنو عاقل تعلقہ میں 27119 گھروں کی تعمیر کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے، جبکہ صالح پٹ تعلقہ میں 16954 گھر تعمیر ہو رہے ہیں، بد ازاں صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ، ترجمان سندھ حکومت و میئر سکھر بیریسٹر ارسلان اسلام شیخ اور چیئرمین ڈسٹرکٹ کائونسل سکھر سيد کمیل حیدر شاہ گوٹھ ترگھاٹی پہنچے اور سیلاب متاثرین کے لیے گھروں کا معائنہ اور متاثرین میں چابیاں اور مالکانہ حقوق کی اسناد تقسیم کیں، اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ترگھاٹی میں ابتدائی طور پر 304 گھرانوں کے لیے گھروں کی تعمیر کا ٹارگٹ بنایا گیا، جن میں سے 275 گھرانوں کو پہلی قسط منتقل ہوچکی ہے ، 234 گھروں کی تعمیر کے لیے ڈی پی سی تک کام ہوچکا ہے، 212 گھرانوں نے دوسری اور 133 گھرانوں نے تیسری قسط وصول کر لی ہے، جبکہ 90 گھروں میں چھت تک کی تعمیر مکمل ہو چکی، اس موقع پر صوبائی وزیر توانائی، منصوبہ و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا ٹاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے صوبہ میں سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے کام کو تیز کردیا گیا ہے، اور متاثرین کو مکانات کے مالکانہ حقوق دیئے جا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جوبھی میرٹ پر آیا ہے، پیپلزپارٹی نے انہیں روزگار دیا ہے، باوجود کے ہمیں رکاوٹوں کا سامنہ کرنا پڑھا اور عدالتوں میں جواب دینا پڑھا، لیکن ہم میرٹ پر نوکریاں دیتے آئے ہیں، آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں سے کوئی نا انصافی نہیں ہوگی، ان کا پروسیس جاری ہے، انہیں احتجاج کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، سندھ حکومت ان کے لیے کام کر رہی ہے، سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ انہیں احتجاج کرنے کے لیے اکساتے ہیں، صوبائی وزیر نے بجلی کے ٹیرف کے سوال پر کہا کہ بجلی کا ٹیرف عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت ہے، زائد بلنگ بڑا مسئلہ ہے، جس کے لیے محکمہ توانائی میں ایک سیل قائم کیا ہے، تاکہ عام صارف کے بجلی کے بلوں کی ریکنسی لییشن ہوسکے، اور ان کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے ٹیرف کے معاملے پر صدر آصف علی زرداری اور چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت سے بات چیت کی ہے، میں پر امید ہوں کہ اس معاملے کو حل کریں گے تاکہ عام آدمی پر بوجھ نہ پڑھے، انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی شرط ہے تو وفاقی حکومت کو متبادل فراہم کرنا چاہے، انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی کی اشد ضرورت ہے, انہوں نے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی کی کوئی صورتحال نہیں، اس قسم کی باتیں چلتی رہتی ہیں،عدالتوں سے اس قسم کے فیصلے آئیں گے تو عوام کے ذہنوں میں ایمرجنسی کا تاثر ابھرتا ہے،ہم ہمیشہ جمھوریت کو سپورٹ کرتے ہیں، اور انشاءاللہ ملک میں جمھوریت ہی رہے گی، پی ٹی آئی کو انتشار کی سیاست سے کنارہ کش ہونا پڑے گا، بنوں کنٹونمنٹ پر شرپسندوں نے حملہ کیا، فائرنگ ہوئی۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بنوں واقعہ کے حقائق عوام کے سامنے رکھے، پی ٹی آئی نے طرز سیاست بدلنا ہے، تو 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگے، یہ ڈیجیٹل دھشتگرد ہیں، اس عمل سے کنارہ کشی کرنا پڑے گی، اب پی ٹی آئی B کا مستقبل ہے، ان کو آگے آنا چاہیے، موٹروے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ سکھر - حیدرآباد موٹروے اہم منصوبہ ہے ، پروجیکٹ کو ختم نہیں کیا گیا، اس کے کچھ ایشوز ہیں، ہم پر امید ہیں کہ وہ حل ہو جائیں گے۔
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وزیر برائے توانائی اور منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ کی ملاقات۔ ملاقات میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر 5 لاکھ گھروں میں سولر سسٹم دینے کے منصوبے پر گفتگو چیئرمین بلاول بھٹو چاہتے ہیں جلد از جلد دو لاکھ سولر پینل کی تقسیم کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں پانچ لاکھ گھر بجلی کے نظام میں شامل نہیں، سید ناصر حسین شاہ 5 بلین روپے سولر انرجی کیلئے اس سال کیلئے مختص ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محکمہ توانائی جلد سولر پینل تقسیم کا منصوبہ منظوری کیلئے بھیجے، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت وزیراعلیٰ سندھ نے سید ناصر حسین شاہ کو ہدایت کی کہ اس سال 1812 جاری اسکیمیں مکمل ہونی چاہئیں میں چاہتا ہوں پی اینڈ ڈی ان جاری اسکیموں کی انسپیکشن کرے، وزیراعلیٰ سندھ تمام اسکیمن وقت پر بہترین معیار کے ساتھ مکمل چاہئیں، وزیراعلیٰ سندھ جاری اسکیموں کی انسپیکشن کے احکامات جاری کرتا رہتا ہوں، سید ناصر حسین شاہ جاری اسکیموں کی انسپیکشن رپورٹ بھی وزیراعلیٰ سندھ سے شیئر کی جائینگی، صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ توانائی کا اجلاس۔ اجلاس میں وزیر پی اینڈ ڈی سید ناصر حسین شاہ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسن مزاری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق خان اور متعلقہ حکام شریک۔ سندھ میں پانچ لاکھ سے زائد گھر ایسے ہیں جو گرڈ سے دور ہونے کے باعث بجلی سے محروم ہیں، وزیراعلیٰ سندھ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت ہے کہ پانچ لاکھ بغیر بجلی والے گھروں کو بجلی مہیا کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ دو لاکھ سولر پینلز تقسیم کرکے منصوبہ پر کام ہو رہا ہے، وزیر توانائی ناصر شاہ محکمہ توانائی منصوبہ مکمل کرکے وزیراعلیٰ کو منظور کیلئے پیش کرے گا، ناصر شاہ پانچ ارب روپے کے فنڈز سولرائیزیشن کیلئے مختص ہیں، وزیراعلیٰ سندھ چاہتا ہوں سولرائیزیشن کا نیا منصوبہ جلد سے جلد شروع ہو، وزیراعلیٰ سندھ محکمہ توانائی کی ٹیم منصوبہ کے پلان کو تیار کرنے میں تیزی لائے، وزیراعلیٰ سندھ چیئرمین بلاول بھٹو کا کم استعمال والے صارفین کو مفت بجلی دینے کا منصوبہ بھی محکمہ توانائی تیار کرے، وزیراعلیٰ سندھ محکمہ توانائی اس پر کام کررہا ہے، وزیر توانائی ناصر شاہ کے الیکٹرک کے 441483 گھر 50 یونٹس استعمال کرتے ہیں، ناصر شاہ سیپکو کے 50 یونٹس استعمال کرنے والے گھروں کی تعداد 125500 ہے، ناصر شاہ حیسکو کے 50 یونٹس والے کل 229338 گھر ہیں، ناصر شاہ اس حساب سے صوبے میں 50 یونٹس بجلی استعمال کرنے والے تقریباً آٹھ لاکھ گھر بنتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ 100 یونٹس استعمال کرنے والوں کی صوبے میں تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، ناصر شاہ سولر ہوم سسٹم 100 واٹ کا پینل، 3 ایل ای ڈی بلب، 35 واٹ کا ایک پنکھا اور 6 گھنٹہ بیٹری بیک اپ کا ہوتا ہے، ناصر شاہ ایک سولر ہوم سسٹم کی قیمت تقریباً 20 ہزار بنتی ہے، ناصر شاہ سولر ہوم سسٹم تقسیم ہوں یا پھر سولر پارک لگایا جائے، وزیراعلیٰ سندھ چھ مائکرو گرڈس ڈویزنل سطح پر قائم کئے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ ہر ایک گرڈ تقریباً 75 کلوواٹ کا ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ 100 صارفین والے 100 یونٹس استعمال کرتے ہیں انکو مفت بجلی دی جائے، وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ کی منصوبہ کا پرپوزل بنانے کیلئے وزیر توانائی کو ہدایت تجویز ہے کہ سولر پارک قائم کرکے حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کو بجلی مہیا کی جائے، وزیراعلیٰ سندھ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو 100 یونٹس بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو مفت بجلی مہیا کرے، وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ توانائی کو دونوں پرپوزل جلد بناکر انھیں بھیجنے کی ہدایت کی تاکہ جلد فیصلہ لیا جاسکے
صوبائی وزیر توانائی سندھ سیدناصرحسین شاہ نے ڈائومیڈیکل اسپتال (اوجھا کیمپس) اور سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں لگائے جانے والے سولر سسٹم کا معائنہ کیا۔ طارق علی شاہ ایم ڈی تھرکول انرجی بورڈ، محفوظ قاضی ڈائریکٹر سولر انرجی بھی اس موقع پر موجود تھے ڈائو میڈیکل سینٹر میں 2310kw، سندھ گورنمنٹ اسپتال لیاقت آباد میں 245.16kw، نصب کیا گیا ہے ڈائومیڈیکل سینئر میں سولر سسٹم لاگت 1.3 ملین ڈالر سے تعمیر کیا گیا ہے اس منصوبے سے سالانہ 187.11 ملین رقپوں کی بچت ہوگی یہ منصوبہ 25 سال تک کارآمد رہے گا سندھ گورنممٹ اسپتال لیاقت آباد میں سولر سسٹم 245.16kw کا لگایا گیا ہے اس سسٹم سے سالانہ 26.7 ملین روپوں کی بچت ہوگی گزشتہ سال اس سسٹم سے 594092.81 یونٹ حاصل ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق عوامی فلاح وبہبود کے منصوبے پورے صوبے میں جاری ہیں سرکاری عمارتوں کو سولرائزیشن کے ذریعے بجلی کی فراہمی سے حکومت کا بوجھ بھی کم ہوگا سولر پارکس کی تعمیر سے چیئرمین کے وژن کے مطابق سستی بجلی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی
حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک عوام کو رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اقدامات سے میڈیا کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر آگاہ کرے، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی۔ محرم الحرام میں بجلی کے حوالے سے وزیر توانائی اور وزیر بلدیات کی زیر صدارت علماء کرام کا اجلاس۔ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کے اعلیٰ افسران کی شرکت کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ اور وزیر بلدیات سعید غنی نے آج محکمہ توانائی سندھ کے دفتر میں محرم الحرام کے دنوں میں بجلی سے متعلقہ مسائل کے حوالے سے علماء کرام کے ساتھ اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک یکم محرم سے 12 محرم تک مغرب تا صبح فجر تک مجالس اور جلوسوں کے مقامات پر بجلی کی مسلسل ترسیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کو خصوصی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔ اجلاس میں سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان ، کمشنر کراچی حسن نقوی، سید محمد تقی، سید شبیر رضا، غفران مجتبیٰ، سید عباس حیدر زیدی، سید علی عرفان عابدی ، ناظم علی رضوی، کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ ناصر شاہ اور سعید غنی نے اس موقع پر کہا کہ عوام کو رات کے اوقات میں رات 12 سے صبح 6 کے درمیان لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک روزانہ کی بنیاد پر میڈیا کے ذریعے عوام کو آگاہ کرے اور ساتھ کسی پیک آوورز میں کمی کے حوالے سے بھی عوام کو آگاہ کیا جائے اور اسکی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر انھیں بھی بھیجی جائے۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پیک آوورز میں کمی کرکے اور رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ سکھ و چین کی نیند سو سکیں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 8، 9، 10 محرم الحرام کے دن مکمل لوڈشیڈنگ فری کیا جائے۔ حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک نے بھی اس سلسلے میں مکمل تعاون کی یقین دھانی کرائی۔
ایس ٹی ڈی سی، کے ذریعے کے ا لیکٹرک نیشنل اسٹیل کمپلیکس کو 40 میگاواٹ بجلی فراہم کریگی۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ ایس ٹی ڈی سی، کے الیکٹرک اور نیشنل اسٹیل کمپلیکس کے درمیان مفاہمتی یادداشت کی دستخطی تقریب سے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ اور سعید غنی کا خطاب کراچی: صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ایس ٹی ڈی سی کے ذریعے کے الیکٹرک، نیشنل اسٹیل کمپلیکس کو 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے 40 میگا واٹ بجلی فراہم کرے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ایس ٹی ڈی سی، کے الیکٹرک اور نیشنل اسٹیل کمپلیکس لمیٹڈ کے درمیان ایک مفاہمتی یاد داشت کی ایک دستخطی تقریب سے اپنے خطاب کے موقع پر محکمہ توانائی سندھ کے دفتر میں کیا۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ اس منصوبے میں 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر بھی شامل ہے ۔ کے الیکٹرک پپری گرڈ اسٹیشن سے NSCL تک پورٹ قاسم کراچی میں واقع NSCL کو 40 میگاواٹ بجلی کی لوڈ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایم او یو پر جناب محمد سلیم شیخ، سی ای او ایس ٹی ڈی سی، جناب ضیغم عادل رضوی، سی ای او این ایس سی ایل اور جناب مونس عبداللہ علوی، سی ای او کے الیکٹرک لمیٹڈ نے دستخط کیے۔ اس سے نجی سرمایہ کاروں کا سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی، محکمہ توانائی، حکومت سندھ پر اعتماد بڑھتا ہے تاکہ ایسے منصوبے تیار کیے جائیں جو صوبہ سندھ میں ملازمتیں پیدا کرکے معیشت کو فروغ دے کر فائدہ مند ہوں۔ وزیر توانائی، جناب سید ناصر حسین شاہ کی قیادت اور رہنمائی میں، بہت سے دیگر قابل ذکر مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے صوبہ سندھ کے معاشی اہداف کے حصول کے لیے پائیدار پاور انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لیے کام کیا ہے۔ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) پہلی صوبائی گرڈ کمپنی (PGC) لائسنس ہولڈر ہے جس کے پاس 132 KV اور اس سے اوپر کے الیکٹرک پاور ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کو تیار کرنے کا مینڈیٹ ہے۔ اس موقع پر سی ای او ایس ٹی ڈی سی محمد سلیم شیخ نے کہا کہ 13 جون، 2024 کو STDC اور GO انرجی کے درمیان پاکستان کے پہلے 500 میگاواٹ کے تیرتے سولر پاور پراجیکٹ کے لیے متبادل توانائی کے محکمے اور محکمہ آبپاشی کے تعاون سے MOU پر دستخط کیے گئے۔ STDC کینجھر جھیل پاور پروجیکٹ سے K-Electric دھابیجی گرڈ اسٹیشن کراچی تک 220 kV ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی۔ کے الیکٹرک تیرتے سولر پاور پراجیکٹ سے 500 میگاواٹ بجلی حاصل کرے گا۔ یہ منصوبہ 2026 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اسی طرح 15 جون 2024 کو STDC اور گل احمد گروپ کے درمیان جھمپیر ونڈ کوریڈور میں شناخت شدہ پاور پلانٹ کے مقام سے لانڈھی کے علاقے میں واقع گل احمد گروپ تک 132kV ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لیے MOU پر دستخط کیے گئے۔ متبادل توانائی کے محکمہ نے پہلے ہی اس مقصد کے لیے جھمپیر ایریا ونڈ کوریڈور میں زمین (524 ایکڑ اور 558 ایکڑ) مختص کی ہے۔ ایس ٹی ڈی سی 100 میگاواٹ ونڈ پاور کی ترسیل کے لیے جھمپیر پاور پلانٹ کے مقام سے لانڈھی ایریا تک 60 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بچھائے گا۔ یہ منصوبہ B2B پر مبنی ہے۔ یہ منصوبہ 2027 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ مزید برآں، حکومت سندھ قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے اور بھرپور کوشش کر رہی ہے تاکہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے مجموعی باسکٹ ٹیرف کو کم کیا جا سکے اور ملک کے عام لوگوں کے لیے اسے مزید سستی بنایا جا سکے۔ ٹیرف میں کمی کے علاوہ، قابل تجدید توانائی صاف، قابل اعتماد اور پائیدار ماحول پیدا کرنے کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی کردار ادا کرے گی۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ مصدق احمد خان بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصرحسین شاہ کا کراچی میں بجلی فراہمی کی صورت حال پر بیان۔ ۔K الیکٹرک انتظامیہ سے لوڈشیڈنگ کم کرنے پر بات ہوئی تھی۔ سید ناصر حسین شاہ ۔K.الیکٹرک انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی تھی آج سے ہی لوڈشیڈنگ میں کمی کی کوششیں کررہے ہیں۔ سید ناصر حسین شاہ آج بھی %90 علاقوں میں رات کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی۔ سید ناصر حسین شاہ کچھ علاقوں میں فالٹ کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہے اس پر بھی جلد قابو ٹھیک کردیا جائے گا۔ سید ناصر حسین شاہ
وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی آفاق احمد کی جانب سے منعقدہ کے الیکٹرک کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت، مکمل تعاون کی یقین دھانی۔ آل پارٹی کانفرنس کے الیکٹرک کے حوالے سے قانونی اور ٹیکنکل بنیادوں پر سفارشات تیار کرے، حکومت ہر ممکناً سپورٹ کرے گی، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کے الیکٹرک کے حوالے سے قانونی اور ٹیکنکل بنیادوں پر جو بھی سفارشات تیار کرے گی حکومت ہر ممکناٍ سپورٹ کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج آفاق احمد کی جانب سے مقامی ہوٹل میں کے الیکٹرک کے حوالے سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ کانفرنس میں شاہی سید، عرفان اللہ خان مروت، جاوید ناگوری، نہال ہاشمی، اویس نورانی کے علاوہ مختلف سیاسی، سماجی، میڈیا، تاجروں اور صنعتکاروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ وزیر توانائی نے اپنے خطاب میں تقریب میں شرکت کیلئے آفاق احمد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قانونی اور پرامن احتجاج سب کا حق ہے، ہم بھی احتجاج کرتے رہے ہیں مگر شہریوں اور حکومتی املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ کے الیکٹرک کے حوالے سے عوامی شکایات کا جائزہ لینے اور اسکے تدارک کیلئے سندھ حکومت نے پارلیمانی کمیٹی بھی قائم کی ہے جوکہ تمام معاملات کا بخوبی جائزہ لے رہی ہے اور لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے حوالے سے عوام کے ساتھ کئے گئے زیادتیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور شکایات دور کرنے کیلئے کے الیکٹرک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور اس سلسلے میں کئی اجلاس بھی منعقد ہوچکے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کانفرنس جو بھی کمیٹی بنائے گی حکومت اس کمیٹی کو بھی آن بورڈ لے گی۔ عوامی شکایات کا جائزہ لینے کیلئے گزشتہ روز میں نے رات گئے کے الیکٹرک کے سینٹرل لوڈ ڈسپیچ سینٹر کا تفصیلی دورہ بھی کیا ور لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔ اور کے الیکٹرک کو کہا کہ اگر کہیں انتہائی ناگزیر ہو تو وہ دن کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرے مگر رات 12 سے صبح 6 بجے کے درمیان لوڈشیڈنگ نہ کرے۔ اس سلسلے میں کے الیکٹرک نے چار روز کی مہلت مانگی ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ انھوں نے کے الیکٹرک کو یہ بھی کہا کہ اگر مثال کے طور پر سو صارفین میں سے دس صارفین بل ادا نہیں کرتے تو انکی سزا باقی نہ نوے صارفین کو نہ دی جائے اور سب کیلئے فیڈر نہ بند کیا جائے۔ کے الیکترک کو یہ بھی کہا گیا کہ کچی اور گنجان آبادیوں کیلئے صارفین کی مشکلات بہت زیادہ ہیں کیوں کہ کے الیکٹرک کے بھاری بل ادا نہیں کرسکتے ہیں۔ کے الیکٹرک سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ دو سو یونٹ تک کے صارفین کے واجبات کو نظرانداز کیا جائے اور ان سے صرف کرنٹ بل کے واجبات لئے جائیں اور پرانے واجبات کی وجہ سے انکی بجلی منقطع نہ کی جائے اور ایسے صارفین کیلئے بجلی کا تسلسل برقرار رکھا جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے منشور میں عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ تھا مگر وفاق میں ہماری حکومت نہ بن سکی اس لئے اب ہم صوبائی سطح پر 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
وزیرعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا محکمہ توانائی سے متعلق اجلاس اجلاس میں وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری توانائی مصدق خان، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی اور دیگر متعلقہ حکام شریک وزیراعلیٰ سندھ کی وزیر توانائی کو سرکاری اداروں کو سولرائیز کرنے کی ہدایت تمام سرکاری دفاتر دن کے اوقات میں کام کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سرکاری عمارتوں کو سولرائیز کرنے سے بجلی کے بلوں مین کمی آجائے گی، وزیراعلیٰ سندھ نئے مالی سال میں سولرائیزیشن کے کام کو تیز کریں گے، وزیر توانائی ناصر شاہ حیسکو اور سیپکو کے علاقوں میں جتنی بھی سرکاری رہائشی کالونیاں ہیں وہ اپنا بجلی کا بل ادا کریں، وزیراعلیٰ سندھ جس سرکاری رہائش عمارتوں کے لوگ بل ادا نہیں کر رہے انکی بجلی کاٹی جائے، وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ کی حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کے سرکاری اداروں کے بقایاجات بلز اگست میں ادا کرنے کی ہدایت تینوں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بلز ریکنسائل کئے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیر توانائی و پلاننگ و ڈویلپمنٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ و وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای او کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ حالیہ شدید موسم گرما کے دوران رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لوڈشیڈنگ کسی صورت نہ کی جائے۔ کے الیکٹرک سمیت تینوں اداروں کے سندھ حکومت پر واجبات کی ادائیگی جلد کردی جائے گی۔ تینوں ادارے بجلی چوری کرنے والوں کی سزا عام شہریوں کو نہ دے بلکہ بجلی چوروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز محکمہ توانائی کے دفتر میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی سندھ مصدق احمد، کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے اعلٰی افسران بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سندھ بھر میں بڑھتی ہوئی گرمی کے دوران لوڈشیڈنگ کے اضافے سے عوام کو درپیش مشکلات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ صوبائی وزراء نے کہا کہ رات سونے کے اوقات میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کسی صورت لوڈشیڈنگ نہ کرے اور رات کو 10 بجے سے صبح 6 بجے تک تینوں ادارے لوڈشیڈنگ نہ ہو اس کے لئے سسٹم بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک سمیت تینوں اداروں کے سندھ حکومت پر واجبات کی ادائیگی جلد کردی جائے گی۔ سید ناصر حسین شاہ نے حیسکو اور سیپکو کے اعلٰی حکام کو ہداہات دی کہ وہ جلد ہی سرکاری اداروں میں ایم آر میٹرز کی تنصیب کو یقینی بنائے تاک بلز کی ریکنسائل کرکے اداروں کی ادائیگی یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ بھرمیں طویل لوڈ شیڈنگ سے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کے الیکٹرک بجلی چوری کرنے والوں کی سزا عام شہریوں کو نہ دے بلکہ کے الیکٹرک بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔ سعید غنی نے کہاکہ کے الیکٹرک کو سخت ترین موسم میں انسانی جانوں کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ سعید غنی نے کہا کہ اتنی شدید گرمی میں 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے ۔
کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاور سپلائی کمپنیوں حیسکو، سیپکو اور K.الیکٹرک کو تنبیہ کی ہے کہ رات کے اوقات 10 بجے سے صبح چھ بجے تک لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے۔ سید ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ K.الیکٹریک حیسکو اور سیپکو کے ساتھ میٹنگ کی ہے، تینوں پاورکمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ دن ہو یا رات لوڈشیڈنگ کم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ لوڈشیڈنگ شیڈول اگر ناگزیر ہو تو پہلے سے عوام کو آگاھ کیاجائے۔ صوبائی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت عوام کی تکلیف میں انکے ساتھ ہے، ہم نے اداروں کو پابند کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہ ہو۔ سخت گرمی کے اوقات خصوصا دوپہر میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔بجلی کی چوری روکنے پر بھی کمیٹی بنائی گئی ہے. اداروں کو مدد فراہم کریں گے. جو اقدامات ہمارے بس میں ہیں ہم وہ کر رہے ہیں اپنے سندھ کی عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے رات دیر گئے K.الیکٹرک کے سینٹرل لوڈ ڈسپیچ سینٹر (LDC) کا دورہ کیا آج K.الیکٹرک کے آفس آئے ہیں تاکہ شہر کی بجلی کی طلب کے بارے میں یوٹیلیٹی کے انتظام کا جائزہ لیا ہے۔۔سیدناصرحسین شاہ ۔K.الیکٹرک کو بھی متعدد چیلینجز کا سامنا ہے سندھ حکومت K.الیکٹرک کو مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ سید ناصر حسین شاہ کچھ علاقوں میں بہتری آئی ہے لوڈشیڈنگ میں اور ۔Kالیکٹرک نے یقین دہانی کرائی ہے تین سے چار دنوں میں لوڈشیڈنگ میں مزید کمی آئے گی۔۔سیدناصرحسین شاہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم اپنے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے سکیں۔۔سیدناصرحسین شاہ سندھ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں دن رات کوشاں ہے۔۔سیدناصرحسین شاہ
سکھر: صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے گورنمنٹ آف سندھ کی جانب سے اپگریڈیڈ اور تجدید شدہ ریجنل ٹریننگ سینٹر سیپکو آرائیں روڈ سکھر کا افتتاح کیا۔ سیپکو انتظامیہ کی جانب سے اپگریڈیڈ اور تجدید شدہ ریجنل ٹریننگ سینٹر سیپکو سکھر کی افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سید ناصر حسین شاہ صوبائی وزیر توانائی گورنمنٹ آف سندھ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جس میں انہوں نے اپگریڈیڈ اور تجدید شدہ ریجنل ٹریننگ سینٹر سیپکو کا افتتاح کیا۔ سید ناصر حسین شاہ صوبائی وزیر توانائی نے افتتاحی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری روکنے میں سندھ حکومت سیپکو کی بھرپور مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اداروں کو مضبوط کرنے کے ساتھ سندھ حکومت کے اداروں کی طرف سیپکو کی واجب الادا رقم کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔ اس موقع پر چیئرمین بی او ڈی سیپکو آغا لعل بخش خان نے کہا کہ ٹریننگ سینٹر میں سرمایہ کاری سے یقیناً ملازمین کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور خوشگوار ماحول میں ٹریننگ دی جا سکے گی۔ زیر تربیت ملازمین کو حفاظتی تدابیر کے حوالے سے بھی رُو شَناس کروایا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ صارفین کی سہولت کے لیے ون ونڈو فیسلٹی مراکز بنائے جا رہے ہیں جس میں سے ایک سینٹر سکھر میں بخوبی کام کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی سیپکو کے معزز صارفین کے ساتھ بہتر سلوک اور رویہ سے پیش آنے کے لیے ملازمین کے لیے کورسز کا اجراء بھی کروایا جا رہا ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر سیپکو انجنیئر سعید احمد ڈاوچ نے کہا کہ علم اور مہارت کو بڑھانے کا ایک بہترین طریقہ تربیت ہے اور اپگریڈیڈ اور تجدید شدہ ریجنل ٹریننگ سینٹر سیپکو سکھر میں تربیت نہ صرف مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے بلکہ یہ ہمارے ملازمین کو بھی دکھاتی ہے کہ وہ سیپکو کے لیے بہت قیمتی ہیں۔
آج ایک تاریخی اور یادگار دن ہے، پاکستان کا پہلا تیرتا ہوا اور دنیا کا ایک سب سے بڑا شمسی توانائی کا منصوبہ شروع ہورہا ہے، سید ناصر حسین شاہ یہ منصوبہ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سیدناصرحسین شاہ کی محکمہ توانائی اور گو انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ Go Energy pvt limited کے درمیان کینجھر جھیل پر تیرتے 550 میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخطی تقریب میں شرکت فرمائی۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی مصدق احمد خان، سی ای او - ایس ٹی ڈی سی (CEO-STDC) سلیم شیخ، سی ای او گو گرین (CEO- Go Green) عمار علی طلعت اور K-الیکٹرک کے ڈائریکٹر حارث صدیقی بھی موجود تھے۔ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سیدناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ گو انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ یہ منصوبہ ایس ٹی ڈی سی، محکمہ توانائی سندھ اور محکمہ آبپاشی سندھ کے تعاون سے بنارہی ہے۔ ایس ٹی ڈی سی کینجھر جھیل پاور پروجیکٹ K-الیکٹرک گرڈ اسٹیشن دھابیجی کراچی تک تقریباً 60 کلومیٹر کی 220 kv ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی۔ ۔K-الیکٹرک 500میگاواٹ فلوٹنگ پاور پروجیکٹ کا آف ٹیکر ہے جس کے لئے K.الیکٹرک نے لیٹر آف انٹینٹ (LOI) فراہم کرچکا ہے۔ محکمہ توانائی سندھ کی جانب سے بھی لیٹر آف انٹینٹ (LOI) فراہم کردیا ہے۔یہ منصوبہ ماحول دوست ہے کیونکہ یہ پانی کو بخارات بننے سے روکنے میں مددگار ہوگا اور آبی زندگی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ اس منصوبے سے زمین کے تحفظ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ یہ منصوبہ ماحول دوست ہے جس سے سندھ میں گرین انرجی کو فروغ ملے گا اور سستی بجلی کا ذریعہ فراہم ہوگا۔ یہ منصوبہ صوبہ سندھ میں ملازمتیں پیدا کر کے معیشت کو فروغ دے گا۔ حکومت سندھ ان قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم اور بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے نیپرا کے مجموعی باسکٹ ٹیرف کو کم کیا جاسکے اور اسے ملک کے عام لوگوں کے لئے مذید سستی بجلی بنائی جاسکے۔ ٹیرف میں کمی کے علاوہ قابل تجدید توانائی صاف، قابل بھروسہ اور پائیدار ماحول پیدا کرنے کے لئے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی کردار ادا کرے گی۔ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ 2026 کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ مصدق احمد خان نے کہا کہ وزیر توانائی کی خصوصی ہدایات پر عوام کو سستی اور مفت بجلی فراہم کرنے کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے دور دراز علاقوں کہ عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی کے لئے ضلعی سطح پر منی گرڈ اسٹیشن لگائے جائیں گے۔ سیکریٹری توانائی نے مزید کہا کہ اس فلوٹنگ پلانٹ سے پیدا ہونے والی بکلی کی لاگت 15روپے فی یونٹ آئے گی جو کہ بجلی پیدا کرنے والے دیگر اداروں کے مقابلے میں کافی سستی ہوگی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ نے کہا کہ K.الیکٹرک کے مقابلے میں ایس ٹی ڈی سی کی لائن کبھی ٹرپ نہیں ہوئی اور جبکہ ایس ٹی ڈی سی کا لائن لاسسز بھی 1.6% سے کبھی اوپر نہیں گیا جبکہ نیپرا نے 2% تک لائن لاسز کی اجازت دی ہوئی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آفیسر گو انرجی عمار علی طلعت کا کہنا تھا کہ بلکل ایک منفرد آئیڈیا ہے۔ کینجھر دنیا کی بڑی ترین صاف پانی کی جھیل ہے جہاں پر حکومت وزیر توانائی سیدناصر حسین شاہ اور K.الیکٹرک کے تعاون سے فلوٹنگ منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور جس کا ایم او یو آج سائن کیا گیا ہے اعر میں تمام تعاون کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور کے ماہرین نے اس منصوبے کی اسٹڈی کی ہے۔ یہ منصوبہ جھیل کے ایک چوتھائی پانی کو بخارات بننے سے روکے گا۔ اس موقع پر ایس ٹی ڈی سی کے سی ای او سلیم شیخ اور گو گرین انرجی کے سی ای او عمار علی طلعت نے ایم او یو پر دستخط کئے۔
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سندھ ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) اور پرائیویٹ پارٹنر گل احمد گروپ کا اجلاس۔ گل احمد جھمپیر میں 100 میگا واٹ کا پاور پلانٹ لگا رہا ہے۔ ایس ٹی ڈی سی 60 کلومیٹر جھمپیر سے لانڈھی انڈسٹریل ایریا تک بجلی کی ٹرانسمشن لائن لگائے گی۔ صوبائی وزیر انرجی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ایس ٹی ڈی سی کا پرائیویٹ پارٹنرشپ میں یہ اہم کام ہے۔ جھمپیر سے انڈسٹریل ایریا تک بجلی پہنچنے سے صنعتی ترقی میں انقلاب برپا ہوگا، سید ناصر حسین شاہ ہم نے ایس ٹی ڈی سی مجبوری میں بنائی تھی، وزیراعلیٰ سندھ پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے نوری آباد میں پاور پلانٹ لگایا تھا، وزیراعلیٰ سندھ کوئی نوری آباد سے کراچی تک ٹرانسمشن لائن بچھانے کے لیےراضی نہ تھا، وزیراعلیٰ سندھ سندھ حکومت نے محکمہ توانائی میں ایس ٹی ڈی سی بنائی اور کراچی کو 100 میگاواٹ بجلی پہنچائی، وزیراعلیٰ سندھ ایس ٹی ڈی سی اب ایک اہم ادارہ بن چکا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹری انرجی مصدق خان نے کہا کہ ایس ٹی ڈی سی سندھ حکومت کا بہترین ادارہ ہے۔ اس ادارے سے ٹرانسمشن لائن بچھانا دیگر اداروں سے سستا ہے، مصدق خان ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ نے اجلاس کو ٹرانسمشن لائن بچھانے کے کام کے حوالے سے اجلاس کو بریفک کیا؛ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) پاکستان کی پہلی صوبائی گرڈ کمپنی ہے۔ جس نے سندھ نوری آباد پاور کمپنی (SNPC) سے K-Electric KDA گرڈ تک 132 کلووالٹ ٹرانسمیشن لائن کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔ جوکہ 95 کلومیٹر طویل ایس ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے کے الیکٹرک کو 100 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔ منصوبے کا COD جنوری 2018 کیا گیا۔ حال ہی میں 13 جون، 2024 کو STDC اور GO انرجی کے درمیان پاکستان کے پہلے 500 میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے کے لیے متبادل توانائی کے محکمے GoS اور محکمہ آبپاشی کے تعاون سے MOU پر دستخط کیےگئے۔ ایس ٹی ڈی سی کھینجر جھیل پاور پراجیکٹ سے کے الیکٹرک دھابیجی گرڈ اسٹیشن کراچی تک 220 کلووالٹ ٹرانسمشن لائن بچھائے گی۔ کے الیکٹرک سولر پاور پراجیکٹ سے 500 میگاواٹ بجلی حاصل کرے گا۔ منصوبے کی 2026 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ گل احمد گروپ جھمپیر ونڈ کوریڈور سے گل احمد گروپ، لانڈھی تک 132kV ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کےحوالے سے STDC کے ساتھ تعاون کرے گی۔ متبادل توانائی کے محکمہ GoS نے اس مقصد کے لیے پہلے ہی جھمپیر ایریا ونڈ کوریڈور میں524 ایکڑ اور 558 ایکڑ مختص کررکھی ہے۔ ایس ٹی ڈی سی 100 میگاواٹ ونڈ پاور کی ترسیل کے لیے جھمپیر پاور پلانٹ کے مقام سے لانڈھی ایریا تک 60 کلومیٹر طویل ٹرانسمیشن لائن بچھائے گا۔ یہ منصوبہ B2B پر مبنی ہے، یہ منصوبہ 2027 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ دونوں منصوبے ماحول دوست ہیں، یہ منصوبے صوبہ سندھ میں گرین انرجی کو فروغ اورسستی بجلی کے ذرائع کو فروغ دیں گے۔ ان منصوبوں سے صوبے میں ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ اور معیشت کو فروغ ملے گا۔ حکومت سندھ ان قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے ؛ اس سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے مجموعی ٹیرف میں کمی واقع ہوگی؛ ملک کے عوام کو مزید سستی بجلی میسر آئے گی؛ ٹیرف میں کمی کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی صاف، پُر اعتماد اور پائیدار ماحول کے لیے ترقیاتی اہداف (SDGs) کے حصول میں بھی اہم کردار ادا کرے گی؛ تقریب کے آغاز میں گل احمد اور ایس ٹی ڈی سی کے درمیان ایم او یو پر دستخط کیے گئے؛ سلیم شیخ ایس ٹی ڈی سی ، ذہن بشیر اور ضیا بشیر نے گل احمد کی طرف سے ایم او یو پر دستخط کیے؛
توانائی کے سیکٹر میں صوبہ سندھ سرمایہ کاری کیلئے نہایت زرخیز ہے، وزیر توانائی سے ایرانی کونسل جنرل سے ملاقات میں تبادلہ خیال۔ پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے، سید ناصر حسین شاہ کی سیکریٹری انرجی کو ہدایت۔ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ توانائی سیکٹر میں نہایت زرخیز اور قدرتی وسائل میں مالامال ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے نہایت موزوں ہے۔ ان خیالات کاا ظہار انھوں نے آج محکمہ تونائی کے دفتر میں ایرانی کونسل جنرل کی سربراہی میں آنے والے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر قونصل جنرل ایران حسن نوریان، فرسٹ کونسل امیر جعفری سمیت پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ کے سی او خرم طارق سعید کے علاوہ سیکریٹری محکمہ توانائی سندھ مصدق احمد خان اور ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی بھی موجود تھے۔ ایرانی وفد نے وزیر توانائی کو بتایا کہ پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ جوکہ کچھ عرصے قبل شروع کیا گیا تھا مگر کچھ مختلف وجوہات کی بنا پر اب تک شروع نہیں کیا جاسکا ہے، اگر پروجیکٹ میں حائل مشکلات دور کردی جائیں تو ہم بہت جلد اس پروجیکٹ کو شروع کرکے بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ متبادل توانائی کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے استعمال سے ناصرف توانائی کی ضروریات کافی حد تک پوری ہوسکتی ہیں بلکہ توانائی کے بحران پر قابو پانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ متبادل توانائی اور خاص طور پر سولرائیزیشن کے حوالے سے چیئرمین بلاول بھٹو کی خصوصی ہدایات ہیں۔ اسکے علاوہ سولرائیزیشن کے عمل سے غریب عوام کو مفت اور سستی بجلی کی فراہمی چیئرمین بلاول بھٹو کا منشور بھی ہے۔ ورلڈ بنک کے تعاون سے غریب صارفین کو دو لاکھ سولر پینل کی فراہمی اور سندھ حکومت کی جانب سے پانچ لاکھ انتہائی غریب گھرانوں کو مفت بجلی کی فراہمی سولرائیزیشن کے ذریعے چیئرمین صاحب کے منشور کا حصہ ہے۔ متبادل توانائی کے سیکٹر میں ہم ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ناصرف خوش آمدید کہیں گے بلکہ انھیں حکومت کی جانب سے ہر ممکناً سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر موجود سیکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ مصدق احمد خان اور ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی کو خصوصی ہدایت کی کہ وہ پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ میں حائل تمام مشکلات رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کے اقدامات کریں۔ ایرانی کونسل جنرل نے وزیر توانائی ناصر شاہ اور سندھ حکومت کی جانب سے ہر ممکناً تعاون کی یقین دھانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی سرمایہ کاروں کو صوبہ سندھ میں انرجی سیکٹر میں بھرپور سرمایہ کاری کیلئے ترغیب دیں گے۔ ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ونڈ پاور پروجیکٹ کے سلسلے میں اس ٹی ڈی سی (STDC) اور سیپرا کے ذریعے کام کیا جائے گا تو پروجیکٹ کیلئے مزید آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔ اس موقع پر پروجیکٹ کو فنکشنل کرنے کیلئے بزنس ٹو بزنس آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ حکومت سندھ ایس ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے پاور ٹرانسمیشن کی سہولیات فراہم کریگی۔
سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور غریب عوام کو ریلیف دیں گے، سید ناصر حسین شاہ سندھ کے عوام کو پانی کی سہولیات، مفت و سستی بجلی کی فراہمی بجٹ میں اولین ترجیحات ہیں، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی اسمبلی میں میڈیا ٹاک۔ کراچی: صوبائی وزیر توانائی ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے اور غریب عوام کو ریلیف دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کا جواب میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پارٹی قائدین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ تنخواہ ہوں میں اضافہ مہنگائی کی نسبت سے ہونا چاہیے لہذا جہاں تک ممکن ہو سکا ملازمین کی تنخواں میں اضافہ کریں گے۔ وزیر توانائی نے کہا کہا سندھ کی عوام کو پانی کی سہولیات اور مفت سستی بجلی کی فراہمی بجٹ میں اولین ترجیحات ہیں اس کے علاوہ چیئرمین یہ بھی چاہتے ہیں کہ سندھ کے بجٹ میں کوئی ایسا نیا ٹیکس نہ لگایا جائے جس سے غریب اور متوسط طبقہ براہ راست متاثر ہو۔اگر ٹیکس لگانا ناگزیر ہو تو مراعات یافتہ طبقہ پر لگایا جائے اور پرتعیش اشیاء پر لگایا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر تونائی نے کہا کہ وزیراعظم سے درخواست کی گئی ہے کہ سولر پر کسی قسم کا ٹیکس نہ لگایا جائے کیونکہ بجلی کے ہوشر بہ بلوں سے عوام پہلے ہی پریشان ہیں سولر لگانے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔ اس کے علاوہ وفاقی کی بجٹ میں اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ پیپلز پارٹی کے منشور کے خلاف بجٹ نہ ہو امید ہے کہ وزیراعظم درخواست پر ہمدردانہ غور کریں گے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ گزشتہ وفاقی بجٹ میں صوبہ سندھ کے ساتھ زیادتیاں کی گئیں اور میچنگ گرانٹ بھی نہیں دی گئی مگر امید ہے کہ اس دفعہ پچھلے سال اور نئے مالی سال دونوں کی میچنگ گرانٹ دی جائے گی ۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ پورٹ صوبہ ہے جہاں موٹروے کی انتہائی ضرورت ہے مگر صوبہ سندھ کو چھوڑ کر دیگر صوبوں میں موٹروے بنائے جا رہے ہیں حالانکہ سندھ ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا سندھ خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا سندھ معاشی طور پر مستحکم ہوگا تو ملک معاشی طور پر مستحکم ہوگا۔وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حیسکو سیپکو اور کے الیکٹرک سے بات کی ہے کہ وہ کم بلوں والے صارفین کی بجلی کسی بھی صورت میں منقطع نہ کریں پرانے لوگو ں کو نظر انداز کر کے نئے بلوں کے حساب سے واجبات وصول کریں اور بجلی کا تسلسل برقرار رکھیں ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ کے بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیمیں نہیں لا رہے بلکہ جاری ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل بجٹ کی ترجیحات ہیں۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر کہا کہ سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھر تعمیر کرنے جا رہی ہے جن کے گھر سیلاب سے تباہ ہو گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں میں بنائے جانے والے سندھ کا بجٹ کم رکھا جاتا ہے۔
کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ توانائی سیکٹر میں نہایت زرخیز اور قدرتی وسائل میں مالامال ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے نہایت موزوں ہے۔ ان خیالات کاا ظہار انھوں نے آج محکمہ تونائی کے دفتر میں ایرانی کونسل جنرل کی سربراہی میں آنے والے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر قونصل جنرل ایران حسن نوریان، فرسٹ کونسل امیر جعفری سمیت پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ کے سی او خرم طارق سعید کے علاوہ سیکریٹری محکمہ توانائی سندھ مصدق احمد خان اور ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی بھی موجود تھے۔ ایرانی وفد نے وزیر توانائی کو بتایا کہ پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ جوکہ کچھ عرصے قبل شروع کیا گیا تھا مگر کچھ مختلف وجوہات کی بنا پر اب تک شروع نہیں کیا جاسکا ہے، اگر پروجیکٹ میں حائل مشکلات دور کردی جائیں تو ہم بہت جلد اس پروجیکٹ کو شروع کرکے بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ متبادل توانائی کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے استعمال سے ناصرف توانائی کی ضروریات کافی حد تک پوری ہوسکتی ہیں بلکہ توانائی کے بحران پر قابو پانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ متبادل توانائی اور خاص طور پر سولرائیزیشن کے حوالے سے چیئرمین بلاول بھٹو کی خصوصی ہدایات ہیں۔ اسکے علاوہ سولرائیزیشن کے عمل سے غریب عوام کو مفت اور سستی بجلی کی فراہمی چیئرمین بلاول بھٹو کا منشور بھی ہے۔ ورلڈ بنک کے تعاون سے غریب صارفین کو دو لاکھ سولر پینل کی فراہمی اور سندھ حکومت کی جانب سے پانچ لاکھ انتہائی غریب گھرانوں کو مفت بجلی کی فراہمی سولرائیزیشن کے ذریعے چیئرمین صاحب کے منشور کا حصہ ہے۔ متبادل توانائی کے سیکٹر میں ہم ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ناصرف خوش آمدید کہیں گے بلکہ انھیں حکومت کی جانب سے ہر ممکناً سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ وزیر توانائی نے اس موقع پر موجود سیکریٹری انرجی ڈپارٹمنٹ مصدق احمد خان اور ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی کو خصوصی ہدایت کی کہ وہ پاک ایران ونڈ پاور پروجیکٹ میں حائل تمام مشکلات رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کے اقدامات کریں۔ ایرانی کونسل جنرل نے وزیر توانائی ناصر شاہ اور سندھ حکومت کی جانب سے ہر ممکناً تعاون کی یقین دھانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی سرمایہ کاروں کو صوبہ سندھ میں انرجی سیکٹر میں بھرپور سرمایہ کاری کیلئے ترغیب دیں گے۔ ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ونڈ پاور پروجیکٹ کے سلسلے میں اس ٹی ڈی سی (STDC) اور سیپرا کے ذریعے کام کیا جائے گا تو پروجیکٹ کیلئے مزید آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔ اس موقع پر پروجیکٹ کو فنکشنل کرنے کیلئے بزنس ٹو بزنس آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ حکومت سندھ ایس ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے پاور ٹرانسمیشن کی سہولیات فراہم کریگی۔
وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سیپرا کی قانونسازی کے حوالے سے اجلاس۔ اہم فیصلے صوبہ سندھ میں سیپرا پاور جنریشن، ڈسٹریبیوشن اور ٹرانسمیشن کے حوالے سے مکمل بااختیار ہوگا، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں سیپرا پاور جنریشن۔ ڈسٹریبیوشن اور ٹرانسمیشن کے حوالے سے مکمل بااختیار ادارہ ہوگا اور ملک بھر کے صوبوں میں یہ پہلا خودمختار ادارہ ہوگا جوکہ نیپرا کے مقابلے میں اپنے فیصلے خود کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج محکمہ توانائی سندھ کے دفتر مین سیپرا کی قانون سازی کے حوالے سے منعقدہ ایک آگاہی اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محکمہ توانائی مصدق احمد خان اور ممبر نیپرا رفیق احمد شیخ بھی موجود تھے۔ سیکریٹری توانائی اور ممبر نیپرا نے صوبائی وزیر توانائی کو توانائی کے حوالے سے تفصیلاً آگاہ کیا۔ ناصر شاہ نے قوانین کے حوالے سے مختلف سوالات بھی کئے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ ہم چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق ہم ہر اس فیصلے کے ساتھ ہیں جن سے عوام کو ریلیف مل سکے اور عوام کی فلاح و بہبود شامل ہو اور ہر اس ادارے یا منصوبے کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں جوکہ عوام کی امیدوں اور امنگوں کے مطابق ہو۔ اور سیپرا بورڈ بنانے کا مقصد عوام کو بجلی کے سستے ٹیرف یا سستی بجلی کی فراہمی ہے۔ سیپرا کے قیام اور طے کردہ بجلی کے ٹیرف سے بجلی 30 فیصد سے 40 فیصد تک سستی مل سکے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی ٹیرف کے معاملات آسان ہونے کی وجہ سے عوام کو سہولیات فراہم ہوگی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ پورے صوبے میں ہر ڈسٹرکٹ میں منی گرڈ اسٹیشن کے قیام ک ابھی منصوبہ زیر غور ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سیپرا کے بورڈ ممبران کا انتخاب میرٹ اور شفاف طریقے سے ہوگا جبکہ بورڈ میں شامل ممبران اور پارٹ تجربہ کار اور قابل شخصیت کے حامل ہونگے۔ سیپرا کے قیام سے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو نیپرا میں جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ایس ٹی ڈی سی نجی اداروں کی جانب سے تیار 600 میگا واٹ بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائن بچھانے کیلئے کمپنیوں سے معاہدہ کرے گی، وزیر توانائی سندھ وزیر توانائی ناصر شاہ کی زیر صدارت ایس ٹی ڈی سی بورڈ اجلاس میں نجی اداروں کی جانب سے تیار 600 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کے حوالے سے ایم او یو کی منظوری کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے بورڈ کا اجلاس آج انرجی ڈپارٹمنٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی جبکہ نئے اہم فیصلے بھی کئے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گو انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ جوکہ 500 میگاواٹ کا فلوٹنگ سولر پاور پروجیکٹ کینجھر جھیل پر لگاکر ایس ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے کے الیکٹرک کو دھابیجی گرڈ اسٹیشن سے منسلک کرنا چاہتا ہے اسکے ساتھ ایم او یو پر دستخط کرنے کی بھی منظور دے گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گل احمد گروپ پاور کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ اور گل احمد رینیول انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ دونوں کمپنیاں پچاس پچاس میگاواٹ بجلی پیدا کرکے سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کپنی کی ٹرانسمیشن لائین کے ذریعے گل احمد ٹیکسٹائل ملز کو فراہم کرنا چاہتی ہیں۔ اس موقع پر وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے چیئرمین کی حیثیت سے ایس ٹی ڈی سی اور گل احمد گروپ کے مابین ایم او یو کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں ایس ٹی ڈی سی کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ناصر حسین شاہ نے کمپنی کی کارکردگی بڑھانے اور مزید بہتر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے نیپرا کے مقابلے سیپرا قائم کی ہے لہٰذہ جہاں تک ممکن ہو سیپرا کے ذریعے تمام اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ اچھی کارکردگی کے حامل افسران و ملازمین کو ایوارڈ اور ریوارڈ دونوں سے نوازا جائے گا کیوں کہ محنتی اور قابل ملازمین کسی بھی ادارے کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔
کراچی: وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ تین مختلف مراحل میں ابتدائی طور پر 172 پبلک سیکٹر بلڈنگز کو سولرائیزیشن کے ذریعے تقریباً 47 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج انرجی ڈپارٹمنٹ میں ورلڈ بینک کے ٹیکنیکل مشن کے ایک وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ ورلڈ بینک مشن کی قیادت سینئر انرجی اسپشلسٹ/ٹاسلک ٹیم لیڈر ڈمیٹرو گلاسکو (Dmytro Glazkov) کررہے تھے جبکہ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی محفوظ قاضی و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر توانائی نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سولرائزیشن کے حوالے سے پہلے مرحلے میں 34 پبلک سیکٹر کی عمارتوں کی سولر پینل کے ذریعے 21.7 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں جوکہ 3.30 میگاواٹ 2024 تک مکمل ہوگا۔ 23 سرکاری عمارتوں کو 10 میگاواٹ بجلی سولر پینلز کے ذریعے فراہم کی جائیگی۔ اسی طرح تیسرے مرحلے میں جولائی 2024 سے 100 سرکاری عمارتوں کو سولرائیزیشن کے ذریعے 15 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ 4 میگاواٹ کا فلوٹنگ سولر حیدرآباد قاسم آباد کے ٹریٹمنٹ پلانٹ پر لگایا جائے گا۔ ناصر حسین شاہ نے وفد کو بتایا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے پارٹی منشور اور ہدایات کے مطابق سولرائیزیشن کے ذریعے جلد از جلد عوام کو مفت اور سستی بجلی فراہم کرنا ہے ۔ اسی حکومت سندھ کی توجہ سولرائزیشن کے عمل کی رفتار کو زیادہ سے زیادہ تیز کرنے پر مرکوز ہے۔ 100 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے غریب صارفین کو مرحلہ وار سولرائیزیشن کے ذریعے مفت بجلی فراہم کرنے کیلئے محکمہ توانائی سندھ کوشاں ہے جبکہ مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ورلڈ بینک ٹیکنیکل مشن کے وفد نے سولر انرجی پروجیکٹ کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ ناصر شاہ نے وفد کو بتایا کہ سولر پروجیکٹ کی رفتار کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جارہا ہے اور مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مقامی سطح پر سولر پینلز تیار کر کے کثیر تعداد میں زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔ وزیر توانائی سندھ۔ سندھ میں سولر پینلز تیار کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے خصوصی مراعات دی جائیں گی، سید ناصر حسین شاہ کی میڈیا سے بات چیت کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مقامی سطح پر سولر پینلز تیار کر کے کثیر تعداد میں زرمبادلہ بچایا جا سکتا ہے جبکہ روزگار کے مواقع بھی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں سولر پینلز تیار کرنے والے بیرونی سرمایہ کاروں کو سندھ حکومت کی جانب سے خصوصی مراعات فراہم کی جائیں گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج محکمہ توانائی کے کمیٹی روم میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی ،وزیر اوقاف سید ریاض حسین شاہ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرہ ،سیکرٹری محکمہ توانائی سندھ مصدق احمد خان اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کے الیکٹرک کے سرکاری اداروں کے بلوں میں ری کینسیلیشن کے نتیجے میں محکمہ توانائی سندھ نے سندھ حکومت کے 20 ارب روپے سے زائد کی بچت کروائی ،اسی طرح رواں سال بھی کے الیکٹرک کے بلوں کی ری کینسیلیشن کے نتیجے میں محکمہ توانائی نے دو ارب روپے سے زائد بچت کروائی۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کے مختلف اداروں کے کے الیکٹرک کے جو جائز واجبات ہیں ان کی جلد ادائیگی کے لیے بھی ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے تا ہم کے الیکٹرک کو چاہیے کہ بلوں کی عدم ادائیگی کو جواز بنا کر کسی بھی صارف کی بجلی منقطع نہ کی جائے ۔سخت ترین گرمیوں میں کے الیکٹرک حیسکو اور سیپکو خاص طور پر غریب صارفین کو بلا تعطل بجلی فراہم کرے ۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی بھی یہ خصوصی ہدایات ہیں کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے نئے ترقیاتی اسکیموں کے بجائے انہیں مفت بجلی فراہم کرنے کی طرف توجہ دی جائے۔وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ غریب عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے چار سولر پارکس بنا رہے ہیں جن میں سے تین کراچی میں جبکہ ایک مانجھند میں تعمیر کیا جائے گا اور بتدریج اس کا دائرہ کار پورے صوبہ سندھ میں وسیع کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ تھر کا کوئلہ نہ صرف بجلی بنانے کے لیے بلکہ گیسی فیکیشن کے لیے بھی انتہائی مفید قرار دیا گیا ہے اور گیسی فیکیشن کے عمل سے کھاد ،آئل اور گیس تیار کی جا سکتی ہے۔ تھر کے کوئلے کے سلسلے میں سرمایہ کاری کے لیے بیرونی سرمایہ کار خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور دن بدن سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔تھرکول کی بجلی کا ٹیرف ملک کے تمام صوبوں میں سب سے کم اور سستا ہے۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ توا نائی سندھ مصدق احمد خان نے محکمے کی جانب سے عوام کے لیے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔انہوں نے کہا کہ حیسکو اب تک 11 ہزار جبکہ سیپکو 10 ہزار اسمارٹ میٹر لگا چکی ہے۔ صوبے سندھ میں 1865 میگا واٹ بجلی ہوا سے پیدا کی جا رہی ہے.
جاب فیئر کے انعقاد سے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے، ناصر شاہ کا ایکسپو سینٹر میں خطاب ہندو کونسل کی جانب سے ایکسپو سینٹر میں جاب فیئر کا اہتمام قابل ستائش ہے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کراچی: وزیر توانائی اور ترقیات و منصوبابندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ جاب فیئر کے انعقاد سے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے۔ سندھ کونسل کی جانب سے ایکسپو سینٹر میں جاب فیئر کا انعقاد قابل ستائش عمل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج جاب فیئر کے افتتاح کے بعد اسٹالوں کے معائنہ اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سرپرست اعلیٰ ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کمار سمیت کونسل کے دیگر اراکین بھی موجود تھے۔ وزیر توانائی ناصر شاہ نے کہا کہ عوام کی سب سے اہم ضرورت روزگار ہے ۔ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن بھی نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار کی فراہمی ہے۔ پیپلز پارٹی بھی لوگوں کو روزگار کی فراہمی پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے مقامی اور غیر مقامی کمپنیز کو درخواست کی کہ وہ ایسے پروگراموں کی حوصلہ افزائی کریں اور اپنے اسٹالز لگائیں تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے بھرپور مواقع مل سکیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندو برادری ملکی معیشت کے استحکام میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ ہندو کونسل کے اس اقدام کی دیگر کو بھی تقلید کرنا چاہئے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صارفین کو 300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کی جائے اس مقصد کیلئے 4 سولر پارک بن رہے ہیں جن پر تیزی سے کام جاری ہے۔ کراچی اور جامشورو میں سولر پارک تعمیر ہو رہے ہیں سولر پارک سے نیشنل گرڈ کو بجلی فراہم ہوگی اور پہلے فیز میں 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سبسڈی دی جائیگی۔ کے الیکٹرک سے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے گزشتہ واجبات کو نظرانداز کرکے کرنٹ بل کے حساب سے ان کی بجلی بحال کردی جائے۔ وزیر پی اینڈ ڈی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس وقت 5700 ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے اور کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ نئی اسکیموں کے بجائے جاری اسکیموں پر خصوصی توجہ دی جائے اور فنڈز جاری کرکے تمام جاری اسکیموں کو مقررہ وقت پر مکمل کی جائے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں 5700 اسکیموں کے مقابلے میں 4500 ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام ان اسکیموں جلد از جلد فائدہ اٹھاسکیں۔ سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل ڈاکٹر رمیش کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ نمائش کی شروعات انتہائی خوشگوار ماحول میں شروع ہوئی۔ لوگ صبح سے ہی آنا شروع ہوگئے تھے ، تمام بڑے سرکاری و نجی اداروں کے اسٹالز یہاں موجود تھے۔ نجی اور سرکاری ادارے اگر ملکر کام کریں تو حالات مزید بہتر ہوسکتے ہیں۔
ایس آئی ایف سی ہمارا ادارہ ہے جو کہ دیگر اداروں کی بہتری اور استحکام کیلئے اقدامات کرے گا، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ 5700 جاری ترقیاتی اسکیموں کو بجٹ میں ترجیح دے کر 2024 تک مکمل کی جائے گی، سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی اور ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اسپشل انویسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل (SIFC) ہمارا ادارہ ہے جوکہ دیگر اداروں کی بہتری اور ملکی استحکام کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرے گا، سیاحتی ادارے سندھ حکومت کے پاس ہی رہیں گے ، یہ ادارہ سندھ حکومت کے اشتراک و باہمی تعاون سے اقدامات کرے گا اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ اور ایس آئی ایف سی کے درمیان اجلاس ہوا جس میں ادارے نے سندھ حکومت کو یقین دھانی کرائی کہ وہ جو بھی اقدامات کریں گے سندھ حکومت کو اعتماد میں لے کر اور باہمی رضامندی سے کریں گے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے حوالے سے حتمی اقدامات کے فیصلے کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہی ہوگا۔ انھوں نے کہ اکہ ادارے کے حوالے سے بہت سی افواہیں اور تحفظات کی خبریں آرہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے ، صرف قیاس آرائیاں ہیں ۔ سندھ حکومت اور ایس آئی ایف سی ملکر ملک کی بہترین کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج سندھ اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے سینئر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر ترقیات و منصوبابندی ناصر شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں 5700 ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری ہے۔ نئے بجٹ میں ان تمام اسکیموں کو ترجیح دی جائے گی تاکہ عوام کے وسیع تر مفاد میں جاری ان تمام اسکیموں کو 2024 تک معیار کے ساتھ مکمل کیا جاسکے۔ ایک سوال کے میں ناصر شاہ نے کہا کہ ہمارے بچے ، بیٹے و بیٹیاں کرغستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر انھیں واپس لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ جس طرح وفاق نے اس سلسلے میں پنا رول ادا کیاہے اسی طرح سندھ حکومت بھی اپنا بھرپور رول ادا کرتے ہوئے عملی اقدامات میں مصروف ہے۔ بچوں کو وطن واپس لانے کیلئے اسپشل فلائیٹ کا اہتمام کررہے ہیں جس کے تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت اور عوامی مشکلات و تکالیف کے پیش نظر پانی کے تمام منصوبوں کو اولیت کی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت ہماری ہوتی تو چیئرمین بلاول بھٹو کے منشور کے مطابق ملک کے تمام بجلی صارفین کو تین سو یونٹ تک بجلی مفت فراہم کرتے چونکہ صوبہ سندھ میں ہماری حکومت ہے لہٰذہ فی الحال پہلے مرحلے میں سندھ کے عوام کو سو یونٹ بجلی مفت فراہم کرنے کے اقدامات کررہے ہیں جبکہ بتدریج 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کو بھی مفت بجلی فراہم کی جائے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ صوبہ میں سولر انرجی کے استعمال کو عام کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ سولر انرجی پر ٹیکس لگانے کو عوام پر سراسر ظلم سمجھتے ہیں اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ وزیر توانائی سے کہا کہ سندھ حکومت دیگر صوبوں کے مقابلے میں سستی بجلی پیدا کرکے نیشنل گرڈ کو فراہم کر رہی ہے۔ انرجی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ سولر پارکس کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن ہے اگر عوام کو بجلی پر سبسڈی نہیں دی جارہی تو متبادل انرجی ٹیکس نہ لگایا جائے ۔ سولر پر ٹیکس لگانا نامناسب اور ظلم ہوگا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کردار کو روندھا گیا ہے۔پنجاب حکومت کے پیش کردہ بل کی حمایت نہیں کرتے۔ تمام صحافتی تنظیموں کو بٹھاکر پھر پنجاب حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے۔ وہ بل صحافیوں پر قدغن ہے جس کی پی پی پی مخالفت کرتی ہے۔ اس بل کی مخالفت کے باعث ہم ایوان میں نہیں گئے۔ ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کاشتکاروں کے احتجاج کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی پنجاب کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی ممتاز علی چانگ جو کہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے انھوں نے بھی میڈیا سے خطاب کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کا۔
کے الیکٹرک 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے پرانے بلوں کو نظرانداز کرکے کرنٹ بلوں کے مطابق بجلی بحال کرے گی، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے آج اجلاس میں رضامندی ظاہر کی ہے کہ 200 یونٹس تک استعمال کرنے والے صارفین کے پرانے بلوں کے واجبات کے نظرانداز کرکے نئے بلوں کے مطابق بجلی بحال کرے گی تاکہ کم یونٹ استعمال کرنے والے غریب صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے۔ کے الیکٹرک کے اس اقدام کو حکومت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اچھے اخلاق اوعوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے صارفین دوست اقدامات سے کے الیکٹرک عوام میں اپنی ساکھ بحال کرسکتی ہے اور عوام کو بھی چاہئے کہ وہ بجلی کے بلوں کی وقت پر ادائیگی کو یقنی بنائیں۔ صوبائی وزیر توانائی و پلاننگ ڈویلپمنٹ سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت کے الیکٹرک اور سندھ اسمبلی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز و ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی، رکن قومی اسمبلی نبیل گبول، رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ، آصف خان، نجم مرزا، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، جماعت اسلامی کے محمد فاروق ، پیپلز پارٹی ڈسٹرکٹ سائوتھ کے صدر خلیل ہوت، کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علی، سی ڈی او سعدیہ ڈاڈا، کنسلٹینٹ کے ای شیزی حسین، ریجنل ہیڈ شیخ ہمایوں، فرح ناز، نند لال شرما، توانائی وزارت کے کنسلٹینٹ حسن رضا سمیت دیگر شریک تھے۔ اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک کی جانب سے عدم ادائیگی پر متعدد علاقوں میں پی ایم ٹیز کی کئی کئی روز بندش سمیت دیگر پر تبادلہ خیال ہوا۔ اجلاس میں لیاری تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نبیل گبول، رکن سندھ اسمبلی یوسف بلوچ نے کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے وعدے کے برخلاف ایک بار پھر لیاری میں 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ اور رات 5 بجے سے دوپہر 1 بجے تک 8 گھنٹے کی مسلسل لوڈشیڈنگ پر اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے کہا کہ نہیں معلوم کے الیکٹرک انتظامیہ کس ایجنڈے پر کام کررہی ہے کہ لیاری میں بلوچ آبادی والے علاقوں اور سندھ و کچھی برادری کے علاقوں میں آپسی تصادم کی صورتحال پیدا کروادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے افسران تک بھی منتخب نمائندوں کی بات سننے یا ان سے ملنے سے انکاری ہیں۔ ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق نے بھی کے الیکٹرک انتظامیہ کی عوام دشمن روش پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس وقت کے الیکٹرک اس شہر کے عوام کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے پاس کوئی سسٹم نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ بل ادا کرنے والوں اور نہ کرنے والوں کو ایک ہی صف میں کھڑا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کا یہ رویہ کے ہم نیپرا کو جرمانہ ادا کردیں گے، لیکن عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے سی ای او کے الیکٹرک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا طرز عمل آئین کے متصادم ہے اور اس طرح کے رویہ کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی علاقہ میں عوام اگر آپ کے دفتر پر حملہ کردے تو آپ اس علاقہ میں لوڈشیڈنگ کم کردیتے ہیں اس کا تو مطلب یہ ہوا کہ آپ خود چاہتے ہیں کہ آپ کے دفاتر پر عوام ہلہ بولے تو آپ ان کی لوڈشیڈنگ کم کردیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو اپنے مالی وسائل کو بڑھانے کی فکر میں انسانی جانوں کی فکر کو نہیں بولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں بلدیات کا وزیر ہوں اور واٹر بورڈ میرے زیر انتظام ہے، وہاں بھی لوگ بل ادا نہیں کرتے تو ہم ان کا پانی بند نہیں کردیتے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی لوگوں کی عیاشی نہیں بلکہ ضرورت ہے اور اس کی عدم دستیابی سے صورتحال بدتر ہوسکتی ہے۔ اس موقع پر سی ای او کے الیکٹرک مونس علی نے کہا کہ اس وقت شہر میں 70 فیصد علاقوں جس میں 1650 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں زیرو سے 20 فیصد تک ریکوری میں کمی ہے وہاں زیرو لوڈشیڈنگ اور جن علاقوں میں 35 فیصد تک ریکوری میں کمی ہے وہاں 6 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اس سے زائد کے علاقوں میں 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک کے الیکٹرک کے 70 ارب روپے عوام پر واجب الادا ہیں۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ عوام اپنے حالیہ آنے والے بلز کی بھی ادائیگی کردیں تو ہم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے کی پوزیشن میں آجائیں گے۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کو انٹر کے امتحانات میں امتحانی مراکز کو لوڈشیڈنگ سے مشتنعی قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں کراچی میں تمام واٹر پمپنگ اسٹیشن پر لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے اس پر اخراجات کی جلد ادائیگی کی بھی یقین دہانی کروائی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تمام کو عزت دینا چاہیے اور بالخصوص عوامی منتخب نمائندوں سے آپ کے افسران کا جو رویہ ہے وہ قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو عزت دینا چاہیے، ایک ایسا مکینزم بنانا چاہیے کہ کراچی کے عوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ بھی تمام منتخب نمائندوں سے مل کر ایسے اقدام کرے کہ جس سے عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات بھی ملے اور کے الیکٹرک کے بلز کی ادائیگی بھی یقینی ہوسکے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیر کو روز لیاری کا وفد، منگل کو جماعت اسلامی اوربعد میں ایم کیو ایم کا وفد ہے الیکٹرک انتظامیہ سے مل کر لوڈشیڈنگ کا سدباب کرنے کے لئے اقدامات کریں گے۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جس میں سندھ اسمبلی اور اسمبلی سے باہر سیاسی جماعتوں اور کے الیکٹرک کے نمائندے شامل ہوں گے، جو شہر میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے، کے الیکٹرک کے بلز کی ادائیگی کو یقینی بنانے سمیت دیگر امور پر مشاورت کرکے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے گی۔
کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصرحسین شاہ کی وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان (FPCCI) آمد۔ آصف اکرام شیخ صدر, نائب صدر، جنرل سیکریٹری سمیت دیگر عہدیداران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سندھ کے وزیرتوانائی سید ناصر حسین شاہ میں بہت اونرمحسوس کرتا ہوں میں بھی اپ کے ساتھ ہوں۔ کل سینئر منسٹر آئے تھے آج وزیر اعلی کے ساتھ مل کر آئے ہیں چیئرمین بلاول بھٹو نے ہدایات دی ہے تاجروں کے مسائل حل کریں توانائی کے جوبھی مسائل ہیں حل کرینگے فیڈرل منسٹر توانائی سے ملاقات ہوئی ہے اووربلنگ لوڈشڈنگ پربات ہوئی سولرپر ٹیکس لگانانامناسب ہے وزیرتوانائی نے بتایا کہ کوئی ٹیکس نہیں لگایا جارہا ہے ابتدائی طور پر چار سولر پارک بننے جارہے ہیں تین کراچی اور ایک جامشورو میں تعمیر کیا جارہا ہے جن پر کام جاری ہے آنے والے بجٹ میں دیگر شہروں میں بھی سولر پارک بنانے کے لئے رقم رکھی جائے گی سولر پارک ایک ملیر 600 ایکر زمین اور ایک ویسٹ میں 612 ایکڑ پر اور ایک جام شور میں بنارے ہیں 2029میں بلاول بھٹو وزیراعظم بنے گے ہماری صوبائی حکومت بلوچستان اور سندھ میں ہے سویونٹ بجلی مفت فراہم کرینگے سولر پارک کی بجلی نیشنل گریڈ میں جاتی ہے سکھر میں ہم صنعتوں کے لیے کام کرینگے میں تو اپ کو دعوت دیتاہوں آپ ہمارے ساتھ ائے پبلک پاٹنرشپ کے تحت کام کریں تھر کول سے ہم 5روپے 60پیسے میں بجلی دے رپیں گیس کے 30روپے سے40روپے جو ڈیزل سے بجلی بنتی وہ 60روپے میں پے تھر کول میں ابھی دو پلانٹ کام کررہارہیں سو پلانٹ کی گنجائش ہے 2008سے 2013تک ہماری حکومت میں ترقیاتی بجٹ شئیر وفاق سے ملتاہے 2013سے2022تک ترقیاتی کوئی بجٹ نہیں 20سال سے کراچی کو وفاقی حکومت سے ترقیاتی بجٹ نہیں یہ جو دعوے دار آتے ہیں کراچی ہمارادل ہے سندھ حکومت نے ترقیاتی بجٹ رکھا ہے سب کہتے ہیں جب ہم سندھ میں آتے ہیں روڑ نہیں بنے ہوتے این ایچ اے وفاق کے پاس ہے موٹروے پورٹ سٹی سے بنایا جاتاہے سپروہاوے کو موٹروے کانام دیا گیا وہ خود تسلیم کرتے پیں موٹروے نہیں سکھر سے حیدراباد تک موٹروے نہیں بن سکا ہے آج کے الیکٹرکے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے جس میں ایم کیو ایم جماعت اسلامی نے شرکت کی سنی اتحاد کے شبیرقریشی سے بات کی وہ شامل نہیں ہوئے آج میٹنگ میں یہ کے الیکٹرک کے طے پایا ہے کہ کرنٹ بل اداکرناہوگا کہی بھی لوڈشڈنگ نہیں ہوگی کے الیکٹرک نے یقین دھانی کرائی ہے سعیدغنی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنادی ہے پچاس میگاواٹ کے 4 پروجیکٹ کی بجلی نشینل گریڈ میں دی جائے گی ایس آئی ایف سی کے پروجیکٹ کی اونرشپ سندھ حکومت کے پاس ہوگی آئی ایم ایف کے 23 پروگرام پہلے ہوچکے ہیں 23 واں پروگرام پی ٹی آئی کی حکومت میں ہوا پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کی سخت شرائط مانگی سخت شرائط آنے والی حکومتوں کیلئے بھی مشکلات کا باعث بنی پرامید ہیں سولر پر ٹیکس نہیں لگے گا
سولرز پر ٹیکس کے حوالے سے سندھ حکومت کی تشویش پر وفاق نے ٹیکس نہ لگانے کی یقین دھانی کرائی ہے، وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی، ترقیاتی و مںصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سولرز پر ٹیکس کے حوالے سے سندھ حکومت کی تشویش اور تحفظات پر وفاق کی جانب سے سولرز پر ٹیکس نہ لگانے کی یقین دھانی کراتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں اور خاص طور پر بجلی کے ہوشربا بلوں سے تنگ عوام پر سولرز کے استعمال پر ٹیکس لگانا عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج سندھ اسمبلی میں محکمہ توانائی کے حوالے سے وقفہ سوالات کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا۔ صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ کا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کے الیکٹرک، حیسکو اور سپیکو کے چیف ایگزیکٹو سے بات چیت کریں گے، انھوں نے کہا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے غیر اعلانیہ اور زائد بلنگ کے حوالے سے بات ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اسمارٹ میٹر کی ادائیگی کے باوجود میٹر فراہم نہیں کئے جارہے، عوام کے ساتھ ہیں جو تکالیف ہیں انھیں دور کرنے کیلئے اقدامات میں مصروف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بجلی تقسیم کار اداروں کی سرزنش کی گئی ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ کچھ گھروں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے تمام فیڈرز بند کردئے جاتے ہیں یہ دیگر صارفین کے ساتھ زیادتی ہے، صرف بجلی کے بل ادا نہ کرنے والوں کی بجلی کاٹی جائے دیگر کو سزا نہ دی جائے، بجلی بھی نہیں آتی مگر بل پورے آجاتے ہیں، حیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک کو بھی کہا ہے بلوں کی ادائیگی اور چوری کے حوالے سے حکومت بجلی تقسیم کار اداروں کی ہر ممکن مدد کریگی ۔ حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے ۔ انھوں نے کہا کہ 22 سے 27 مئی ہیٹ وویو کے اطلاعات ہیں اور اس حوالے سے حکومت نے خصوصی اقدامات کئے ہیں جبکہ کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو کو ان دنوں میں بجلی مسلسل فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں صوبہ سندھ نے سیپرا (سندھ الیکٹرک پاور) بنایا ہے اسکی تشکیل سے تقسیم کار بجلی کے ادارے کافی حد تک ہمارے ماتحت کام کریں کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ پانچ اصلاح میں دو لاکھ گھروں کو سولر سسٹم دیئے جائیں گے جس میں صارفین کو بھی شراکت دار بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 300 یونٹ تک صارفین کو سولرائیزیشن کے ذریعے مفت بجلی فراہم کی جائیگی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ بلاول صاحب کے منشور کے مطابق ابھی سو یونٹ تک کے صارفین کو یہ سہولت دی جارہی ہے اس سہولت کا دائرہ کار دس اضلاع سے بڑھاکر پورے صوبے تک وسیع کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کے بہت سی عمارتیں مکمل سولر سسٹم پر کردی گئی ہیں۔ تمام سرکاری عمارتوں، اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیز اور ہسپتال کو بتدریج مکمل طور پر سولرائیز کریں گے۔ کراچی کے علاوہ حیدرآباد میں بھی کئی عمارتوں کو سولرائیز کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کوہسار اور لمز ہسپتالوں کو مکمل سولرائیز کیا ہے، اسی طرح دیگر سرکاری عمارتوں کو سولرائیز کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے 50 میگاواٹ تک کے اپنے پاور پلانٹ خود لگاسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ اور سستی بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کررہا ہے۔ سولر پارک مانجھند اور کراچی میں کام کر رہے ہیں۔ دیگر مقامات پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت قائم کئے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نوری آباد پاور پلانٹس کے ذریعے 100 میگاواٹ سستی بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کررہی ہے ۔ تھرکول بیبی شہید کا آئیڈیا تھا۔ تھر بدلے گا پاکستان سید قائم علی شاہ کا کریڈٹ ہے۔ تھر میں سرمایہ کاری کیلئے بیرونی سرمایہ کاروں کی لائین لگی ہوئی ہے اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ تھر کول بلاک ون۔ ٹو میں کام ہورہا ہے۔ تھر کول سے نیشنل گرڈ کو سستی بجلی فراہم کررہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوئلے سے ہم گیسی فکیشن کی طرف جارہے ہیں یعنی کوئلہ سے بجلی کے علاوہ آئل اور گیس بنانے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سولرائیزیشن کے حوالے سے ایکویٹی پالیسی کے تحت دو لاکھ صارفین کے مقابلے میں صرف 322 صارفین نے فائدہ اٹھایا ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ تھرکول کے 12 بلاکس میں سے دو بلاکس اس وقت فعال ہیں۔ تھر میں مقامی لوگوں کی تعلیم، صحت اور روزگار کیلئے حکومت کی جانب سے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 400 کلومیٹر سڑکوں کو بہتر کیا گیا ہے، تھر میں ریلوے ٹریک کے حوالے سے سندھ حکومت وفاقی حکومت سے ایکویٹی کی بنیاد چاہتی ہے۔
متوقع ہیٹ اسٹروک، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ نے کان کنوں کی حفاظت کیلئے ہدایات جاری کردیں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے تمام کان کنون کیلئے حفاظتی تدابیر کو یقینی بنایا جائے، سید ناصر حسین شاہ تھر کے کوئلے کے حوالے سے کام کرنے والی تمام کمپنیز کان کنوں کیلئے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے اقدامات یقینی بنائیں، وزیر توانائی کان کنوں کیلئے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر مکمل عملدرآمد کروایا جائے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کان کنوں کی زندگی ہمارے لئے انتہائی اہم ہیں، سید ناصر حسین شاہ محنت کش کان کن صنعتوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، وزیر توانائی سندھ صنعتوں کا پہیہ صحتمند محنت کشوں کا مرہون منت ہے، سید ناصر حسین شاہ
* وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے پولینڈ کی موسمی تبدیلیوں کی وزارت کے 14 رکنی وفد کی ملاقات * وفد کی سربراہی پولینڈ کے سفیر میکیج پسارسکی کر رہے ہیں، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ * وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزراء، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، دوست محمد راہموں، قائم مقام چیف سیکریٹری مصدق خان، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ اور دیگر شریک * اجلاس میں قابل تجدید توانائی، پانی، سولر انرجی کی پولینڈ کمپنیوں کے نمائدے شریک * موسمی تبدیلیوں کی اہمیت کے اثرات کے پیش نظر سندھ میں الگ وزارت قائم کی گئی ہے، وزیراعلیٰ سندھ * سندھ حکومت کے کلائمنٹ چینج ڈپارٹمینٹ سولر اور ونڈ انرجی کے پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے، سید مراد علی شاہ * وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولینڈ کے تجارتی وفد کو خوش آمدید کیا * وزیراعلیٰ سندھ نے پولینڈ کی کمپنیوں کو گرین انرجی، ویسٹ واٹر ٹریٹمینٹ اور دیگر منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی * ویسٹ واٹر کی ری-سائیکلنگ کیلئے سندھ حکومت کام کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ * ویسٹ واٹر ٹریٹمینٹ میں پولینڈ کی کمپنیز پی پی پی موڈ پر سندھ حکومت کے ساتھ کام کریں، سید مراد علی شاہ * یہاں ویسٹ واٹر کی مارکیٹ موجود ہے جو صنعتی استعمال کیلئے اہم ہے، وزیراعلیٰ سندھ * سندھ حکومت ونڈ انرجی پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ * سندھ میں ونڈ انرجی سے 1235 میگا واٹ توانائی پیدا ہو رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ * وزیراعلیٰ سندھ نے پولینڈ کمپنیز کو کراچی میں پینے کے پانی کی تقسیم میں مل کر کام کرنے کی پیش کش کی * سندھ حکومت کے مختلف محکموں کے ساتھ پولینڈ کمپنیز اجلاس کرینگی، اجلاس میں اتفاق * اجلاس میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ اور براہ راست سرمایہ کاری پر بات چیت ہوگی، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
صوبائی وزیر توانائی سندھ سیدناصرحسین شاہ نے لونگی گرین انرجی ٹیکنالوجی کی جانب سے منعقدہ پروگرام "Empowerring Pakistan's energy future with solar and hydrogen" میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت فرمائی۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، جیمس جن (James Jin) President MEA&CA نعیم قریشی سمیت دیگر اہم شخصیات بھی تقریب میں شریک تھیں۔ سیدناصرحسین شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت گرین انرجی پر کام کررہی ہے اور ہم گرین انرجی پر سب کو مکمل سہولت فراہم کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سولر پینل اور دیگر سامان یہیں تیار کرنے کے لئے پلانٹ لگایا جائے جس کے لئے سندھ حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ سیدناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کا گرین انرجی کے فروغ اور عوام کو ریلیف دینے کے وژن پر کام کررہے ہیں اور مستقبل قریب میں حکومت کی جانب سے عوام کو سولر ہینل کی مفت فراہمی کا منصوبہ شروع کیا جائے گا۔ تین سو یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو سولر کی فراہم کئے جائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں سولر سسٹم یہیں تیار کئے جائیں دیگر ممالک سے سولر منگوانے سے ٹیکس کی وجہ سے سولر کی قیمت میں فرق آتا ہے۔ مقامی طور پر سولر تیاری سے ٹیکس میں بھی کمی ہوگی اور قیمتوں میں بھی نمایا کمی آئیگی۔
میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ کے باعث طالبات کی حالت خراب ہونے پر وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کا سخت نوٹس میٹرک کے امتحانات کے دوران مراکز پر بجلی کی بلاعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے، سیکریٹری انرجی کو وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت کراچی: صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ کے باعث طالبات کی حالت خراب ہونے اور بے ہوشی کی اطلاعا کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری انرجی سندھ مصدق احمد خان کو ہدایت کی ہے کہ وہ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے اعلیٰ افسران سے بات چیت کرکے میٹرک کے امتحانات کے دوران تمام امتحانی مراکز پر بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائیں اور تمام امتحانی مراکز کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دلوائیں۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر سیکریٹری انرجی مصدق احمد خان نے فوری طوپر کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے متعلقہ سی اور سے رابطہ کیا اور ناصر شاہ کی تشویش و ہدایات سے آگاہ کیا۔ سیکریٹری توانائی نے بجلی کی تقسیم کار اداروں کو کہا کہ ویزر توانائی نے میٹرک کے امتحانات کے دوران لوڈشیڈنگ کے باعث طالبات کی بے ہوشی اور حالت غیر ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے لہٰذہ بجلی کے تمام تقسیم کار ادارے میٹرک کے تمام امتحانی مراکز پر بجلی کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ اور امتحانات کے دوران بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقنی بنائیں۔ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی اوز نے سیکریٹری توانائی کو وزیر انرجی کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کی یقین دھانی اور مکمل تعاون کا یقینی دلایا۔
وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے پاکستان کے پہلے تیزترین الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کا افتتاح کردیا الیکٹرک گاڑیوں کے تیزترین چارجنگ اسٹیشن کے قیام پر عبدالسمیع خان اور عبدالحسیب خان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں تیزترین الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن وقت کہ ضرورت ہے الیکٹرک کار چارجنگ کے قیام سے الیکٹرک کا رکھنے والی عوام کو سہولت فراہم ہوگی حکومت عوام کو سہولت دینے والے ہر منصوبے کو مکمل سپورٹ کرے گی سندھ کی ترقی، خوشحالی اور سہولیات کی فراہمی چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کا وژن ہے سید ناصر حسین شاہ
بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے اعتماد اور ہر ممکناً سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کراچی: صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ بیرون ممالک سرمایہ کاری کرنے والی پاکستانی بزنس کمیونٹی کو اپنے ملک میں سرمایہ کاری کرنے اور انھیں راغب کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے انھیں اعتماد اور ہر ممکناً سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکے اور ملکی معیشت کومزید مستحکم کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج کراچی میں پاکستان کے پہلے تیز ترین الیکٹرک گاڑیوں کے نجی چارجنگ اسٹیشن کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عبدالسمیع خان، عبدالحسیب خان، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سکھر سید کمیل حیدر شاہ، سیمنز کے ایم ڈی سید محمد دانیال، ڈاکٹر زاہد انصاری، اے کے میمن اور ڈائریکٹر سیمنز حشام حارث نے بھی خطاب کیا۔ وزیر توانائی ناصر شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دے رہی ہے اور صوبہ میں مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی ہر ممکناً مدد اور تعاون کررہی ہے۔ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی اور درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ کے پیش نظر ہمیں گرین انرجی اور سولرائیزیشن کی جانب جانا چاہئے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ پورے صوبے اس طرح کے اسٹیشن لگائے جانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ موٹر سائیکلوں کو بھی اس طرف لانا چاہئے۔ سرکاری ملازمین اور صحافیوں کیلئے بھی الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی اسکی متعارف کرانا چاہے جبکہ کراچی پریس کلب میں بھی سولرائیز کا ایک یونٹ لگانا چاہئے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ محنت کشن کان کن توانائی کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی جان و صحت کی حفاظت کیلئے کسی بھی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی ناقابل برداشت ہے لہٰذہ کان کنوں کی صحت وجانوں کی حفاظتی اقدامات نہ کرنے والی کمپنیز کی لیز کینسل کردی جائیں گی اور اس سلسلے میں کسی بھی کسی کا دباؤ یا سفارش برداشت نہیں کی جائے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ گزشتہ دور میں ہماری تمام جاری ترقیاتی اسکیموں کو روک دیا تاہم چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سندھ اور انکی ٹیم تمام ترقیاتی اسکیموں کی رفتار کو تیز اور مکمل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن صارفین کو ادائیگی کے باوجود بھی ڈجیٹل میٹرز نہیں فراہم کئے گئے ہیں اس سلسلے وفاق سے بات چیت جاری ہے تاکہ ان کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جاسکے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ انڈسٹریز اور عام صارفین کیلئے آنے والے بجٹ میں سولر پارک کے قیام کیلئے خصوصی رقم مختص کی جائیں گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پہلے دورے اور تیسرے مرحلے میں بالترتیب 100-200 اور 300 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کو حکومت کی جانب سے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ بزنس فرینڈلی پالیسی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ بزنس کمیونٹی کو ہر صورت میں سپورٹ کرنا ہوگا اس سے معیشت میں استحکام اور مزید بہتری آئی گی۔ اس سلسلے میں تمام سیاسی اکائیوں اور بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے والے بزنس مینز کو ایک ٹیبل پر بٹھانا ہوگا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ الیکٹرونک موٹر سائیکل اور کار کی مقامی سطح پر تیاری کو حکومت مکل سپورٹ کرے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ آنے والے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے منشور میں فری بجلی فراہم کرنے کا جو وعدہ کیا ہے اسکی تکمیل کریں گے اس سلسلے میں اقدامات جاری ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت میرپورخاص ڈویژن کےاضلاع کا اجلاس۔ اجلاس میں پی پی پی کے صدر نثار کھوڑو، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، ایم این ایز ، ایم پی ایز ، بلدیاتی نمائندے ، پارٹی کے یونین کونسل کے عہدیداران شریک۔ اجلاس میں کابینہ اراکین ، سید ناصر حسین شاہ، دوست علی راہمو، جام خان شورو، ضیا ء الحسن لنجار،سعید غنی اور دیگر شریک۔ ایم این ایز میر منور تالپور، آفتاب شاہ جیلانی ، پیر امیر علی شاہ، ایم این اے مکیش ملکانی شریک؛ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج میرپورخاص ڈویژن کے 3 اضلاع کا اجلاس ہے؛ تینوں اضلاع کے کارکنان کے مسائل سننے آیا ہوں ؛ وزیراعلیٰ سندھ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی واضح ہدایات ہیں کہ صوبے کے ترقیاتی کاموں میں کارکنان سےمشاورت لی جائے؛ وزیراعلیٰ سندھ آپ کارکنان بلاول بھٹو زرداری کے جیالے ہو ،وہ آپ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں ؛ وزیراعلیٰ سندھ کیا کبھی سنا تھا کہ ایک یونین کونسل کارکن کو صوبے کے ترقیاتی منصوبوں میں شریک کیاجائے گا؛ وزیراعلیٰ سندھ آپ صوبائی سطح پر ترقیاتی کاموں کی تجاویز مجھے پیش کریں ؛ وزیراعلیٰ سندھ ہم نے چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر زرداری کے وژن سے تھر سے کوئلہ نکالا ؛ وزیراعلیٰ سندھ کوئلے سے بجلی بناکر آج تھر پورے ملک کو روشن کررہا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ مجھے آپ کارکنوں سے مل کر بہت خوشی محسوس ہورہی ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ میرپورخاص ڈویژن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں کی عوام نے 2 ہندو بھائیوں کو انتخابات میں کامیاب کرکے اسمبلی بھیجا؛ وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر مہیش ملانی تھر سے ایم این اے منتخب ہوئے ؛ وزیراعلیٰ سندھ ہری رام میرپورخاص سے ایم این اے منتخب ہوئے ؛ وزیراعلیٰ سندھ سندھ میں لوگ مذہب ، فرقے، ذات پات کی تفریق سے بالاتر ہوکر محبت اور بھائی چارے کی بنیاد پر رہتے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ مجھے آپ اپنے مسائل بیان کریں ، میں اُن کو جلد حل کرنے کے لیے اقدامات جاری کروں گا ؛ وزیراعلیٰ سندھ اس موقع پر پی اینڈ ڈی کے وزیر ناصر شاہ نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کیا؛ کارکنان کو آگاہی دی کہ کس طرح ترقیاتی منصوبے کے پروفارمہ کو وزیراعلیٰ سندھ کوارسال کرنا ہے؛ ناصر شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت تھر کول انرجی بورڈ کا ستائیسواں اجلاس۔ اجلاس میں وزیر پی اینڈ ڈی سید ناصر حسین شاہ، وزیر تعلیم سید سردار شاہ، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، جام خان شورو، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کرنی سنگھ کی شرکت۔ تھر کا کوئلہ 9100 اسکوائر کلومیٹر رقبہ پر پھیلا ہوا ہے، وزیراعلیٰ سندھ تھر میں 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر ہیں، وزیراعلیٰ سندھ اس وقت 12 بلاک 1235 اسکوائر کلومیٹر پر بنائے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ ہر بلاک میں دو ارب ٹن کوئلہ موجود ہے، وزیراعلیٰ سندھ ہر بلاک 4 ہزار سے 5 ہزار ملین بجلی 30 سال تک بنا سکتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کی اجلاس کو بریفنگ بلاک 1 سائنو سندھ ریسورس کو دیا گیا ہے، سید ناصر حسین شاہ اس بلاک پر کوئلہ فروری 2023 سے نکالا جارہا ہے، سید ناصر حسین شاہ بلاک 2 سندھ اینگرو کے پاس ہے جس سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے، سید ناصر حسین شاہ تھر کول بورڈ نے بلاک 2 کے کوئلے کا ٹیرف 36.7 ڈالر فی ڈن مقرر کردیا ہے، سید ناصر حسین شاہ ایس ای سی ایم سی نے 45.8 ڈالر فی ٹن کی ڈیمانڈ کی تھی، سید ناصر حسین شاہ تھر بورڈ نے ایس ای سی ایم سی کو کوئلے کی کان کی توسیع 7.8 ایم ٹی پی اے سے بڑھاکر 11.2 ایم ٹی پی اے کرنے کی منظوری دے
محکمہ توانائی سندھ کول اتھارٹی کے ماہرین افسران پر مشتمل وفد چائنہ بھجوایا جائے گا، سید ناصر حسین شاہ سندھ کول اتھارٹی کا وفد چائنہ کے جدید گیسی فیکشن پلانٹ کا جائزہ لے گا، وزیر توانائی سندھ کراچی: صو بائی وزیر توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ کول اتھارٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں تھرکول بلاک ٹو کے کوئلہ کے سیمپل کی ساؤتھ افریقہ سے حاصل شدہ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ساؤتھ افریقہ کے ماہرین کے مطابق کوئلہ گیسی فیکشن کے لیے انتہائی موزوں قرار دیا گیا ہے،کوئلے سے کھاد گیس اور ڈیزل حاصل کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تھر کا کوئلہ گیسی فیکشن کے ذریعے پاور جنریشن کے لیے موزوں ترین اور بہترین قرار دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ توانائی سندھ کول اتھارٹی کے ماہرین افسران پر مشتمل وفد چائنہ بھجوایا جائے گا،سندھ کول اتھارٹی کا وفد چائنہ کے جدید گیسی فیکشن پلانٹ کا جائزہ لے گا کہ گیسی فیکشن کا عمل معاشی و کمرشل بنیادوں پر موزوں ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفد ٹیکنالوجی کی منتقلی کے حوالے سے بھی تفصیلی جائزہ لے گا ،گیسی فیکشن کی صوبائی سطح پر پالیسی بنانے کے گزشتہ اجلاس کے فیصلے پر بھی تفصیلی غور کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گیس یفیکشن کی صوبائی سطح پر پالیسی کے حوالے سے وزیر توانائی ناصر شاہ درپیش مسائل پر وفاق سے رابطہ کریں گے ۔اس موقع پر سیکریٹری انرجی ڈیپارٹمنٹ کاظم علی جتوئی اور ڈی جی سندھ کول اتھارٹی حق نواز شر نے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی ۔اجلاس میں سیکریٹری انرجی ڈیپارٹمنٹ کاظم علی جتوئی ،ڈائریکٹر جنرل سندھ کول اتھارٹی حق نواز شر اور ڈپٹی ڈائریکٹر آصف منگی سمیت دیگر افسران بھی شریک تھے ۔
محنت کش کان کنوں کی حفاظت کے لئے جدید سیفٹی کٹس فراہم کی جائیں، سید ناصر حسین شاہ کراچی یکم مئی: صوبائی وزیر توانائی منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے یوم مزدور کے عالمی دن کے موقع پر آج علی ہائوس کراچی میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ توانائی کے تمام متعلقہ افسرا ن کو ہدایت کی ہے کہ کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے تمام کان کن ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،تمام متعلقہ کمپنیز کانوں میں کام کرنے والے محنت کشوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ کان کنوں کی حفاظت کے لیے جدید تقاضوں کے ہم آہنگ سیفٹی اقدامات کیے جائیں ،محنت کشوں کو جدید سیفٹی کیٹس فراہم کی جائیں،کان کنوں کی صحت کے لیے ڈسپنسریز اور صحت کے عملے کو فعال رکھا جائے، ناصر حسین شاہ نے کہاکہ کسی بھی ایمرجنسی کے لیے ایمبولنسز کو بھی تیار پوزیشن میں رکھا جائے ،کان کنوں کی جانوں کی حفاظت کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، صوبہ کی ترقی اور خوشحالی میں محنت کشوں کی خدمات فراموش نہیں کی جا سکتیں۔ صوبائی وزیر توانائی منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ مزدور طبقہ کسی بھی ملک یا معاشرے کی تعمیر و ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،آج کا دن محنت کشوں اور ان کے حقوق کو اجاگر کرنے کا دن ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی مزدوروں اور کسانوں کی جماعت ہے اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ انکے حقوق کی جدوجہد کی ہے،پیپلز پارٹی محنت کشوں کی فلاح و بہبود اور ان کی انقلابی جدوجہد کی کامیابی پر یقین رکھتی ہے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ مزدور اور محنت کش طبقے کی بحالی اور ان کے روشن مستقبل کیلئے اقدامات کرتی رہے گی،سندھ حکومت مزدوروں کی مزید بہتری کیلئے عملی اقدام اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ مزدوروں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی،ملکی تعمیر و ترقی میں محنت کشوں کا کردار کلیدی ہے،محنت کش نیک نیتی اور دیانت کی شاندار روایات کے امین ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے،پاکستان کی ترقی مزدور کی خوشحالی میں پنہاں ہے۔
اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری سے ملاقات. ملاقات میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ بھی شریک۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا معاملہ اٹھایا۔ وزیر اعلٰی سندھ کی جانب سے وزارت بجلی کے زیر استعمال حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار۔ لوڈ شیڈنگ سے غریب عوام پریشان ہے، عوام کو حیسکو اور سیپکو کی نااہلی پر نہیں چھوڑ سکتے، وزیر اعلیٰ سندھ اجلاس میں وفاقی وزارت توانائی نے لائن لاسز اور نان پیمنٹ کے اشوز اٹھائے۔ صوبائی حکومت وفاق کی ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے، وزیر اعلیٰ سندھ صوبائی اور ضلعی سطح پر کامیٹیز تشکیل دی جائیں گی، جس سے واپڈا اور کنزیومر کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی، اجلاس میں فریقین میں اتفاق۔
"سندھ روشن تو پاکستان روشن" صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت صوبے میں گھروں کی سولرائزیشن منصوبے کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین منصوبہ بندی بورڈ سید نجم احمد شاہ، سیکریٹری توانائی سندھ کاظم جتوئی سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سید ناصر حسین شاہ کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اور مختلف تجاویز بھی زیرغور آئیں۔ سیدناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ غریب اور متوسط طبقے کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے۔ ایسا میکنیزم ہو جس کے تحت آمدنی کے حساب سے ریلیف دیا جاسکے۔ تین کیٹیگریز کے تحت اس منصوبے پر کام کیا جائے۔ کس کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنا ہے کسی کو 20% ادائیگی پر اور کسی کو 50% ادائیگی پر سولر فراہم کرنا ہے اس کا ایک طریقہ کار طے کریں۔ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق زیادہ سے زیادہ گھروں کو سولرائزیشن منصوبے کے تحت سولر کی فراہمی اولین ترجیحات ہیں۔ "ہمارا وژن ہے سندھ روشن تو پاکستان روشن"
صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ سے شنگھائی پاور کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ سندھ تھر کول بلاک ون میں پاور جنریشن منصوبے پر بات تفصیلی چیت ہوئی۔ وفد میں *مینگ ڈھونگائی (CEO)، مسٹر جین (CEO- SSRC) شامل تھے۔ سیکریٹری توانائی کاظم جتوئی سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ سید ناصر حسین شاہ نے منصوبے میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کرنے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ منصوبے میں سندھ حکومت مکمل تعاون کرے گی اور ہر قسم کی رکاوٹ کو دور کرے گی تاکہ منصوبے کو جلد مکمل کیا جاسکے۔ منصوبے کے پہلے فیز کی تکمیل سے توانائی کے شعبے میں 1320 میگاواٹ پہلے فیز میں نیشنل گرڈ میں شامل ہوگا۔ یہ منصوبہ 2300 میگاواٹ کا ہے۔ صوبائی وزیر نے وفد کو سختی سے ہدایت دی کہ مقامی افراد کا خاص خیال رکھا جائے اور انکو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیدناصرحسین شاہ کا مذید کہنا تھا کہ تھر کول منصوبہ سندھ سمیت پورے پاکستان کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے وژن کے مطابق سندھ حکومت عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ سندھ میں سولرائزیشن ہو یا توانائی کے منصوبے بلاول بھٹو ذرداری کی ہدایات پر تمام شعبوں میں تیزی سے کام ہورہا ہے۔
بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے چند صارفین کی وجہ سے دیگر گھروں کی بجلی منقطع کرنا زیادتی ہے ،ایکشن لیا جاے گا، سید ناصر حسین شاہ معیاری سولر پینل مقامی سطح پر تیار کرکے ملک کا بڑا زرمبادلہ بچایا جاسکتا ہے، وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کا تقریب سے خطاب۔ کراچی: صوبائی وزیر توانائی ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجلی کے بل ادا نہ کرنے والے چندصارفین کی وجہ سے دیگر گھروں کی بجلی منقطع کرنا پاپبندی کے ساتھ بجلی کے بل جمع کرنے والے صارفین کے ساتھ زیادتی ہے۔ حکومت اس سلسلے میں جلد ایکشن لے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب سے اپنےخطاب میں کیا۔ وزیر توانائی سندھ نے اس موقع پر کہا کہ صوبہ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو زائد بلنگ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، بلاوجہ بجلی کاٹنے جیسی صارفین کی بڑھتی ہوئی شکایات پر حکومت کو تشویش ہے جس کے تدارک اور چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی کیلئے محکمہ توانائی سندھ حکمت عملی تیار کررہا ہے تاکہ صارفین کی شکایات کو دور کیا جاسکے اور اس حوالے سے جلد ہی ایکشن لیا جائے گا۔ ناصر حسین شاہ اپنے خطاب میں مزید کہا کہ متبادل توانائی وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہے جبکہ صوبہ سندھ میں متبادل توانائی کے ذرائع لامحدود ہیں۔ محکمہ توانائی سندھ ان قدرتی متبادل توانائی کے ذرائع کے استعمال کرنے کیلئے عملی اقدامات میں مصروف ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو کا وژن ہے کہ صوبے کے ہر گھر کو روشن کیا جائے اور انھیں سولرائیزیشن کے ذریعے بجلی فراہم کی جائے۔ اسی وژن کے تحت محکمہ توانائی سندھ صوبے کے انتہائی پسماندہ علاقوں کو پانچ لاکھ گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کررہی ہے۔ اسکے علاوہ عالمی بنک کے تعاون سے بھی دو لاکھ گھرانوں کو سولرائیزیشن کے ذریعے بجلی فراہم کرنے کا کام جاری ہے۔ اسکے علاوہ چیئرمین کے منشور کے مطابق محکمہ ترقیات و منصوبابندی 20 لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے تیزی سے اقدامات کررہا ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ متبادل توانائی کے منصوبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے بھرپور مواقع موجود ہیں اور اس حوالے سے صوبہ سندھ انتہائی زرخیز ہے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ چار بڑے سولر پارک کے حوالے سے بھی اقدامات جاری ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن ترقی یافتہ صوبہ سندھ کے مطابق شاہراہیں ، اوور ہیڈ برجز، انڈر پاسز، سگنل فری، کاری ڈورز ، پانی و سیوریج کے نظام کے حوالے سے بھرپور اقدامات کیئے گئے ہیں جبکہ صوبہ کی ترقی و عوام کی خوشحالی کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کراچی میں پانی کی قلت اور اس حوالے سے لوگوں کی پریشانیوں و تکالیف دور کرنے کیلئے چیئرمین بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے۔ وفاقی حکومت سے ملکر پانی کی قلت دور کرنے کیلئے کے۔فور پروجیکٹ پر بھی کام کررہے ہیں۔ وزیر تونائی نے کہا کہ مختلف حوالوں سے بجلی صارفین کی شکایات دور کرنے کیلئے چیئرمین بلاول بھٹو نے نوٹس لیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس سلسلے میں خصوصی ہدایات دی ہیں۔ ناصر شاہ نے کہا کہ سولر انرجی کے حوالے سے ملک گروپ آف کمپنیز کے اقدامات و تجاویز کو مکمل سپورٹ کریں گے۔ صدر پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن ملک خدا بخش نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق صوبہ سندھ کے ہر گھر کو روشن کرنے کیلئے محکمہ توانائی اور سندھ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ سندھ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات میں مصروف ہے۔ نئی سڑکیں، شاہراہوں کا جال ، فلائی اوورز، اندرپاسز وغیرہ اسکی جیتی جاگتی مثالیں ہیں۔ تقریب سے چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان، طارق وزیر علی چیئرمین مائی انرجی کمپنی اور سی او او مائی انرجی محمد ندیم مرزا ، وائس پریزیڈنٹ سنی سن ٹیکنالوجی کمپنی کے علاوہ دیگر بھی خطاب کیا۔
سندھ لاکھڑا کول کمپنی کان کنوں کی جان کی حفاظت کو یقینی بنائے، وزیر توانائی سندھ کان کنوں کی حفاظت کیلئے جدید تقاضوں کے ہم آہنگ سیفٹی اقدامات کیئے جائیں، سید ناصر حسین شاہ کان کنی سمیت ہر شعبے میں محنت کش ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، وزیر توانائی سندھ کان کنوں کی صحت اور جان کی حفاظت کیلئے ڈسپینسریز، ایمبولینسز اور صحت کے عملے کو ہمیشہ فعال رکھا جائے، سید ناصر حسین شاہ ریوینیو میں اضافہ کیلے دیگر کول بلاکس کو بھی نیلام کیا جائے، وزی توانائی سندھ کول بلاکس کی نیلامی میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے، سید ناصر حسین شاہ کول بلاکس کی نیلامی کے حوالے سے تمام تر قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے، وزیر توانائی سندھ وزیر توانائی کی زیر صدارت اجلاس میں چیئرمین پی اینڈ ڈی سید نجم شاہ، سیکریٹری انرجمی کاظم علی جتوئی، سی او مشتاق احمد سومرو سمیت دیگر کی شرکت۔
صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کا حیسکو، سیپکو اور کے-الیکٹرک کی جانب سے صارفین کو زائد بلنگ پر اظہار تشویش۔صوبائی وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ کا حیسکو، سیپکو اور K-الیکٹرک کی جانب سے صارفین کو زائد بلنگ ( over billing) کے اجراء پر شدید برھمی اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انرجی ڈیپارٹمنٹ کے اعلی سطحی اجلاس کے موقع پر آج انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ زائد بلنگ کے حوالے سے فوری طور پر حیسکو، سیپکو اور K-الیکٹرک کے متعلقہ افسران سے ملاقات کریں اور صارفین کو زائد بلوں کے اجراء اور وصول کی گئی رقوم کی واپسی کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔ اس کے علاوہ جن سرکاری اور غیر سرکاری صارفین سے ڈیجیٹل میٹر لگانے کے حوالے سے رقوم وصول کی گئیں ہیں فوری طور پر انہیں میٹر لگانے کے اقدامات کو بھی یقینی بنائیں۔ سیدناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے کو عوام کی خون پسینے کی کمائی اسطرح سے لوٹنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جاسکتی ہے۔ سندھ حکومت چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے وژن کے مطابق عوام کو ہر قسم کے ریلیف دینے کے سلسلے میں ہر ممکن اقدامات کررہی ہے
کراچی /وزیراعلیٰ ہائوس/6 اپریل 2024 وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کے فور(K-IV) پراجیکٹ پر اجلاس؛ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ اجلاس میں وزیر توانائی و پی این ڈی سید ناصر حسین شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو، سی ای او واٹر بورڈ صلاح الدین اور دیگر شریک؛ ترجمان کے۔ فور پراجیکٹ بہت تاخیر کا شکار ہوچکا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ اب کسی قسم کی تاخیر کی مزید گنجائش نہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ کو چیئرمین پی اینڈ ڈی سیکریٹری بلدیات اور پی ڈی واپڈا کی بریفنگ: کے فور مین اسٹریم ورکس 126 بلین روپے کا پراجیکٹ ہے جو وفاقی حکومت ادا کرے گی؛ بریفنگ کے فور اوگمنٹیشن 74 بلین روپے کا ہے جس میں 80 فیصد ڈونرز ادارے اور 20 فیصد سندھ حکومت دے گی؛ کے بی فیڈر کی لائننگ 50 فیصد وفاقی حکومت اور 50 فیصد سندھ حکومت ادا کرے گی؛ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کے فور مین اسٹریم کے 8 کنٹریکٹ پیکیجز ہیں؛ تمام فیزز میں کنسٹرکشن جاری کیے گئے ہیں؛ کے فور مین اسٹریم کے تحت 52.62 بلین روپے کے برعکس 40.36 بلین روپے جاری ہوچکے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت سے کہیں گے کہ پی ایس ڈی پی سے فنڈز جاری کریں؛ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ اوگمنٹیشن کی پی سی ون پلاننگ کمیشن میں زیر غور ہے؛ اوگمنٹیشن مہلت یاتی اسٹڈی ہو چکی ہے اور این او سیز جاری ہو چکے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کو اوگمنٹیشن کی پی سی ون کی منظوری جلد کروانے کے لیے بات کریں گے؛ واپڈا کے کے فور کے پی ڈی کی وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ؛ کے فور کے چینل ون کی لمبائی 65.19 کلومیٹر ہے؛ 63.3 کلومیٹر مکمل ہو چکی ہے اور 1.49 کلومیٹر پر کام جاری ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 0.4 کلومیٹر زمین کے مسئلے پر تنازعہ ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ زمین کا معاملہ حل کروائیں؛ کے فور چینل پی ایل ٹو کی لمبائی 47.69 کلومیٹر ہے؛ 26.79 کلومیٹر چینل پر کام مکمل ہوگیا ہے؛ 13.7 چینل کلومیٹر پر کام جاری ہے جب کہ 7.2 کلومیٹر زمین پر عدالتی مقدمے کا سامنا ہے؛ وزیراعلیٰ سندھ نے لیگل ٹیم کو لیٹیگیشن ختم کروانے کی ہدایت؛ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ایم ایس پائپس لگائے جارہے ہیں؛ وزیراعلیٰ سندھ نے واپڈا کو کام مکمل کرنے کی ٹائم لائن بنا کر دے دیا؛ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پانی کی فراہمی اسٹرکچر تمام تر مضبوط ہونا چاہیے؛ پی ڈی کے فور کو 40 بلین روپے چاہئیں جس سے ستمبر 2025 میں سول الیکٹرکل اور میکنکل کام ہوجائے؛ وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم سے بات کر کے پی ڈی کے فور کو فنڈز دلوائیں گے
کوہستانی اور ریگستانی علاقوں میں پانچ لاکھ گھر اآج تک ہر قسم کی بجلی سے محروم ہیں، ناصر حسین شاہ سولر پینل راہم کرکے آج تک بجلی سے محروم گھروں کو بجلی فراہم کی جائیگی، کام شروع کردیا گیا ہے، وزیر توانائی سندھ کراچی: صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبابندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کچے، کوہستانی اور ریگستانی علاقوں کے انتہائی پسماندہ گھرانے آج تک ہر قسم کی بجلی سے محروم ہیں۔ ایسے تمام علاقوں کے گھروں کو سولر پینل فراہم کرکے بجلی پہنچائی جائیگی اور انکے گھر روشنی سے منور کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں محکمہ انرجی حکومت سندھ نے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے یہ تمام اقدامات چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور اور ویژن کے تحت کئے جارہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت صرف دعووں پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت اور ان کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر مزید کہا کہ سندھ کے مختلف مقامات پر سولر پارک بنانے کا بھی منصوبہ ہے جن میں سے کراچی کے قریب لگائے جانے والے سولر پارک میں سے پیدا ہونے والی 50 میگاواٹ بجلی کے۔الیکٹرک کو دی جائیگی تاکہ کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو سہولت دی جاسکے۔ اسی طرح حیسکو (HESCO) اور سیپکو (SEPCO) کے ذریعے متعلقہ علاقوں کے عوام کو بھی بجلی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے کافی کام ہوچکا ہے اور جلد ہی اسے عملی شکل دے دی جائے گی۔ ناصر شاہ نے کہا کہ آنے والا بجٹ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے منشور کے دس نکاتی ایجنڈے کے تحت تیار کیا جارہا ہے۔ اور اسی منشور کے تحت سولرائیزیشین عمل کے ذریعے عوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کی جائیگی۔ چونکہ ہمیں وفاق میں مینڈیٹ نہیں مل سکا اس لئے یہ کام سندھ میں جاری رکھیں گے۔ ہمیں یقین تھا کہ وفاق میں مینڈیٹ ملے گا مگر ایسا نہیں ہوا ورنہ یہ اقدامات ہم پورے ملک کے عوام کی سہولت کیلئے کرتے۔ کچے کے علاقے میں پولیس نے ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور اقدامات کے ذریعے سینکڑوں لوگوں کی جانیں بچائیں اور شہید بھی ہوئے۔ میڈیا سندھ حکومت اور پولیس کے اقدامات کی بھی مثبت رپورٹنگ کرے اور ایسے اقدامات کو اجاگر کرے۔ عوام کی حفاظت کیلئے نگران حکومت سے پہلے پکٹس لگائے جاتے تھے اور باہر سے آنے والوں سے پوچھ گچھ ہوتی تھی کہ کہاں سے اور کیوں آئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے دوبارہ یہ سلسلہ شروع کیا ہے اور لوگوں کی حفاظت کیلئے مختلف اقدامات جاری ہیں ۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایت پر عملی اقدامات کیئے ہیں تاکہ لوگوں کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ ہم جسٹس قاضی فائیز عیسیٰ صاحب سے بہت پرامید ہیں جس طرح انھوں نے انقلابی فیصلے دیئے ہیں خاس طور پر بھٹو شہید کے جوڈیشل مرڈر کے حوالے سے ۔ سید ناصر ھسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ آصفہ بی بی کی کامیابی کو جان بوجھ کر متنازعہ بنایا جارہا ہے حالانکہ اس نشست سے آصف علی زرداری ایک لاکھ 40 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ اچھا ہے فیصل واوڈا منتخب ہوکر آئے۔ حافظ نعیم کو بھی چاہئے کہ وہ اسمبلی آئیں، بلوچستان اور سندھ میں ہماری حکومت ہے ۔ چیئرمین کےدس نکاتی پروگرام پر دونوں صوبوں میں عمل کریں گے۔ پی ٹی آئی والے یوٹرن کے ماہر ہیں۔
لاڑکانہ: صوبائی وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے لاڑکانہ ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز پر زور دیا ہے کہ وہ رمضان شریف کے بابرکت مہینے میں عام استعمال کی اشیاء کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں پر عوام تک پہنچائے تاکہ عوام کو روزمرہ کی اشیاء مناسب قیمت پر مل سکیں۔ اجلاس میں صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ اور ایم پی اے جمیل احمد سومرو موجود تھے۔ یہ بات انہوں نے آج کمشنر آفس لاڑکانہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ اجلاس پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حکم اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات پر کر رہے ہیں تاکہ عوام کو اس بابرکت مہینے میں حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں پر عام استعمال کی اشیاء میسر ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یہ اشیاء صرف رمضان المبارک میں ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ قیمتوں پر فروخت کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیک مارکیٹنگ، ذخیرہ اندوزی اور اوور چارجنگ میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ شرجیل نور چنا نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی جبکہ ڈپٹی کمشنر قمبر، شکارپور، جیکب آباد، کشمور کندھ کوٹ، ایس ایس پی لاڑکانہ، ایوان صنعت و تجارت کے نمائندوں، بیورو آف سپلائی اینڈ پرائس، ایگریکلچر، میونسپل کارپوریشن، بی آئی ایس پی، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مختلف مقامات پر موبائل وین کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ وہاں کے لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے بی آئی ایس پی حکام کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین کا خصوصی خیال رکھیں تاکہ انہیں کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عید کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہر ضلع کا دورہ کریں گے اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیں گے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس کے بعد صوبائی وزیر نے نئے تعمیر ہونے والے سرکٹ ہاؤس کا دورہ کیا، دورے کے دوران انہوں نے ایگزیکٹو انجینئر کو کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات دیں تاکہ کام کو جلد مکمل کیا جا سکے۔ جس کے بعد صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات و توانائی سید ناصر حسین شاہ نے لاڑکانہ پریس کلب کا دورہ کیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن و امان ہماری ذمہ داری ہے، اس لیے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ امن کی بہتری کے لیے سرگرم ہیں آنے والے دنوں میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں تبادلوں اور تقرریوں میں کوئی اختلاف نہیں، سوشل میڈیا پر ایسی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، وزیر اعلی کے لیے سید مراد علی شاھ بہتر رہے ہیں، اس لیے پارٹی قیادت نے انہیں نامزد کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2008 کے بعد 2013 اور اس کے بعد 2018 اور 2024 میں پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے 20 لاکھ گھر بنانے کے منشور میں 20 ہزار گھر بنانے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور دیگر گھروں کی تعمیر کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اس کے علاوہ پارٹی منشور کے دیگر نکات پر بھی عمل کیا جائے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے نظریے کو آگے بڑھایا جائے گا اور عوام کو مکمل ریلیف فراہم کیا جائے گا۔ کے پی کے اور دیگر صوبوں میں کسی حکومت نے سیلاب زدگان کے لیے گھر بنانے کی بات نہیں کی، صرف پیپلز پارٹی نے متاثرین کے لیے گھر بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ میں کچھ نئے چہرے سامنے آئے ہیں اور دوسرے مرحلے میں دیگر اراکین بھی سندھ کابینہ میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیپلز پارٹی کا پہلے دن سے موقف رہا ہے کہ اسٹیل مل اور پی آئی ای کی نجکاری میں ملازمین کے مستقبل کا خاص خیال رکھا جائے جس کے بعد میں اس معاملے پر بات ہو سکتی ہے۔ لاڑکانہ انڈسٹریل زون میں گیس کی فراہمی سمیت دیگر مسائل تھے تاہم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر بجلی کے بلوں میں اضافے کے باعث ہم سولر بجلی فراہم کر رہے ہیں تاکہ مزدور طبقے کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر قرضہ لیا، عدم اعتماد کی وجہ سے انہوں نے شرائط پر عمل نہیں کیا جس کی وجہ سے معاشی حالت خراب ہوئی، پ پ پ کو عام انتخابات میں وفاق میں حکومت بنانے کے لیے مینڈیٹ نہیں ملا اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو سب سے زیادہ سیٹیں ملی، تاہم انہوں نے حکومت بنانے کے لیے کسی سے کوئی بات چیت نہیں کی۔اگر (ن) لیگ کو وفاقی حکومت میں ساتھ نہ دیا ہوتا تو پارلیمانی نظام نہ ہوتا اور ملک دوبارہ عام انتخابات کی طرف جاتا پیپلز پارٹی نے آئینی عہدوں کے لیے اپنے امیدواروں کے نام دے دیے ہیں جن میں سے کچھ کی تقرری ہو چکی ہے اور باقی کی تقرری مستقبل میں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پریا کماری ہماری بیٹی ہے، اس کی بازیابی کے لیے چیئرمین کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سکھر آئے اور چیف جسٹس نے بھی نوٹس لیا، اس کے علاوہ ہم نے دیگر اداروں سے مدد لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سندھ کے گورنر کے لیے اپنے امیدوار کا نام دے گی، اب دیکھتے ہیں سندھ کا گورنر کون ہوگا۔
نیا بجٹ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے وژن اور عوامی امنگوں کے مطابق تیار کیا جائے۔۔سیدناصر حسین شاہ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے 10 نکاتی ایجنڈے پر تیزی سے عملدرآمد اولین ترجیح ہے۔۔سیدناصرحسین شاہ کراچی: نیا بجٹ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے وژن اور عوامی امنگوں کے مطابق تیار کیا جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کے 10 نکاتی ایجنڈے پر تیزی سے عملدرآمد اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر منصوبہ بندی اور ترقیات سندھ سیدناصرحسین شاہ نے محکمے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے منعقد ہونے والے دو الگ الگ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین سندھ ترقیاتی بورڈ سید نجم احمد شاہ، سیکریٹری فنانس فیاض جتوئی سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔ سیدناصرحسین شاہ کو دونوں اجلاسوں میں سالانہ ترقیاتی اسکیموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ آنے والے بجٹ میں نئی اسکیموں کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی۔ وزیر ترقیات اور منصوبہ بندی سیدناصرحسین شاہ نے ہدایت دیں کہ جو منصوبے تکمیل کے قریب ہیں انکو جلد مکمل کیاجائے اور جو اسکیمیں جاری ہیں انکی رفتار کو تیز کیا جائے۔ سیدناصرحسین شاہ نے مزید ہدایت دیں کہ ہر ڈسٹرکٹ کی سطح پر جاری اسکیموں کی تفصیلی رپورٹ کارکردگی کے ساتھ پیش کی جائے۔ محکمہ ترقیات اور منصوبہ بندی کے افسران کی جانب سے غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سیدناصرحسین شاہ کو بتایا گیا کہ سندھ سیکینڈری ایجوکیشن ایمپروومنٹ پروجیکٹ، سیلاب کے بعد بحالی کا پروجیکٹ، اسپتال، اسکولز اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی میں بھی غیرملکی فنڈ سے اسکیمیں مکمل کی جارہی ہیں۔
صوبہ سندھ میں توانائی کے سیکٹر میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ صوبہ سندھ پاکستان کا انرجی حب ہے، 55 ہزار میگا واٹ کا ونڈ کوریڈور اور 10 گیگا واٹ کا سولر پو ٹینشل ہے۔ وزیر توانائی سے برٹش ہائی کمشنر کی ملاقات کراچی: صوبائی وزیر توانائی ترقیات و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں توانائی سیکٹر میں ملکی وغیر ملکی سرکاری وفد، بہترین اور منافع بخش مواقع موجود ہیں جبکہ صوبائی سندھ پاکستان کہ انرجی حب ہے جس میں 55 ہزار میگا واٹ کا ونڈ کوریڈور ون، 10 گیگا واٹ کا سولر پو ٹینشل موجود ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ(Ms JANE MARRIOTT) سے محکمہ توانائی کے دفتر میں ملاقات کے موقع پر کیا اس موقع پر چیئرمین منصوبہ بندی بورڈ سندھ نجم احمد شاہ، سیکرٹری محکمہ توانائی سندھ کا ظم جتوئی، ڈائریکٹر سندھ کول اتھارٹی حق نواز شر، ڈائریکٹر متبادل توانائی محفوظ قاضی کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔وزیر توانائی نے اس موقع پر کہا کہ صوبائی سندھ میں 1845 میگا واٹ بجلی ہوا سے جبکہ ڈھائی سو میگا واٹ بجلی شمسی توانائی سے پیدا کر کے قومی گرڈ کو مہیا کی جا رہی ہے ۔اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ کچرے سے 100میگا واٹ ،پانی سے 15 میگا واٹ ،فلوٹن سولر سے 400 میگا واٹ اور گرین ہائیڈروجن ٹیکنالوجی سے 500 میگا واٹ بجلی بنانے کے مختلف منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ عالمی بینک کے تعاون سے تمام سرکاری عمارات کو سولر پر منتقل کیا جا رہا ہے۔400 میگا واٹ کا سولر پارک بنایا جا رہا ہے برطانوی ہائی کمشنر نے توانائی کے مختلف منصوبوں میں حکومت سندھ اور خاص طور پر محکمہ توانائی کی کاوشوں کو سراہا اور اس کی تعریف کرتے ہوئے یقین دلائے کہ وہ برطانوی سرمایہ کاروں کو سندھ میں انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے کے لیے ہر ممکن کاوشیں اور اقدامات بروئے کار لائیں گے۔ وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے برٹش ہائی کمشنر کی آمد اور ان کےخیالات کا خیر مقدم کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا اور باہمی تعاون اور برطانوی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
توانائی مسائل کا مکمل ،سستا اور دیرپا حل سندھ کے پاس ہے۔ امتیاز شیخ ۔ تھر کول ذخائر کے حوالے سے ریگولیٹری فریم ورک پر مشاورتی سیشن سے خطاب۔ سیشن میں معاشی ماہرین ، صنعتکار ، سرکاری اور نجی شعبے کے اہم نمائندوں کی شرکت۔ کراچی 22 فروری 2023ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ توانائی مسائل کا مکمل،سستا اور دیرپا حل سندھ کے پاس ہے۔ انہوں نے یہ بات تھر کول ذخائر کی مزید موثر استعمال کے حوالے سے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شدید معاشی بحران سے نکلنے کے لئے تھر کول ذخائر، اور صوبہ سندھ کے قدرتی وسائل توانائی ضروریات پوری کرنے اور برآمدی ایندھن پر خرچ ہونے والے کثیر زرمبادلہ کی بچت کا بہترین وسیلہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال میں لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول زخائر سے اس وقت تقریباً 2600 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول زخیرہ ایک سستا سورس آف انرجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشاورتی اجلاس اسی لئے رکھا گیا ہے کہ تھر کول ذخائر سے مزید کیا کام لیا جاسکتا ہے اور سندھ حکومت ماہرین کی مشاورت سے تھر کول ذخائر کے مزید موثر استعمال کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشاورتی اجلاس کی سفارشات سے سندھ کابینہ کو اگاہ کریں گے۔ حکومت سندھ وفاقی وزارت ریلوے کے تعاون سے تھر کول ذخائر کو مین ریلوے لائن سے منسلک کرنے کے مںصوبے پر بھی کام کررہی ہے تاکہ تھر کا کوئلہ ملک کے دیگر انرجی پلانٹس تک پہنچایا جاسکے اور تھر کا کوئلہ برآمدی ایندھن کا بدل ثابت ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر تیزی سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کے ارکان کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے بڑی دلچسپی لی ہے اور مکمل تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی دشواریاں ہیں ان کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں نے سندھ حکومت کے منصوبوں کو بہت نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے درخواست کی کہ سندھ کے توانائی منصوبوں کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں وہ دور کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیو گیس کے حوالے سے ہمارے پاس جو پروجیکٹ ہے اس کو جلد ہی روبہ عمل لے آئیں گے۔ ۔مشاورتی سیشن سے ڈاکٹر قیصر بنگالی ، سیکریٹری ےوانائی سندھ ابوبکر مدنی، مینجنگ ڈائریکٹر تھر کول انرجی بورڈ خادم حسین چنہ، مالیاتی امور کے ماہر اور رکن تھر کول ٹیرف کمیٹی عمار حبیب خان، کان کنی کے ماہر اور رکن تھر کول ٹیرف کمیٹی فہد عرفان صدیقی، اور بزنس کمیونٹی کے اہم نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے بھی اپنی آراء و تجاویز پیش کیں۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کو خط۔ ہوا اور سورج کی روشنی سے سستی،شفاف اور ماحول دوست توانائی کے سندھ کے مںصوبے مسابقتی بولی میں شامل کئے جائیں۔ امتیاز شیخ کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی (CCoE) اور انٹیگریٹڈ کیپسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) کے مطابق ہوا اور سورج ، ہرایک وسیلے سے 1000 میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کے منصوبے تشکیل دیئے جاسکتے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ حیران کن طور پر آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی بورڈ (AEDB) نے سندھ کے 25 میں سے صرف ایک شمسی بجلی کے منصوبے کو مسابقتی بولی کے لئے چناہے۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ کے شمسی اور ہوا سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے عرصہ سے عدم توجہی کا شکار ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ کے ہوا سے 1875 میگاواٹ اور سورج سے 1400 میگاواٹ بجلی بنانے کے منصوبے کئی برسوں سے مسابقی بولی میں شامل کئے جانے کے منتظر ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ یہ ناانصافی ہے کہ شفاف اور سستی توانائی حاصل کرنے کے محض محدود گنجائش کے منصوبوں کو مسابقتی بولی کے لئے چناگیا۔ امتیاز شیخ ۔ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ موجودہ حکومت نے مہنگے درآمدی ایندھن سے بجلی پیداوار کے منصوبوں کو سستی اور شفاف توانائی کے منصوبوں سے بدلنے کا عزم کیا ہے۔ امتیاز شیخ ۔ آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی پالیسی 2019 کے مطابق ہوا سے 2139 میگاواٹ بجلی کے 31 منصوبے اور سورج سے 4193 میگاواٹ بجلی بنانے کے 69 منصوبے مسابقتی بولی میں لئے جانے چاہئے تھے۔ لیکن آلٹرنیٹ رینوئبل انرجی بورڈ (AEDB) نے بغیر کسی واضح معیار کے صرف 22 ہوا اور 27 سورج سے توانائی کے منصوبوں کا چناؤ کیا۔ اور حیرانگی اس بات پر ہے کہ سندھ کے 25 سولر منصوبوں میں سے فقط ایک کو چناگیا۔ امتیاز شیخ ۔ سب واقف ہیں کہ سندھ قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے وسائل سے مالامال صوبہ ہے۔ امتیاز شیخ ۔ وفاقی وزارتِ توانائی کی درخواست پر عالمی بنک کے قابلِ تجدید توانائی کے مطالعے سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سندھ میں ٹرانسمیشن لائنوں اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں تھوڑی سی اپ گریڈیشن کے بعد سن 2025ء تک سولر اور ونڈ زرائع سے حاصل شدہ 6765 میگاواٹ اور 2030ء تک 10035 میگاواٹ بجلی ترسیل کی جاسکتی ہے۔ امتیاز شیخ لیکن ماحولں دوست بجلی بنانے کے سندھ کے قدرتی وسائل کے باوجود سندھ کے منصوبوں کو مسابقتی بولی کے لئے منتخب نہ کیا کیا جانا ناانصافی ہے۔ امتیاز شیخ ۔ گذارش ہے کہ سندھ کے سولر اور ونڈ پاور جنریشن کے تمام منصوبوں کو مسابقتی بولی میں شامل کیا جائے۔ امتیاز شیخ ۔ تاکہ سستی،شفاف اور ماحول دوست توانائی کے منصوبوں کی حوصلہ افزائی ممکن ہو۔ امتیاز احمد شیخ ۔ وزیرِ توانائی سندھ
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کی امورِ خزانہ سے متعلق سب کمیٹی کا اجلاس۔ کراچی 20 دسمبر2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ کابینہ کی امورِ خزانہ کے حوالے سے زیلی کمیٹی (Sub Committee) کا ایک ایم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا- اجلاس میں وزیر محنت و انسانی وسائل سندھ سعید غنی ، سیکریٹری صحت زوالفقار شاہ ، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹرین حنیف چنہ , سیکریٹری آبپاشی سہیل قریشی، سیکریٹری ری ہیبیلیٹیشن محمد علی کھوسو، اسپشل سیکریٹری محکمہ خزانہ شہاب قمر انصاری اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران موجود تھے۔ اجلاس میں سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں جہاں ابھی تک پانی موجود ہے وہاں سے پانی کی نکاسی کے لئےمزید ڈی واٹرنگ پمپس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ربیع کی فصل سے پہلے آبپاشی کے نظام کی بہتری ، سیلاب سے متاثرہ افراد اور علاقوں کے لئے ضروری ریلیف اشیاء کی فراہمی اور ایس ائی یو ٹی (SIUT) لاڑکانہ اور بی آئی یو ٹی (BIUT) شہید بے نظیر اباد کے لئے جدید روبوٹک سرجری سسٹم کی خریداری کے لئے ضروری فنڈز کی فراہمی کے لئے تجاویز پیش کی گئیں جس پر معزز وزراء نے موقع پر ضروری احکامت جاری کئے۔ اجلاس میں ہدایات دی گئیں کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی کی جلد از جلد نکاسی، ان علاقوں میں صحت و صفائی کے انتظامات اور قابل کاشت زمین کو جلد از جلد بیج کی بوائی کے لئے تیار کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل کام میں لائے جائیں اور درکار وسائل کا فوری اہتمام کیا جائے۔ اجلاس میں ہدایت دی گئی کہ سندھ میں آبپاشی کے نظام کو ربیع کی فصل سے قبل بہتر کردیا جائے اور اس مقصد کے لئے سندھ کابینہ کی ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے۔ اجلاس میں سندھ کابینہ کے فیصلوں اور ہدایات پر بروقت عمل درآمد کی ہدایات دی گئیں۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ میں جھمپیر اور گھارو کی ہوائی راہداری میں 33 منصوبے ہوا سے 1835 میگا واٹ ماحول دوست اور سبز توانائی مہیا کر رہے ہیں ۔ یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں گولڈ ونڈ سلوشن فیکٹری (Goldwind Solution Factory) کے افتتاح کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر چین کے قونصل جنرل مسٹر یانگ گوان گوان(Mr. Yang Guanguan)، ڈائرکٹر گولڈ ونڈ سلوشن مسٹر یانگ جین لونگ (Mr. Yang Jainyong) ، سابق وائس چانسلر مہران یونیورسٹی اسلم عقیلی۔ این ای ڈی یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر طاہر، گولڈ ونڈ پاکستان کے عدنان ٹپال، مرزا محمد عمر اور دیگر مشاہیر بھی موجود تھے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان میں گولڈ وِنڈ چائنا کی طرف سے ونڈ ٹربائن ٹیکنالوجی میں تکنیکی حل کے اس شاندار سیشن کا افتتاح کرتے ہوئے مجھے بے حد خوشی ہو رہی ہے، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ونڈ آئی پی پیز اور خاص طور پر مختلف انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے نمائندے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی معیشت کی لائف لائن ہے اور اس کا سماجی و اقتصادی ترقی پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ انرجی ڈیپارٹمنٹ 2013 میں قائم کیا گیا تھا اور گزشتہ 10 سالوں کے دوران ملک میں توانائی کے مسلسل بحران پر قابو پانے کے لیے ہم نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ تھر کے کوئلے کی ترقی کے لیے دیرپا کوششیں رنگ لائیں اور آج تقریباً 2 گیگاواٹ کے 3 منصوبے کام کر رہے ہیں اور کچھ منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ماحول دوست اور سبز توانائی منصوبوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کررہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ توانائی کے اپنے اور ماحول دوست وسائل کی طرف تیزی سے کام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ گولڈ وِنڈ کی طرف سے 8 ونڈ آئی پی پیز پر لگ بھگ 477 ونڈ ٹربائنیں لگائی جا رہی ہیں جو حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ونڈ پاور کی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، ہم ونڈ ، سولر ہائبرڈ پروجیکٹس کو مزید ترقی دے رہے ہیں۔ ملک میں اسپیئر پارٹس اور آپریشن اور دیکھ بھال کی سہولت کے ساتھ مجوزہ سلوشن فیکٹری نہ صرف ونڈ پروجیکٹس کے آپریشنل اخراجات کو کم کرے گی بلکہ مقامی طور پر ٹیکنالوجی کی منتقلی کا موقع بھی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گولڈ ونڈ ٹربائن سلوشن فیکٹری کا قیام کامیابی کی طرف ایک اور قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق 2050 تک آبادی میں 30 فیصد اضافہ ہوگا جس کے لیے 60 فیصد زیادہ توانائی اور 60 فیصد زیادہ خوراک درکار ہوگی۔ وسائل محدود ہیں، ہمیں ماحول کی حفاظت کرتے ہوئے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور اختراعات کی ضرورت ہے۔ 2022 کے سیلاب کی شکل میں موسمیاتی تبدیلی نے سبز توانائی کی ترقی کی اہمیت کو مزید بڑھا دیا ہے جو قدرتی آفات سے نمٹنے کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی سولیوشن فیکٹری کے ہونے سے، نہ صرف یہ کہ منصوبوں میں لاگت کم ہوگی بلکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے اور یہ عمل ماہرین، گریجویٹس اور فیکلٹی کو شامل کرنے کا موقع فراہم کرے گا اس کے ساتھ ساتھ یہ ونڈ انرجی سیکٹر کی معیشت کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشینری اور آلات کی درآمد نے قومی خزانے پر بوجھ ڈالا ہے کیونکہ توانائی کے شعبے کے تمام منصوبوں کے لیے ٹیکنالوجی اور مشینری درآمد کی جا رہی ہے۔ گولڈ وِنڈ سولیوشن سنٹر ایک بہترین سہولت ہے جو پاکستان میں ونڈ ٹربائن کے اسپیئر پارٹس اور آلات کو پاکستان کے اپنے مقامی ہنر سے مرمت کرنے کی صلاحیت لے کر آیا ہے۔ یہ سروس بلاشبہ آئی پی پیز کو ان کے مواد اور آلات کی لاگت کو کم کرنے میں فائدہ دے گی اور درآمدات پر انحصار کو بھی کم کرے گی اور اس کے نتیجے میں ہم پر اقتصادی بوجھ بھی کم ہوگا۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک متحرک اکیڈمی، مضبوط حکومتی تعاون کے ساتھ صنعت کے ساتھ ربط کامیابی کی کلید ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں این ای ڈی یونیورسٹی، مہران یونیورسٹی، کراچی یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کے اعلیٰ سطحی وفود کی موجودگی نے میرے اعتماد کو مزید تقویت بخشی ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ گولڈ وِنڈ کی ہنر مند پیشہ ور ٹیم سے فائدہ اٹھائیں گے اور باہمی ہم آہنگی بشمول انٹرن شپ کی مدد سے تربیت حاصل کریں گےاور گرین انرجی ٹیکنالوجیز میں تحقیق اور اسمارٹ ایجادات کے معیار کو مزید بہتر بنائیں۔
وزیر توانائی سندہ امتیاز شیخ کی قوم کو مبارکباد تھرکول سے 1320میگاواٹ بجلی بنانے کے پلانٹ نے آزماٸشی پیداوار کا آغاز کردیا امتیاز شیخ یہ پلانٹ شنگھاٸ الیکٹرک کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ 1320 میگاوٹ بجلی عنقریب نیشنل گرڈ میں شامل کردی جاۓ گی امتیاز شیخ اینگرو اور حب کو کے پاور پلانٹ سے 660،660 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوچکی ہے امتیاز شیخ پیپلز پارٹی نے ' تھر بدلے گا پاکستان' کے سلوگن کو حقیقت میں بدل دیا ہے۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:98204401 وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت کے الیکٹرک انتظامیہ کے ساتھ اجلاس۔ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سینیٹر یوسف بلوچ اور سیکریٹری توانائی ابوبکر مدنی کی بھی اجلاس میں شرکت۔ کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر سینئر افسران کی شرکت۔ کراچی 06 دسمبر 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت کے الیکٹرک انتظامیہ کے ساتھ ایک اجلاس آج محکمۂ توانائی کے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، سینیٹر یوسف بلوچ، پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ساؤتھ اور کیماڑی کے سینئر نمائندوں خلیل ہوت، آصف خان دیگر کے علاوہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور محکمۂ توانائی کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھی۔ اجلاس میں کراچی بالخصوص لیاری، کیماڑی، بلدیہ اور دیگر علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لئے گفت وشنید کی گئی۔ اس موقع پر وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے لیاری اور ملحقہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی لانے کی ہدایات دیں اور پینے کے پانی اور کہا کہ سیوریج کے پمپنگ اسٹیشنوں پر لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے تاکہ پینے کے پانی کی فراہمی اور سیوریج کی نکاسی کو ممکن بنایا جاسکے۔ اجلاس میں شہریوں کے فوری مسائل کے حل کے لئے کے الیکٹرک کی جانب سے علاقوں میں کیمپ لگانے کی بھی ہدایات دی گئیں۔ اجلاس میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے اور ریلیف دینے کے لئے طریقۂ کار وضع کرنے اور صارفین کے لئے آسانی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں حیسکو، سیپکو حکام کے ساتھ اجلاس۔ محکمۂ آب پاشی کی تنصیبات/ پمپنگ اسٹیشنوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کیا جائے اور بلا تعطل بجلی فراہمی یقینی بنائی جائے، اجلاس میں ہدایت۔ ٹرانسفارمر جلنے یا خراب ہوجانے کی صورت میں حیسکو، سیپکو حکام خود فوری طور پر ٹرانسفارمر تبدیل یا مرمت کریں، صارفین کو کسی قسم کی شکایت کا موقع نہ دیں۔ وزیر توانائی سندھ کی ہدایات۔ اجلاس میں حیسکو، سیپکو حکام کی جانب سے مختلف اسکیموں بشمول ولیج الیکٹریفیکیشن پروگرام کی بابت بریفنگ بھی پیش کی گئی۔
ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف کی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے ملاقات۔ باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے بارے میں بات چیت۔ کراچی۔ 17-اکتوبر 2022ء پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف (H.E.Jakob Linulf) نے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے آج ان کے دفتر محکمۂ توانائی سندھ میں ملاقات کی۔ وفد میں قونصلر فار گرین گروتھ اینڈ سسٹینیبلیٹی ماریہ اینا پیٹررز (Counsellor for green growth and sustainability Ms. Maria Ana Petrers) اور ڈنمارک کی توانائی شعبے کے دیگر افسران بھی شامل تھے۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ڈنمارک کے سفیر اور ان کے وفد کے ارکان کو گرمجوشی سے خوش آمدید کہا ۔ وزیر توانائی سندھ نے معزز سفیر کو پاکستان بالخصوص سندھ میں توانائی کے منصوبوں بشمول ہوا ، سورج کی روشنی اور کچرے سے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں متبادل اور قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے لئے 30 فیصد کا ہدف رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ کہ عالمی ماحولیاتی بدلاؤ میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پاکستان عالمی ماحولیاتی بدلاؤ کا سب سے زیادہ شکار ہوا ہے اور جیسا کہ دنیا جانتی ہے حالیہ شدید بارشوں اور سیلابوں سے پاکستان بالخصوص سندھ کا بہت بڑا حصہ تاحال تباہی سے دوچار ہے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ دنیا کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے قابل تجدید اور متبادل ذرائع سے ماحول دوست توانائی پیدا کرنا کتنا ضروری ہے اس لئے ہم اس ضمن میں ڈنمارک کے تجربے اور سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے اور سرمایہ کاروں کو تمامتر ضروری سہولیات مہیا کریں گے۔ اجلاس میں ڈنمارک کے سفیر اور ان کے وفد نے عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے اور اس ضمن میں طویل المیعاد تعاون کی ضرورت کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈنمارک اس سلسلے میں تیکنیکی سطح پر ہرممکن تعاون کے ساتھ ساتھ تعاون کے مشترکہ نکات پر توجہ چاہتا ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ڈنمارک کے سفیر کے محکمۂ توانائی کے دفتر آنے اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر گفتگو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کے سرمایہ کاروں کا سندھ میں بھر پور خیر مقدم کیا جائے گا ۔
تھر پاور پراجیکٹ : وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے افسران ساتھ اجلاس۔ تھر پراجیکٹ میں پانی کے استعمال اور پانی کی فراہمی سے متعلق بریفنگ کراچی 15 اگست 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے آج محکمہ توانائی کے دفتر میں شنگھائی الیکٹرک کمپنی کے افسران نے ملاقات کی اس موقع پر تھر کول پراجیکٹ میں زیر زمین پانی کے استعمال اور نبی سر وجیہار پائپ لائن سے تھر کول پراجیکٹ کو پانی کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کول پاور پراجیکٹ سے ملک کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے منصوبوں پر بہت تیزی سے کام کررہی ہے اور تھر پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنیوں کو تمام ممکن سہولیات فراہمی کے لئے کوشاں ہے ۔ وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی متحرک اور فعال قیادت میں سندھ حکومت کا وژن ہے کہ 'تھر بدلے گا پاکستان ' ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کے کوئلے کو ملکی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لئے کام میں لانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ تیل اور گیس کی درآمد پر خرچ ہونے والی خطیر رقم کو بچا کر ملک کو معاشی بحران سے نکالا جاسکے۔
ٹکرز۔ مورخہ 7 جولائی 2022ء جھمپیر کان کن حادثہ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی سندھ کابینہ کو بریفنگ۔ جھمپیر میں کوئلے کی جس کان میں سیلابی پانی داخل ہوا وہ نجی کمپنی کی تھی۔ حادثے کی انکوائری کے لئے کمیٹی بنادی ہے ۔ امتیاز شیخ کمیٹی میں ڈی جی کول مائن، چیف انسپکٹر مائن اور کان کنوں کے نمائندے شامل ہیں ۔ امتیاز شیخ انکوائری رپورٹ میں جو زمہ دار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ امتیاز شیخ ۔ غفلت کی زمہ داری ثابت ہونے پر مائن اونر کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے گی اور مائن کانٹریکٹر کی لیز کینسل کی جائے گی۔ امتیاز شیخ ۔ انکوائری کے دوران چائلڈ لیبر قوانین اور مائننگ قوانین کو مدنظر رکھا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ انکوائری رپورٹ پبلک کی جائے گی۔ امتیاز شیخ ابتدائی طور پر ملنے والی اطلاعات کے مطابق کان میں جاں بحق ہونے والا بچہ ایک کان کن کا ہے۔ بچے کا باپ حیات ہے۔ امتیاز شیخ ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بچے کے باپ نے بتایا کہ وہ اور اس کا بچہ کان کے قریب کھڑے تھے کہ سیلابی ریلے کے زور سے بچہ پھسل کر کان میں چلاگیا۔ امتیاز شیخ ۔ انکوائری کمیٹی اس بات کی بھی تحقیق کرے گی کہ واقعی بچہ باپ کے ساتھ تھا یا کہاں تھا۔ امتیاز شیخ ۔ کان میں جاں بحق ہونے والے بچے کا باپ حادثے سے محفوظ رہا ۔ امتیاز شیخ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔ امتیاز شیخ ۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مکمل معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ امتیاز شیخ ۔ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچاؤ کے لئے مزید سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں گے ۔ امتیاز شیخ
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 مورخہ7جولائی 2022ء 500 میگاواٹ کا پاکستان کا پہلا فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ کینجھر جھیل پر لگایا جائے گا۔ امتیاز احمد شیخ۔ منصوبے پر 400 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ امتیاز احمد شیخ منصوبہ 2 سال میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔ امتیاز احمد شیخ ۔ منصوبے کا لیٹر آف انٹینٹ جاری کردیا گیا ہے۔ امتیاز احمد شیخ منصوبے سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ امتیاز احمد شیخ ۔ 500 میگاواٹ ماحول دوست بجلی کا یہ منصوبہ سندھ حکومت کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کراچی 7 جولائی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ 500 میگاواٹ کا پانی پر تیرتا ہوا پاکستان کا پہلا شمسی بجلی بنانے کا منصوبہ کینجھر جھیل پر بہت جلد شروع کیا جائے گا۔ اس فلوٹنگ سولر پاور پراجیکٹ کا لیٹر آف انٹینٹ (LoI) جاری کردیا گیا ہے ، منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تیزی سے جاری ہے اور امید ہے کہ منظوری کے مراحل سے گزر کر یہ منصوبہ 2 سال میں بجلی پیدا کرنا شروع کردے گا۔ منصوبے پر گو (Go)کمپنی کام کررہی ہے اور اس منصوبے میں 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے یہ بات آج اپنے دفتر میں پاور کمپنیوں کے افسران سے گفتگو کرتے ہوئی کہی۔ امتیاز احمد شیخ نے بتایا کہ اپنی نوعیت کے پاکستان کے اس پہلے اور منفرد فلوٹنگ سولر پاور پلانٹ کے منصوبے سے نہ صرف 500 میگاواٹ ماحول دوست بجلی مہیا ہوگی بلکہ اس منصوبے سے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کینجھر جھیل پر سیاحت کو مزید فروغ بھی حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کی فیزیبیلیٹی رپورٹ پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے اور توقیر ہے کہ یہ منصوبہ آ ئندہ 24 ماہ میں بجلی کی پیداوار شروع کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ 500 میگا واٹ ماحول دوست بجلی کا یہ منصوبہ سندھ حکومت کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 مورخہ 6 جولائی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر پاور پلانٹ بلاک-1 کے متاثرہ دیہات کی آباد کاری کے لئے اجلاس۔ اجلاس میں ری سیٹلمنٹ پلان کی منظوری دی گئی۔ سندھ حکومت بجلی کے منصوبوں کو جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کراچی 6 جولائی 2022ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول بلاک-1 کے متاثرہ دیہات کے رہائشیوں کی ری سیٹلمنٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ری سیٹلمنٹ پلان کی منظوری دی گئی اور طے کیا گیا کہ ری سیٹلمنٹ کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لینے ایک کمیٹی مذکورہ سائٹ کا دورہ کرکے اگر کسی اضافے کی ضرورت محسوس کرے گی تو ری سیٹلمنٹ پلان میں شامل کیا جائے گا۔ اجلاس میں تھر سے رکنِ قومی اسمبلی مہیش ملانی،رکن سندھ اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی اور ڈپٹی کمشنر تھر پارکر نے وڈیو لنک پر جبکہ چائنیز کمپنی ایس ایس آر ایل (SSRL) اور تھر کول بلاک-1 کے چیف ایگزیکٹیو افسران سمیت کمپنی کے دیگر افسران کے علاؤہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی ، ڈائریکٹر جنرل تھر کول اتھارٹی خادم چنہ اور دیگر متعلقہ افسران کی شرکت۔ اجلاس میں چائنیز کمپنی کے افسران نے ری سیٹلمنٹ کا لے آؤٹ پلان پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر توانائی نے ہدایات دیں کہ ری سیٹلمنٹ کے لئے متاثرہ دیہات میں اسکول، سڑکیں اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کو بروقت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ری سیٹلمنٹ کے تحت ترقیاتی کاموں کو چیک کرنے کے لئے ایک کمیٹی متعلقہ علاقے کا دورہ کرکے کام اور اس کے معیار کی رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت بجلی کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرکے ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لئے سندھ حکومت توانائی منصوبے لگانے والی کمپنیوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہر ممکن تعاون کررہی ہے تاکہ یہ منصوبے جلد از جلد مکمل ہوں۔
ملک میں توانائی کے شدید بحران پر پی ٹی آئی کے لوگوں کی الزام تراشی دراصل پی ٹی آئی کی ہی نااہل حکومت کا تحفہ ہے ۔ امتیاز شیخ موجودہ حکومت بہت جلد ملک کو توانائی کے بحران سے نکالے گی۔ امتیاز شیخ شیخ رشید کے گزشتہ روز کے بیانات سے بھی واضح ہوتا ہے کی پی ٹی آئی گزشتہ حکومت مسائل کی بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ بجلی کے بحران کا حل سندھ کے پاس ہے۔ امتیاز احمد شیخ کوئلے سے چلنے والے 660 میگاواٹ کے دو بجلی گھر انشااللہ اس سال فعال ہوں گے۔ امتیاز شیخ ۔ 1320 میگا واٹ کا شنگھائی الیکٹرک کا پاور پلانٹ بھی بہت جلد کام شروع کرے گا ۔ امتیاز شیخ ۔ سندھ سب سے سستی بجلی فراہم کرسکتا ہے۔ امتیاز احمد شیخ کوئلے سے گیس، ڈیزل اور فرٹیلائزرز بنانے کے منصوبوں کو سی پیک کے تحت آگے بڑھایا جائے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ بجلی گیس کے وفاقی اداروں میں سندھ کو نمائندگی دی جائے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد اس پر مثبت پیش رفت کی توقع ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ پی ٹی آئی قیادت کو حیدرآباد کے ہسپتال میں بہترین علاج معالجے کی سہولیات دے سکتے ہیں ۔ امتیاز شیخ ۔ دکانیں بند کرنے کا مسئلہ مستقل حل نہیں بلکہ عارضی ہے اور اس پر تاجر برادری سے مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ موجودہ حکومت باہمی حکمت عملی کے زریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ ہوا اور سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کے لئے جن منصوبوں کو پی ٹی آئی حکومت نے مسترد کیا تھا ان منصوبوں اب دوبارہ اٹھا رہے ہیں۔ امتیاز احمد شیخ ۔ جہاں گیس نکلتی ہے سب سے پہلے وہاں گیس کے حصول کاحق ہے۔ امتیاز احمد شیخ ۔ کورنگی میں مندر کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔واقعے کے زمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات کی گئیں ہیں۔
سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت ورلڈ بنک کے افسران کے ساتھ اجلاس۔ اجلاس میں دیہات کو شمسی بجلی فراہمی کے لئے ورلڈ بنک کی اسٹڈی رپورٹ پیش کی گئی۔ کراچی یکم جولائی 2022ء سندھ کے دیہات کو ورلڈ بنک کے تعاون سے بجلی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس آج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ورلڈ بنک کے نمائندہ افسران Reja Amatya، Nabin , اور Oliver Knight وڈیو لنک پر موجود تھے جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی ، ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی پراجیکٹ اور دیگر افسران بھی بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس میں ورلڈ بنک کے افسران نے سندھ کے دیہات کو سستی، اور ماحول دوست شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے اپنے مطالعے (Study) کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ سندھ میں شمسی توانائی کے بھرپور وسائل کے سبب یہاں شمسی بجلی کے زریعے دیہات کو بجلی فراہم کرنا یہاں کے صارفین کے لئے سب سے زیادہ سستا اور آسان طریقہ ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ اس پراجیکٹ کو ابتداء میں پائلٹ پراجیکٹ کی حیثیت سے آزمایا جائے اور کامیابی کی صورت میں پورے صوبے میں اس منصوبے کی توسیع کے لئے مربوط پروگرام بنایا جائے اور اس مقصد کے لئے نجی شعبے کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بھی کی جاسکتی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو سستی، کم خرچ اور ماحول دوست بجلی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔
حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 دیہی آبادیوں کی سولرائزیشن کے لئے منی گرڈ اسٹیشن بنائے جائیں۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 25 مئی 2022ء سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے منی سولر گرڈ اسٹیشن (Mini Solar Grid Station) بنائے جائیں۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے یہ ہدایات آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ کے دیہات کو شمسی بجلی کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں دیہات کو شمسی بجلی فراہمی کے لئے کام کرنے والی کمپنیوں کے سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر اور محکمۂ توانائی کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر دیہات کو بلاتعطل شمسی بجلی کی فراہمی کے لئے منی سولر گرڈ اسٹیشن بنانے کی بھی ہدایات دی گئیں تاکہ ان گرڈ اسٹیشن میں محفوظ بجلی بلا تعطل متعلقہ دیہات کو فراہم کی جاسکے اور دیہی ابادی شمسی بجلی کے منصوبے سے بھرپور طور سے مستفید ہوسکیں ۔ اس موقع پر منصوبے پر کام کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی گئی کہ منی گرڈ اسٹیشنوں کی تعمیر کے کام کو تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور شمسی بجلی فراہمی کے حوالے سے دیگر سہولیات کی مہیا کرنے کے کام کو بھی بروقت مکمل کیا جائے۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت اجلاس۔ پاکستان پیپلز پارٹی لیاری سے رکن سندھ اسمبلی اور جنرل سیکریٹری پی پی پی کراچی جاوید ناگوری اور پارٹی کے مقامی عہدیداران بھی اجلاس میں موجود ۔ لیاری اور گلشنِ معمار کے علاقوں کے بجلی کے مسائل کے حل کے لئے تجاویز کا تبادلہ۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور دیگر افسران کی بھی شرکت۔ شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ اور زائد بلنگ کی شکایات کا ہر صورت ازالہ کیا جائے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی ہدایات۔ کراچی 24 مئی 2022ء لیاری اور گلشن معمار کے علاقوں کے بجلی کے حوالے سے مسائل کے حل کے لئے ایک اجلاس آج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں لیاری سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سکریٹری جاوید ناگوری اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ان کی ٹیم کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں لیاری اور گلشن معمار کے علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ، ٹرانسفارمر نہ ہونے اور دیگر متعلقہ عوامی شکایات کے باعث وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ہدایات دیں کہ مذکورہ شکایات کا ہر صورت ازالہ کیا جائے اور عوامی تکالیف کا احساس کرتے ہوئے ریلیف دیرپا کے اقدامات عمل میں لائے جائیں اور اس مقصد کے لئے کے-الیکٹرک افسران اور علاقے کے نمائندوں کے ساتھ ان علاقوں میں کیمپ لگاکر لوگوں کے مسائل موقع پر سنے اور حل کئے جانے کا موثر پروگرام جلد از جلد شروع کیا جائے۔ اجلاس میں مذکورہ علاقوں میں بجلی کے مسائل کے حل کے لئے مقامی نمائندوں اور کے الیکٹرک افسران کے مابین موثر روابط کے زریعے مسائل کی نشاندھی اور ان کے حل کی تجاویز ک تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا اجلاس۔ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت گھروں کو ماحول دوست اور سستی شمسی بجلی فراہمی کے کام کو تیز کیا جائے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ کی ہدایات۔ کراچی 18 مئی 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ پر صوبے کے مختلف اضلاع میں کام کرنے والے مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پروائیڈرز/ وینڈرز اور محکمۂ توانائی سندھ کے افسران نے شرکت کی اس موقع پر بتایا گیا کہ وینڈرز کی جانب سے متعلقہ اضلاع میں سولر انرجی فراہم کرنے والے سازوسامان کی دکانیں کھولے جانے کی تیاریاں مکمل ہیں جہاں سے مقامی صارفین سولر انرجی کی سہولیات حاصل کرنے کے لئے رابطہ کرسکیں گے۔ اجلاس میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت سندھ کے اضلاع میں گھروں کو شمسی بجلی کی فراہمی کے کام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی گئی اور وینڈرز کو ہدایت کی گئی کہ وہ مقامی رہائشیوں کو ان کے گھروں پر سولر بجلی فراہم کرنے کے لئے ہرممکن تعاون کریں کیونکہ اس پراجیکٹ پر سندھ حکومت ورلڈ بنک کی معاونت سے اپنے غریب شہریوں کو سستی بجلی معمولی رقم پر فراہم کررہی ہے تاکہ ایسی آبادیاں جہاں بجلی نہیں ہے انہیں سستی اور ماحول دوست شمسی بجلی فراہم کی جاسکے۔ اجلاس میں وزیر توانائی سندھ نے مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پرووائڈرز کو ہدایات دیں کہ وہ صوبے کے بجلی سے محروم شہریوں کو بجلی فراہم کرنے کے سندھ حکومت کے اس اہم منصوبے پر پوری صلاحیت اور تندھی سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس سلسلے میں آپ کی ہرممکن مدد کرے گی۔ وزیر توانائی نے کہا کہ سولر ہوم پراجیکٹ کا اسکوپ بہت وسیع ہے اور مائکرو فنانس انویسٹرز اور سولر انرجی پرووائڈرز کو بہت کام مل سکتا ہے جس سے نہ صرف یہ کہ صوبے کے دیہاتوں میں گھروں کو شمسی بجلی میسر آئے گی بلکہ ہنرمند افراد کے لئے روزگار کے مناسب مواقع بھی پیدا ہونگے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ صوبے کے دور افتادہ علاقوں کو ماحول دوست اور سستی بجلی فراہمی سے صوبے کے غریب عوام کو بڑا ریلیف میسر آئے گا اور سندھ حکومت اس پراجیکٹ پر کام کرنے والوں کو ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔
توانائی کے معیاری آلات بنانے کے لئے سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی کی تشکیل پر کام جاری ہے۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 13 مارچ 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ، سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی کی تشکیل کے لئے تیزی سے پیش رفت کررہی ہے تاکہ صوبے میں بنائے جانے والے بجلی کے آلات اور سامان کو بجلی بچانے کے بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچر کیا جاسکے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ توانائی کا ایک یونٹ بنانے میں جتنا خرچ آتا ہے اس سے کئی گنا کم خرچ سے بجلی کا ایک یونٹ بچایا جاسکتا ہے۔ اس لئے سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ صوبے میں بجلی کے آلات اور سازو سامان کو بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچر کرکے توانائی اور سرمائے کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں عالمی بنک کے وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ وفاق میں نیشنل انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی ایکٹ 2016ء کی طرز پر صوبے میں سندھ انرجی ایفی شینسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی (سیکا)کی تشکیل پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکا صوبے کی تمام پبلک سیکٹر عمارات کا انرجی آڈٹ کراکے ان تمام عمارتوں میں عالمی معیار کے مطابق انرجی ایفی شینٹ آلات لگانے کو یقینی بنائے گی تاکہ بجلی کے کثیر ضیاع کو بچایا جاسکے۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سیکا کے تحت صوبے کی تمام صنعتوں کے پرانے انرجی آلات کو انرجی ایفی شینٹ ایکوپمنٹ سے تبدیل کیا جائے گا۔ وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ صوبے میں گھریلو ضروریات کے بجلی آلات اور سازو سامان کی بھی انرجی ایفی شینسی کے بین الاقوامی معیار کے مطابق مینوفیکچرنگ کو یقینی بنایا جائے گا جس سے گھریلو صارفین کو بہتر کارکردگی اور کم بجلی خرچ کرنے کی صلاحیت کے حامل آلات مہیا ہوسکیں گے جس سے صارفین کو بجلی کے کمتر یونٹوں پر مبنی بل ملیں گے جن سے صارفین پر بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی کمی آئے گی اور معیاری بجلی سازو سامان اور آلات بھی مارکیٹ سے باآسانی مل سکیں گے۔ اجلاس میں عالمی بنک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر اور دیگر نمائندوں کے علاؤہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول اتھارٹی بورڈ کا اجلاس۔ کراچی 10 مارچ 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں سندھ کول اتھارٹی بورڈ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین سندھ اسمبلی قاسم سراج سومرو اور سریندر ولاسائی، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، ڈائریکٹر جنرل سندھ کول اتھارٹی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ بورڈ اجلاس میں ڈی جی کول اتھارٹی سندھ مشتاق احمد سومرو اور بورڈ کے دیگر اراکین نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈی جی کول اتھارٹی نے تھر پارکر میں کوئلے کو گیس،مائع اور فرٹیلائزرز میں تبدیل کرنے کے مجوزہ منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ پیش کی۔ اجلاس میں تھر کے کوئلے کو نکال کر صوبے اور ملک کے دوسرے علاقوں تک پہنچانے کے لئے ریلوے لائن بچھانے اور اسے قریب ترین قومی ریلوے لنک سے مربوط کرنے کے منصوبوں کی تجاویز پر پیش رفت کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کے کوئلہ زخائر کو ملک وقوم کے بہترین مفاد میں کام میں لانے کے لئے قا بلِ عمل منصوبوں کو شروع کرنا سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے متعلقہ افسران اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ان منصوبوں کو کامیاب بنائیں۔
سندھ حکومت مائننگ بورڈ میں مائن اونرز ایسوسی ایشن، مائن ورکرز کے نمائندوں اور ٹیکنوکریٹس پر مشتمل مائننگ بورڈ تشکیل دے گی۔ امتیاز شیخ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے مائن اونرز ایسوسی کے وفد کی ملاقات۔ کراچی 25 فروری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں مائن اونرز ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ سندھ حکومت مائننگ بورڈ تشکیل دے رہی ہے جس میں دیگر متعلقہ اراکین کے علاوہ مائن اونرز ایسوسی ایشن، ورکرز اور ٹیکنوکریٹس کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں گے۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، ڈائریکٹر جنرل کول مائن سندھ مشتاق احمد سومرو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں مائن اونرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران قاضی فرحان راجڑ، چودھری نجیب اور دیگر نے بتایا کہ کان کنوں کی انشورنس اس سال جون تک مکمل کرلی جائے گی۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے کول مائنز سے نزدیک ایک ریسکیو سینٹر بنانے اور آر او پلانٹ لگانے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وفاقی وزیر حماد اظہر کے بیان پر ردعمل جھوٹ اور غلط بیانی وفاقی وزراء کا وطیرہ بن چکا ہے امتیاز شیخ عوام کے حق کے لیے آواز بلند کرنا سندھ کارڈ ہے تو یہ کارڈ ہم استعمال کرتے رہنگے امتیاز شیخ وفاقی وزیر اپنی نااہلی اور ناکامی کو تسلیم کرنے کے بجائے سندھ حکومت پر الزا تراشی کررہے ہیں امتیاز شیخ بروقت ایل این جی کے ٹینڈر نہ کرنے کی وجہ سے پورا ملک تاریخی گیس بحران کا شکار ہے امتیاز شیخ سندھ میں چولہے ٹھنڈے اور فیکٹریوں میں تالے پڑے ہوے ہیں امتیاز شیخ سی این جی اسٹیشن گذشتہ دو ماہ سے بند پڑے ہوے ہیں امتیاز شیخ وفاقی وزیر فرمارہے ہیں سندھ کو اس کے حصے کی پوری گیس فراہم کی جارہی ہے امتیاز شیخ وفاقی وزیر سندھ کے اس شہر اور دیہات کی نشاندہی کردیں جہاں گیس ہو امتیاز شیخ سندھ کے معدنی وسائل پر وفاقی حکومت نے قبضہ کیا ہوا ہے امتیاز شیخ پی ٹی آٸ جب سے اقتدار پر قابض ہوٸ ہے مسلسل عوامی حقوق کی پامالی ہورہی ہے امتیاز شیخ وزیر اعظم اور وزراء کی نااہلی اور ناکامیوں نے ملکی معیشت کا ستیاناس کردیا امتیاز شیخ اس تبدیلی حکومت سے قوم کی جان چھڑانے کا وقت آگیا ہے امتیاز شیخ
تھر فاؤنڈیشن اسپتال مکمل ہونے تک فی الحال ایمرجنسی، ایکسیڈنٹ، ٹراما، گائنی اور آبسٹیٹرک سینٹر کی سہولیات ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں مہیا کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ امتیاز شیخ۔ عوام کی فلاح اور ترقی میں ہی صوبے اور ملک کی ترقی مضمر ہے۔ امتیاز شیخ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر فاؤنڈیشن بورڈ کا اجلاس۔ کراچی۔14 جنوری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر فاؤنڈیشن بورڈ کا ایک اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، تھر پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر احسن ظفر، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامر ضیاء، تھر فاؤنڈیشن کے سی ای او نصیر میمن اور بورڈ کے دیگر اراکین موجود تھے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 120 بستروں پر مشتمل تھر فاؤنڈیشن اسپتال اسلام کوٹ، سندھ حکومت کے تعاون سے بنایا جارہا ہے۔اس منصوبے پر تھر فاؤنڈیشن کے تحت 1924 ملین روپے تخمینے کے اخراجات ہیں۔ جبکہ اسلام کوٹ اور قرب و جوار کے علاقوں کے لئے 19 نئے آر او پلانٹس لگائے جانے کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تھر پاور پراجیکٹ کا فائدہ تھر کے عوام تک پہنچانے کے لئے اقدامات پر گہری توجہ دے رہے ہیں اور سندھ حکومت پارٹی قیادت کے وژن کے مطابق تھر فاؤنڈیشن اسپتال کی تعمیر اور تھر کے باسیوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو اولیت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی فلاح اور ترقی میں ہی صوبے اور ملک کی ترقی مضمر ہے اور یہی پاکستان پیپلز پارٹی کا نصب العین ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ لوگوں کو صحت کی فوری سہولیات مہیا کرنے کے لئے اور اسپتال کی تعمیر مکمل ہونے تک فی الحال جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز میں ایمرجنسی ، ایکسیڈنٹ، ٹراما، گائنی و آبسٹیٹرک سینٹر جلد از جلد کھولے جائیں تاکہ مقامی لوگوں کو فوری طبی ریلیف دیا جاسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن اسپتال کو انڈس اسپتال کراچی کے تعاون سے چلایا جائے گا اور اس مقصد کے لئے انڈس اسپتال سے معاہدہ ہوچکا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے محکمۂ صحت کے تعاون سے تھر فاؤنڈیشن نے تھر کول پراجیکٹ میں کام کرنے والے تمام لوگوں کے ساتھ ساتھ تھر میں بڑی تعداد کی کووڈ ویکسینیشن کی جاچکی ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے پریزینٹیشن میں بتایا کہ تھر میں پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے تحت تھر میں 15 دیہی کلسٹرز کی نشان دہی کی گئی ہے ان دیہی کلسٹرز میں پینے کے پانی، بجلی، تعلیم، صحت ، سڑکیں اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرنے کے لئے گاؤں گاؤں فراہمی کے لئے قابلِ عمل منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں چونکہ پینے کا صاف پانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور وہاں بعض مقامات پر کنوؤں کا پانی بھی پینے کے قابل نہیں ہے اس لئے مشورہ یہ ہے کہ زیرزمین پانی کا ذخیرہ ختم ہونے سے محفوظ رکھنے کے لئے دیہات کی آبادی کو گنجان نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں مختلف بیماریوں اور تکالیف سے محفوظ رکھنے کے لئے تھر کے رہنے والے مردوں، عورتوں اور بچوں کو سماجی آگاہی مہم کے زریعے زندگی کی حفاظت کے لئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے۔ اجلاس میں تھر ڈیولپمنٹ پلان کے تحت تھر میں کام کرنے والی پاور کمپنیوں، تھر فاؤنڈیشن، مقامی اور بین الاقوامی رفاحی تنظیموں یونیسف اور یونیسکو سے بھی تعاون حاصل کرنے کے لئے اقدامات عمل میں لانے پر اتفاق کیا گیا۔ شرکائے اجلاس نے تمام سفارشات پر تیزی سے عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا جائزہ اجلاس۔ سندھ کے 10 اضلاع میں 2 لاکھ گھروں کو ستمبر 2023 تک شمسی بجلی فراہمی کا ہدف مکمل کیاجائے گا۔ ہوم سولرائزیشن کے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ وزیر توانائی سندھ کی ہدایات۔ کراچی 4 جنوری 2022ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کا ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے ڈائریکٹر راجہ شاہ زمان کھوڑو، محکمہ توانائی کے دیگر افسران اور سندھ سولر انرجی پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سولر انرجی پراجیکٹ کے لئے سندھ کے 10 اضلاع میں 2 لاکھ گھروں کو ستمبر 2023 تک شمسی بجلی فراہمی کا ہدف دیا گیا ہے۔ جس میں فی گھر 3 ایل ای ڈی بلب، ایک برقی پنکھا، ایک موبائل چارجنگ سہولت، ایک سولر پلیٹ اور ایک لیتھیم بیٹری برائے بیک اپ کے لئے فراہم کی جائے گی اور اس مقصد کے لئے سولر پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز مائکرو فنانس کی سہولیات نہایت آسان اقساط پر مہیا کریں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سولر انرجی پراجیکٹ سے وابستہ سپلائرز اپنے متعلقہ اضلاع میں دکانیں کھول رہے ہیں جہاں سے شمسی بجلی کا سامان متعلقہ گھروں کو فراہم کیا جائے ۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے ہدایات دیں کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ عوامی فلاح کا ایک اہم منصوبہ ہے اور سندھ حکومت اپنے صوبے کے عام آدمی کو سستی بجلی فراہمی کے لئے اس منصوبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پراجیکٹ پر کام کی رفتار کو تیز کیا جائے تاکہ دیئے گئے ٹائم فریم کے مطابق 2 لاکھ گھروں کو شمسی بجلی سے روشن کرنے کا ہدف مکمل کیا جاسکے۔
زیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی کراچی پریس کلب کے سالانہ انتخابات میں دی ڈیموکریٹس پینل کو کامیابی پر مبارکباد۔ کراچی۔ 26 دسمبر2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کراچی پریس کلب کے انتخابات میں کامیاب ہونے والے دی ڈیموکریٹس پینل کے منتخب ہونے والے صدر فاضل جمیلی، نائب صدر عبدالرشید میمن ، رضوان بھٹی کو سیکریٹری، وحیدراجپر کو خازن، محمد اسلم خان کو جوائنٹ سیکریٹری اور خلیل احمد ناصر، شازیہ حسن، فاروق سمیع، لیاقت مغل، مونا خان،سید اطہرحسین اور نبیل اختر کو ممبر گورننگ باڈی منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ کامیاب ہونے والے امیدوار کراچی پریس کلب کی شاندار روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ملک میں اظہار رائے کی آزادی ، جمہوری حقوق، قانون کی بالادستی اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ وطن عزیز میں جمہوریت کے فروغ اور استحکام کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کراچی پریس کلب کی نومنتخب کابینہ اور جنرل باڈی کو سندھ حکومت کی جانب بھرپور تعاون کی یقین دہائی کراتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں عوام کے حقوق کی جدوجہد میں صحافیوں، وکلاء، طالب علموں، مزدوروں، کسانوں اور عام شہریوں کو ہمیشہ ساتھ لیکر چلنے کی روایت پر قائم رہی ہے اور ہم سب مل کر اپنے پیارے وطن پاکستان میں امن، ترقی، خوشحالی، اور استحکام کے لئے اپنے مساعی کو مزید تقویت دیں گے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا بجلی کی قیمت میں مجوزہ اضافے پر ردعمل بجلی کی قیمت میں مذید اضافہ ناقابل برداشت ہے امتیاز شیخ 4 روپے 33 پیسے فی یونٹ کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہوگا امتیاز شیخ نیپرا کی منظوری کی صورت میں قوم کی جیبوں پر 40 ارب سے زاٸد کا ڈاکہ پڑے گا امتیاز شیخ فیول ایڈجسٹمنت کے نام پر ہر ماہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کردیا جاتا ہے امتیاز شیخ بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کو معاشی طور پر بدحال کردیا ہے امتیاز شیخ عوام بچوں کے اسکول کی فیس بھرے یا بجلی گیس کے بل ؟ امتیاز شیخ ظالم حکومت کے ظالمانہ فیصلوں نے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی سے محروم کردیا امتیاز شیخ نیپرا فوری طور پر فیول ایڈ جسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمت میں اضافے کو فریز کرے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا ملک بھر میں شدید گیس بحران پر تشویش کا اظہار گیس بحران پر وفاقی وزیر توانائی کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے امتیاز شیخ کرائے کے ترجمان نان ایشوز کو ایشو بنا کر گیس بحران سے توجہ ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہیں وزیر توانائی سندھ گیس میں خود کفیل صوبہ گیس سے محروم ہے امتیاز شیخ سندھ کی گیس کہاں جارہی ہے ؟ وزیر توانائی سندھ صنعتوں اور سی این جی سیکٹر کی گیس بند ہونے کے باوجود گھریلوں صارفین بھی ازیت کا شکار ہیں امتیاز شیخ تبدیلی سرکار جب سے اقتدار میں آئی ہے ملک بحرانستان بن چکا ہے وزیر توانائی سندھ مہنگائی بے روزگاری اور معیشت کی بدحالی نے عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے امتیازشیخ حکمرانوں کو عوام کی تکالیف سے کوئی سروکار نہیں ہے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی پریس کانفرنس۔ کراچی کے لئے 350 میگا واٹ کی سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی کے بڑے منصوبے پر دستخط بڑی خوشخبری ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں عوام کی بہبود کے منصوبوں پر تیزی سے عمل پیرا ہے ۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی رکاوٹوں پر مبنی اور تاخیری پالیسیوں کے باوجود 350 میگاواٹ کے شمسی پارک کی تعمیر ایک سنگ میل عبور کئے جانے کے مترادف ہے۔ امتیاز احمد شیخ محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور عالمی بینک کے مابین سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب۔ اکراچی شہر کے لئے 350 میگاواٹ سولر پارک کے لئے 600 ایکڑ رقبے پر 175 میگاواٹ کا سولر پارک دیہہ ہلکانی منگھو پیر ضلع غربی میں جبکہ 600 ایکڑ پر 175 میگا واٹ کا سولر پارک دیہہ شاہ مرید ضلع ملیر میں لگایا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ دونوں شمسی باغوں کی تعمیر پر 40 ملین ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے ۔ امتیاز احمد شیخ یہ دونوں سولر پارک مجموعی طور پر 350 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے۔ امتیاز احمد شیخ دونوں سولر پارک 2 سال مدت میں مکمل ہونگے۔ امتیاز شیخ۔ کراچی کے شہریوں کو سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی فراہم کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ دونوں شمسی باغوں کے لئے ٹرانسمیشن لائن سندھ حکومت کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی بچھائے گی امتیاز احمد شیخ۔ جبکہ کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن بنائے گی اور ان سولر پارک کی بجلی خریدے گی۔ امتیاز شیخ سستی بجلی سے ٹیرف میں کمی آئی گی اور شہریوں کو سستی بجلی مہیا ہوسکے گی۔ سندھ حکومت عالمی ماحولیاتی پروٹوکولز کے مطابق توانائی کے شفاف زرائع پر تیزی سے کام کررہی ہے۔ 350 میگا واٹ کے سولر پارک کی تعمیر کے منصوبے کے آغاز کے بعد حیدرآباد، لاڑکانہ ، سکھر اور سندھ کے دیگر شہروں کے لئے بھی سولر پارک کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ امتیاز شیخ۔ مفاہمت کی یادداشت پر محکمۂ توانائی سندھ کے سیکریٹری ابوبکر مدنی، کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ورلڈ بنک پاکستان کے سربراہ Mr. Najy Benhassine جو زوم پر موجود تھے نے دستخط کئے۔
کراچی کے لئے 350 میگا واٹ کی سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی کے بڑے منصوبے پر دستخط بڑی خوشخبری ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی 10 دسمبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ 350 میگا واٹ شمسی پارک کا منصوبہ، کراچی شہر کے لئے سستی شفاف اور ماحول دوست توانائی کا بڑا منصوبہ اور بڑی خوشخبری ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے جوانسال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں عوام کی بہبود کے منصوبوں پر تیزی سے عمل پیرا ہے اور وفاقی حکومت کی رکاوٹوں پر مبنی اور تاخیری پالیسیوں کے باوجود 350 میگاواٹ کے شمسی پارک کی تعمیر ایک سنگ میل عبور کئے جانے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور عالمی بینک کے مابین سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کے لئے 350 میگاواٹ سولر پارک کے لئے 600 ایکڑ رقبے پر 175 میگاواٹ کا سولر پارک دیہہ ہلکانی منگھو پیر ضلع غربی میں جبکہ 600 ایکڑ پر 175 میگا واٹ کا سولر پارک دیہہ شاہ مرید ضلع ملیر میں لگایا جائے گا۔ ان دونوں شمسی باغوں پر 40 ملین ڈالر لاگت کا تخمینہ ہے اور یہ دونوں سولر پارک مجموعی طور پر 350 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل ہونگے اور 2 سال مدت میں مکمل ہوکر کراچی کے شہریوں کو سستی، شفاف اور ماحول دوست بجلی فراہم کرنا شروع کردیں گے۔ امتیاز احمد شیخ نے بتایا کہ ان دونوں شمسی باغوں کے لئے ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب سندھ حکومت کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی بچھائے گی جبکہ کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن بنائے گی اور ان سولر پارک کی بجلی خریدے گی۔ انہوں نے کہا کہ سستی بجلی سے ٹیرف میں کمی آئی گی اور شہریوں کو سستی بجلی مہیا ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت عالمی ماحولیاتی پروٹوکولز کے مطابق توانائی کے شفاف زرائع پر تیزی سے کام کررہی ہے۔اور کراچی کے لئے مخصوص اس 350 میگا واٹ کے سولر پارک کی تعمیر کے منصوبے کے آغاز کے بعد حیدرآباد، لاڑکانہ ، سکھر اور سندھ کے دیگر شہروں کے لئے بھی سولر پارک کے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ اس سے قبل مفاہمت کی یادداشت پر محکمۂ توانائی سندھ کے سیکریٹری ابوبکر مدنی، کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مونس علوی اور ورلڈ بنک پاکستان کے سربراہ Mr. Najy Benhassine جو زوم پر موجود تھے نے دستخط کئے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت تھر کول پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی چائنیز کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ اجلاس۔ کراچی 26 نومبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیر صدارت تھر کول پاور پراجیکٹ میں کام کرنے والی کمپنی شنگھائی الیکٹرک کے ساتھ ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں شنگھائی الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مسٹر لی جائے جن (Li Jigen) اور ان کے ساتھیوں نے شرکت کی اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور محکمۂ توانائی سندھ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنیاں اپنی پراجیکٹ سائٹس پر کام کرنے والے کارکنوں کی صحت اور حفاظت کے لئے جدید قواعد و ضوابط کے مطابق اقدامات کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاور پراجیکٹ سائٹس وجود میں آنے کے سبب متاثر ہونے والی آبادی کو متبادل مقام پر منتقل اور آباد کرنا بھی متعلقہ کمپنی کی زمہ داریوں میں شامل ہے۔ لہذا کول سائٹس کے باعث متاثر ہونے والے گوٹھوں کی نئی جگہ پر جملہ سہولیات کے ساتھ آبادکاری اور علاقے کے کے لوگوں کو کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی کے تحت روزگار کی فراہمی میں شامل کرنا بھی ضروری ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے تھر کول پاور پراجیکٹ کے تھرڈ پارٹی ہیلتھ اینڈ سیفٹی آڈٹ کی منظوری دے دی ہے جس پر اگلے ماہ سے کام شروع ہوجائے گا۔ امتیاز احمد شیخ نے واضح کیا کہ سندھ حکومت صوبے کے عوام کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اور عوام کے حقوق کی فراہمی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ پاور پراجیکٹس پر کام کرنے والی کمپنیاں اپنی قانونی زمہ داریاں پوری کریں۔ وزیر توانائی سندھ نے یہ بھی ہدایت کی کہ پاور پراجیکٹ سائٹس پر ہیلتھ اینڈ سیفٹی انتظامات کو ہر صورت یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پاور پراجیکٹس پر کام کرنے والی کمپنیوں کو تمامتر سہولیات مہیا کررہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کام کرنے والی کمپنیوں اور ان کے کارکنوں کے تمام حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
گورانو ڈیم سے متاثرہ گوٹھ کے مکینوں کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے گئے۔ امتیاز احمد شیخ سندھ حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا پہلا فائدہ مقامی افراد کو پہنچانے کو یاد رکھتی ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی 25 نومبر 2021 ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا پہلا فائدہ پراجیکٹ ایریا کے مقامی افراد کو پہنچانے کو یاد رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ توانائی کے شعبے میں پاکستان کا عظیم الشان منصوبہ ہے اور اس منصوبے میں پراجیکٹ ایریا کے رہائشیوں کی فلاح و بہبود سندھ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کول پراجیکٹ کے باعث گورانو ڈیم کے علاقے میں کریم حجام گوٹھ کے مکانوں میں سیلن اور سیم کی وجہ سے اس گوٹھ کے مکینوں کو تکالیف اور شکایات تھیں جس پر سندھ حکومت نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اجلاس کرنے کے بعد مستقل حل نکال لیا ہے اور اب کریم حجام گوٹھ کو موجودہ مقام کے بجائے سیم اور سیلن سے محفوظ علاقے میں منتقل کرکے اس گوٹھ کے مکینوں کو نئے مکانات بنا کر دیئے جائیں گے اور منتقلی کے لئے معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ گورانو ڈیم سے متاثرہ کریم حجام گوٹھ میں اسکول کو اپ گریڈ کرنے کے بھی احکامات دیئے گئے ہیں گوٹھ کے اس اسکول کو تھر فاؤنڈیشن چلائے گی اس کے سات ساتھ گوٹھ میں پی پی ایچ آئی کے تحت اعلیٰ معیار کی ڈسپنسری کی فراہمی کی بھی ہدایات دے دی گئی ہیں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے عوام کی فلاح و بہبود کو مقدم رکھتی ہے اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے وژن کی روشنی میں سندھ حکومت عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کا ملک میں شدید گیس بحران پر اعتراف ہمارے موقف کی تائید ہے مشیر خزانہ کا اعتراف وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی اور کارگردگی پر چارج شیٹ ہے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کراچی: 24 نومبر 2021 وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے مشیر خزانہ شوکت ترین کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مشیر خزانہ کا اعتراف ہمارے موقف کی تاٸید وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی پر چارج شیٹ ہے بروقت ایل این جی کے ٹینڈر نہ کرکے ملکی خزانے کو اربوں ڈالرز کا ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ اور سابق وزراء ایل این جی ٹرمنل کی تعمیر پر قوم سے مسلسل جھوٹ بولتے رہے ہیں مشیر خزانہ کے گیس بحران پر اعتراف کرنے کے بعد وزیر توانائی حماد اظھر کو اپنی نااہلی اور ناکامی پر اخلاقی طور پر فوری مستعفی ہوجانا چاہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کے ماہر معاشیات کی ٹیم اور خود وزیراعظم کے مسلسل تجربوں نے تین سالوں سے ایل این جی کی خریداری پر ملکی خزانے کو تاریخی نقصان پہنچایا ہےوزیراعظم کے تجربوں اور زیر تربیت حکمرانوں کی نااہلی ناکامیوں اور بدعنوانیوں کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑرہا ہے وزیر تواناٸ سندھ نے کہا ک موجودہ حکومت کے اندر طاقتور مافیاز موجود ہیں جن کو اپنا زاتی مفاد ملک و قوم سے زیادہ ہے عزیز ہے وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ فیس بک پر پی ٹی آئی کے خلاف کمنٹس کرنے والے افسر کے خلاف وزیراعظم ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیتے ہیں مگر مہنگی ایل این جی کی خریداری پر نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے وزیر اعظم اور ان کی ٹیم ملک و قوم کے لئے معاشی رسک بن چکے ہیں امتیاز شیخ نے مزید کہا کہ ملک سے بحرانوں کے خاتمے کے لیے موجودہ حکومت سے نجات ناگزیر ہوچکا ہے
کراچی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی وزراء نے جھوٹ اور غلط بیانی کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے ملک میں گیس بحران سے زیادہ وفاقی وزراء کی نااہلی اور ناکامیوں کا بحران ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے لوگوں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے ہیں مہنگاٸ اور بیروزگاری کی وجہ سے غریب آدمی تندور سے روٹی خریدنے کی سکت نہیں رکھتا نجی پاور کمپنیوں،صنعتی اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی بندش سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے بیان کے جواب میں امتیاز شیخ نے کہا کہ تبدیلی سرکار جب سے اقتدار میں آٸ ہے ملک مسلسل شدید توانائی بحران کا شکار ہے وفاقی وزراء ایل این جی کی خریداری اور گیس ٹرمینل کے بارے میں قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں مارچ اور اپریل کے مہینے میں نومبر دسمبر کے لیے سستی ایل این جی دستیاب تھی تاخیر سے ٹینڈر کرنے کی وجہ سے ملکی تاریخ کے مہنگے ترین ایل این جی کے سودے کیے گے مہنگی ایل این جی کے سودے کرنے کے باوجود غیر ملکی کمپنیاں آرڈر کینسل کررہی ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر کے بقول ملک میں اٹھاٸیس فیصد گھریلو صارفین ہیں وزیر موصوف اپنے بیان میں خود اپنی ناکامی کا اظہار کررہے ہیں اگر اٹھاٸیس فیصد کی ضرورت کو پورا نہیں کیا جاسکتا تو صارفین کی تعداد پچاس فیصد ہوتی تو کیا ہوتا ؟ امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر فرمارہے ہیں ملک میں گیس بحران نہیں ہے مانگ بڑھ گٸ ہے میرا سوال ہے کہ اگر سردیوں میں گیس کی مانگ میں اضافہ ہوجاتا ہے تو گرمیوں میں لوڈشیڈنگ کا کیا جواز بنتا ہے؟ امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر اپنی نااہلی اور ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جو جواز پیش کررہے ہیں وہ ناقابل قبول ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ ایل این جی سے گھریلوں صارفین کا تعلق نہیں ہے تو مہنگی ایل این جی کی خریداری کی کیا ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ نجی پاور کمپنیوں کو گیس کی بندش سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں مذید اضافہ ہوجاے گا امتیاز شیخ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں قوم کو اتنے بحرانوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا تبدیلی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد کرنا پڑرہا ہے دریں اثناء وزیر توانائی امتیاز شیخ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز کو عوام دشمن قرار دیتے ہوہے کہا ہے کہ نیپرا بجلی کی بڑھتی قیمت کو فوری فریز کرے عوام میں بجلی کی قیمت میں مذید اضافہ برداشت کرنے کی سکت نہیں ہے بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کا فیصلہ ظالمانہ اقدام ہوگا
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وزیر اعظم کے معاون خصوصی براۓ اسٹیبلشمنٹ کے بیان پر ردعمل وفاق سندھ کے خلاف سازشیں کررہا ہے امتیاز شیخ دس سال کے زاہد عرصے سے سول بیوروکریسی کے معاملے پر سندھ کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے امتیاز شیخ کٸ من پسند افسران دس سال کے زاہد عرصے سے پنجاب،کے پی کے اور مرکز میں تعنیات ہیں امتیاز شیخ صرف سندھ کے افسران کو نشانہ بنایا جارہا ہے امتیاز شیخ جن افسران کو تبدیل کیا گیا ہے یہ وفاق کے نہیں فیڈریشن کے ملازم ہیں امتیاز شیخ 1954 کے قانون اور معاہدہ کے تحت صوبوں اور مرکز کی باھمی مشاورت اور رضامندی کے بعد تبادلے ممکن ہیں امتیاز شیخ صوبوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ ان افسران کو قبول کرے یا نہیں امتیاز شیخ روٹیشن پالیسی کے تحت پسند نا پسند کی بنیاد پر افسران کو نکالا جارہا ہے امتیاز شیخ موجودہ حکومت افسران کو بلیک میل کررہی ہے امتیاز شیخ سندھ میں وفاق کے رویے کی وجہ سے افسران عدم تحفظ کا شکار ہیں امتیاز شیخ سندھ کے سیاسی یتیم سول بیورو کریسی کو دھمکیاں دے رہے ہیں امتیاز شیخ وفاقی حکومت سندھ کے خلاف تمام حربے استعمال کرنے کے بعد اب سندھ میں متعین سول بیوروکریسی کو نشانہ بنارہی ہے تاکہ سندھ حکومت کی کارگردگی کو متاثر کیا جاسکے امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا گیس کی بندش اور لو پریشر پر تشویش کا اظہار سندھ حکومت موسم سرما کے لئے گیس کی قلت پر وفاق کو متعدد بار خبردار کر چکی ہے امتیاز شیخ وفاقی حکومت نے نہ تو ایل این جی کا بندوبست کیا اور نہ ہی ہماری کسی بات کو سنجیدگی سے لیا گیا امتیاز شیخ سندھ کے شہری علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے وزیر توانائی سندھ صنعتیں اور سی این جی اسٹیشنز میں گیس کی بندش کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں امتیاز شیخ جن علاقوں میں گیس آرہی ہے وہاں شدید لو پریشر کی شکایات ہیں امتیاز شیخ ڈیفنس اور کلفٹن جیسے پوش علاقوں میں چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں وزیر توانائی سندھ صبح سویرے اسکول جانے والے بچے اور ان کے اہلخانہ سخت عزیت کا شکار ہیں امتیاز شیخ سندھ میں ابھی تک صحیح معنوں میں سردی شروع بھی نہیں ہوئی امتیاز شیخ گیس کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ وفاقی وزارت توانائی کی نااہلی ناکامی اور بدعنوانیوں کی سزا عوام بگت رہی ہے وزیر توانائی سندھ
محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 99204401 حیسکو اور سیپکو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 16 نومبر 2021 وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن حیسکو اور سکھر الیکٹرک سپلائی کارپوریشن سیپکو کے افسران کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ (حیسکو) اور (سیپکو) عوامی شکایات کا ازالہ کریں اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے ملنے والی شکایات کا ہر صورت ازالہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے صوبے کے مختلف علاقوں میں بجلی کے ٹرانسفارمر جلنے اور ان کی بروقت مرمت یا تبدیلی نہ کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جلے ہوئے ٹرانسفارمرز فوری تبدیل کئے جائیں۔ وزیر توانائی سندھ نے ہدایات کیں کہ ولیج الیکٹریفیکیشن کے منصوبوں کو بھی بروقت مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون۔ 99204401 کراچی 12نومبر 2021 وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت سورج کی روشنی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو خصوصی ترجیح دے رہی ہے تاکہ آلودگی سے پاک توانائی کے حصول سے دنیا کی ماحولیات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر سندھ سیکریٹریٹ میں ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنی یونائٹیڈ انرجی آف پاکستان اور ٹھٹھہ اور جامشورو کے علاقے میں ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم، ونڈ انرجی ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں خرم شہزاد ، تنویر عباس مرزا اور دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر وزیرِ توانائی سندھ نے وفد سے کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی CSR کے اصولوں کے تحت پراجیکٹ ایریا کے مقامی رہنے والوں کے لئے بہبود کی سرگرمیوں روزگار کی فراہمی، پانی، سیوریج ، اسپتال، اسکول، کھیل کے میدان اور پارک وغیرہ کی فراہمی کے لئے زمہ داریاں پوری کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کمپنیاں سی ایس آر کے تحت کئے گئے کاموں کی تفصیلات سے تحریری طور پر سندھ حکومت کو آگاہ کرے اور روزگار کی فراہمی کے لئے مقامی افراد جنہیں روزگار دی گئی ہے کی فہرست بھی مہیا کریں۔ وزیر توانائی سندھ نے اس ضمن میں آئندہ ہفتے ٹھٹھہ اور جھمپیر کے علاقوں میں بجلی بنانے والی کمپنیوں کا اجلاس بلانے کی بھی ہدایات دیں تاکہ متعلقہ تمام کمپنیوں کے سی ایس آر کے حوالے سے کئے گئے کام کی بابت آگاہی لی جاسکے اور کمپنیوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے بھی متفقہ اقدامات کئے جاسکیں۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ حکومت کان کنوں کو صحت کے بیمہ سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے۔ امتیاز احمد شیخ کراچی 10 نومبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں آج ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں لاکھڑا کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کی صحت کے بیمہ کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں جوبلی انشورنس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور ایڈیشنل سیکریٹری کول مائنز سندھ خادم حسین چنہ بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محنت کشوں اور کان کنوں کی صحت وسلامتی کے لئے اقدامات پر گہری نظر رکھتے ہیں اسی وژن کے پیش نظر سندھ حکومت صوبے میں موجود کوئلے کی کانوں پر کام کرنے والے کان کنوں کو کام کے دوران کسی بھی حادثہ پیش آجانے کی صورت میں ہسپتال میں علاج کی مکمل سہولیات اور ضروری مالی اعانت کی فراہمی کے لئے انشورنس کمپنی کی خدمات حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وقت ضرورت کان کنوں کو صحت کے بیمہ کی سہولت دی جاسکے اور مشکل وقت میں کان کن کو معقول علاج معالجہ اور مالی امداد فراہم کی جاسکے۔ انشورنس کمپنی کے نمائندوں نے کان کنوں کو بیمہ سہولیات کی فراہمی کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں جس پر وزیر توانائی سندھ نے ہدایات دیں کہ انشورنس کمپنی جلد اس بارے میں ایک معقول پروگرام پیش کرے جس پر جلد از جلد عمل درآمد شروع کیا جاسکے۔
درخواست براۓ نشر ٹکرز وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا مہنگی آرایل این جی خریدنے پر ردعمل قبل از وقت ٹینڈر کردیے جاتے تو ایل این جی کا سودا مناسب قیمت میں ممکن تھا امتیاز شیخ وفاقی وزراء کی نااہلی اور ناکامی کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑے گا امتیاز شیخ نومبر کے لیے ایک کارگو 30.65 ڈالر (ایم ایم بی ٹی یو) میں خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وزیر توانائی سندھ صرف ایک کارگو میں ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا امتیاز شیخ سستی ایل این جی دستیاب ہونے کے باوجود اس وقت ٹینڈر نہیں کیے گے امتیاز شیخ پی ٹی آی حکومت کے چوتھے سال بھی قوم کو گیس بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے امتیاز شیخ دو ایل این جی کارگوز کی منسوخی کی تحقیقات ہونی چاہیئے امتیاز شیخ ٹینڈر ہونے کے باوجود دو کمپنیوں نے اچانک ایل این جی کی سپلاٸی کیوں منسوخ کی ؟ امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا سول اسپتال کراچی کی سولرائزیشن کا افتتاح۔ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے سول ہسپتال کی سولرائزیشن کا منصوبہ ہسپتال ایک تہائی بجلی ضروریات پورا کرسکے گا۔ عالمی بنک کے تعاون سے منصوبے پر 900,000 امریکی ڈالر کے اخراجات۔ سول ہسپتال کی سولرائزیشن سے سالانہ 1851 ٹن سالانہ کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا ہونے سے روکی جاسکے گی۔ ورلڈ بنک کے ڈائریکٹر انفرا اسٹرکچر اور دیگر افسران بھی وزیر توانائی کے ہمراہ تھے۔ کراچی 04 نومبر 2021ء وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج سول ہسپتال کراچی میں سولرائزیشن پراجیکٹ کا افتتاح کیا ۔اس موقع پر عالمی بنک کے ڈائریکٹر انفرااسٹرکچر گوانگژی شن ( Guangzhe Chen), کے علاوہ اولیور نائٹ ( Oliver Knight)، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی، سول ہسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نور محمد سومرو اور دیگر افسران موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لئے عالمی معاہدوں کی پابند ہے اور سندھ حکومت توانائی کے متبادل، شفاف اور قابلِ تجدید منصوبوں میں انتہائی تیزی سے پیش رفت کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت سندھ کے 37 ہسپتالوں کو تیزی سے سولرائز کیا جارہا ہے جن میں سول ہسپتال کراچی سمیت کراچی کے دیگر 7 سرکاری ہسپتال بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت عالمی بنک کے تعاون سے صوبے کے دوردراز علاقوں میں گھروں کو شمسی بجلی پر لانے کے منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے جس سے دیہاتوں میں رہنے والے غریب لوگوں تک شفاف بجلی پہنچائی جاسکے گی جس سے لوگوں کو ریلیف ملے گا۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے سول ہسپتال کی سولرائزیشن کے منصوبے کو مکمل کرنے پر عالمی بنک کے افسران کے تعاون اور محکمہ توانائی سندھ کے سولر انرجی پراجیکٹ کے افسران اور اسٹاف کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ سول ہسپتال کی سولرائزیشن پراجیکٹ پر عالمی بنک کے تعاون سے 900000 امریکی ڈالر کی لاگت سے سالانہ 23 لاکھ 71 ہزار کلو واٹ فی گھنٹہ شمسی بجلی پیدا ہوسکے گی۔ یہ بجلی سول ہسپتال کراچی کی بجلی ضروریات کی ایک تہائی ضروریات پورا کرسکے گی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سول ہسپتال کراچی کی سولرائزیش کے پراجیکٹ سے 1851 ٹن سالانہ کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کی پیدائش سے بچا جاسکے گا۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی پریس کانفرنس۔ پاکستان میں اس وقت گیس کا شدید بحران ہے۔ سندھ میں گیس قلت کے باعث سی این جی اسٹیشنز بند ہوگئے ہیں۔ ایکسپورٹ انڈسٹری کے آرڈرز وقت پر مکمل نہیں ہوپارہے۔ صنعتیں شدید مسائل سے دوچار ہیں۔ ایل این جی بھی دستیاب نہیں ہو پا رہی۔ وفاقی حکومت کے ادارے گرمیوں میں توانائی ضروریات پوری نہیں کرسکے تو سردیوں میں کیا کرسکیں گے۔ وفاقی حکومت نااہلی کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔ سندھ کے ساتھ خصوصی نا انصافی ہورہی ہے۔ وفاقی حکومت کی گورننس صفر ہے۔ پاکستان شدید گیس بحران کا شکار ہونے والا ہے۔ وفاقی حکومت اس بحران کو نہیں سنبھال سکے گی۔ اپنے تین برسوں میں وفاقی حکومت ایک بھی ایل این جی ٹرمینل نہیں بنا سکی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کے سستے ترین توانائی کے منصوبوں کو منظور کرانے کی بہت کوشش کی ہے لیکن ہمارا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ وزیرِ اعظم پاکستان بات چیت کرنے کے قائل نہیں۔ وزیر اعظم کی ٹیم نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ اب ان کی ٹیم کومستعفی ہونا چاہئے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کو سندھ کے حوالے کریں تاکہ سندھ حکومت لوگوں کو ریلیف دے سکے۔ لگتا ہے وفاقی حکومت گیس کے بجائے اب لکڑیوں کو ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کا مشورہ دے گی۔ بجلی کی قوت خرید لوگوں کی برداشت سے باہر ہے۔ فوری طور پر بجلی کی قیمتوں کو بڑھانے کا عمل منجمد کیا جائے۔ سندھ حکومت، سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کی طرز پر اداروں کو چلانے کا بہترین تجربہ رکھتی ہے۔ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ سندھ کے عوام کو تنگ کیا جارہا ہے۔ بے روزگاری، مہنگائی اور عوام کی پریشانیاں بڑھ رہی ہیں ۔ پاکستان جو کہ زرعئی ملک ہے یہاں اجناس انتہائی مہنگائی ہے۔ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن قبول کررہی ہے۔ سندھ سستی ترین بجلی کے منصوبوں کا حل پیش کرسکتا ہے۔
محکمۂ اطلاعات حکومت سندھ کراچی۔ فون: 99204401 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کا منصوبہ، قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں سندھ حکومت کی تاریخی پیش رفت ہے ۔ امتیاز احمد شیخ۔ یہ پاکستان کا پہلا بزنس ٹو بزنس 400 میگا واٹ ہائبرڈ پاور پراجیکٹ ہے۔ امتیاز احمد شیخ اینگرو انرجی، محکمۂ توانائی سندھ کے ڈائریکٹوریٹ آف الٹرنیٹ انرجی اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مابین 400 میگاواٹ ہائبرڈ انرجی پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط۔ کراچی 27 اکتوبر 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی ہر کوشش کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں تاکہ ملک میں توانائی کا مسئلہ حل ہو اور پاکستان بھی گرین انرجی کے حوالے سے اقوام عالم میں نمایاں کارکردگی کا ملک قرار پائے۔ انہوں نے کہا کہ اینگرو انرجی کے ساتھ 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کے منصوبے پر معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت توانائی کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات عمل میں لارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں اینگرو انرجی، سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اور محکمۂ توانائی کے آلٹرنیٹ انرجی کے شعبے کے مابین 400 میگاواٹ ہائبرڈ انرجی پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معاہدے کے تحت اینگرو انرجی لمیٹڈ، جھمپیر میں 400 میگا واٹ کا ہائبرڈ انرجی کا پراجیکٹ لگائے گی۔ اس منصوبے میں ہوا اور سورج کی توانائی سے بجلی بنائی جائے گی اور یہ بجلی مقامی صنعتوں کو فراہم کی جائے گی۔ معاہدے کے تحت محکمۂ توانائی سندھ کی گرڈ کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی 400 میگا واٹ بجلی کو مقامی صنعتوں تک پہچانے کے لئے ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی۔ سہ فریقی (Tripartite) مفاہمت کی یادداشت پر اینگرو انرجی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہاب قادر، محکمۂ توانائی سندھ کے ڈائریکٹر آلٹرنیٹ انرجی امتیاز شاہ اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سلیم شیخ نے دستخط کئے اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر احمد ، اینگرو کے سربراہ احسن ظفر سید اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ اس منصوبے سے بننے والی 400 میگاواٹ بجلی سستی ترین بجلی ہوگی اور اس کی فی یونٹ قیمت 8 روپے تک ہوسکتی ہے ۔ بتایا گیا کہ ہائبرڈ انرجی کا یہ منصوبہ نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کا اپنی نوعیت کا پہلا تاریخی منصوبہ ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ نجی شعبے کے تحت چلنے والا 400 میگا واٹ ہائبرڈ انرجی کا یہ منصوبہ مقامی صنعتوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکے گا کیونکہ اس سے ملنے والی سستی ترین بجلی کے استعمال سے مقامی صنعتیں فروغ پائی گی اور اپنی مصنوعات کو عالمی مسابقتی مارکیٹ میں باآسانی فروخت کرسکیں گی۔
ظہار تشکر وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی جانب سے سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سید خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہونے پر مبارکباد سپریم کورٹ کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے وزیر توانائی سندھ خورشید شاہ کو بنا کسی جرم کے 2019 سے پابند سلاسل کیا ہوا تھا امتیاز شیخ نیب خورشید شاہ کے خلاف کچھ بھی ثابت نہیں کر سکا امتیاز شیخ خورشید شاہ کی ضمانت سے پیپلزپارٹی کے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں وزیر توانائی سندھ حکومت اداروں کو اپوزیشن کے خلاف غیر قانونی طور پر استعمال کر رہی ہے امتیاز شیخ
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ میں پاکستان کے پہلے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط۔ برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی، اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے مابین 400 میگا واٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے معاہدہ۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ اور چین کے کراچی میں قونصل جنرل لی بائیجیان کی موجودگی میں اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ کراچی۔23 اکتوبر 2021ء سندھ میں پاکستان کی تاریخ کے پہلے 400 میگاواٹ گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے لئے آج برطانیہ میں لسٹڈ کمپنی اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی یہ تقریب محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ ، چین کے کراچی میں قونصل جنرل مسٹر لی بائیجیان ، سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر احمد ،پاور چائنا انٹرنیشنل اور اوریکل پاور کے افسران بھی موجود تھے۔ مفاہمت کی یادداشت پر اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن اور پاور چائنا انٹر نیشنل کے پاکستان میں سربراہ یانگ جیان ڈو نے دستخط کئے۔ اس موقع پر کراچی میں چین کے نائب قونصل ڈینگ ھژ اؤ (Mr.Deng Haixiao), پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شاؤ قان (Mr.Liu Shaoquan)، پاکستان میں پاور چائنا کے چیف ریپریزینٹیٹو یانگ جیان ڈو (Mr Yang Jianduo) اور اوریکل پاور اور پاور چائنا انٹرنیشنل کے نمائندوں کے ساتھ محکمۂ توانائی سندھ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ معاہدے کے مطابق ہوا اور سورج کی روشنی سے چلنے والے 400 میگاواٹ گنجائش کے پاور پلانٹ سے ایک لاکھ پچاس ہزار (150٫000) کلو گرام گرین ہائیڈروجن روزانہ پیدا ہوسکے گی۔ اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہمیشہ جدید سائنسی اور ترقی پسندانہ منصوبوں میں پہل کرنے کے ریکارڈ کا حامل صوبہ ہے اور گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ، اقوام متحدہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں ہائیڈروجن معیشت (Hydrogen Economies )کے فروغ کے لئے کئے گئے عزم کی روشنی میں سندھ میں گرین ہائیڈروجن کا یہ اولین منصوبہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے گرین پراجیکٹس کے لئے سرمایہ کاری میں تعاون کے لئے جس معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا ہے اس کی روشنی میں اس معاہدے کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اپنے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے وسائل کو کام میں لانے کے لئے یکسوئی سے کام کررہا ہے اور یقین ہے کہ بہت جلد گرین ہائیڈروجن کا یہ منصوبہ فعال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایسے منصوبوں کی ہرممکن معاونت کرے گی۔ اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں گرین ہائیڈروجن کے 350 سے زائد منصوبے ترقی کے مراحل میں ہیں جن کا مقصد ٹرانسپورٹ، صنعتوں اور ہوا بازی (aviation) کے شعبوں کو ڈی کاربو نائز کرنا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پالیسی پر سرمایہ کاری اور عملدرآمد جاری رہا تو 2050 تک ہائیڈروجن دنیا کی 24 فیصد سے زائد طلب کو پورا کرسکے گی۔ اس وقت صرف 4 فیصد ہائیڈروجن، گرین زرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں لگائے جانے والے گرین ہائیڈروجن کے اس پلانٹ سے حاصل شدہ گرین ہائیڈروجن ابتدا میں چین اور خطے کے ممالک میں بھی برآمد کی جاسکے گی۔ اس سے قبل اوریکل پاور کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ناھید میمن نے گرین ہائیڈروجن پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ پاور چائنا انٹر نیشنل گروپ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹیو وائس پریزیڈنٹ مسٹر لو شاؤ قان نے ویڈیو لنک پر ترکی سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کا اسکوپ اور اہمیت بیان کی۔ تقریب سے پاور چائنا ہواڈونگ (Huadong) انجینئرنگ کوآپریشن لمیٹڈ کے وائس پریزیڈنٹ مسٹر ین شی جی (Mr.yin Shiji) نے چین کے شہر ہینگ ژو (Hangzhou) سے بذریعہ وڈیو لنک اور سائنو ہائیڈرو کاربن لمیٹڈ (Sino Hydro Corporation ) کے نمائندہ افسران بھی موجود تھے
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 بدھ-13-اکتوبر 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس۔ کراچی 13 اکتوبر 2021ء صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی توانائی، معاشی اور انتظامی پالیسیوں پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وفاقی حکومت کی بد انتظامی کی وجہ سے آنے والی سردیوں میں گیس کا شدید بحران ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گیس کا متوقع شدید بحران، وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ہوگا۔ وفاقی حکومت کی ڈیلنگ کی وجہ سے کسی بھی بین الاقوامی کمپنی نے ٹینڈر نہیں بھرا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت آئے دن عوام پر پریشانیوں کا بم گراتی ہے۔ بجلی ہے نہیں اور کہتے ہیں گیس کے بجائے بجلی استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے وفاقی فیصلہ ساز اداروں نیپرا، اوگرا اور دیگر میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے۔ پچھلے تین برسوں میں گیس کی قیمتوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسا زرعئی ملک خوراک کی قلت کا شکار ہے۔ معاشی، انتظامی اور نظم و نسق کا بحران ہے جس کی زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ امتیاز شیخ۔ انہوں نے تبادلے اور تقرری کے ضمن میں بھی نااہل وفاقی حکومت نے حماقت دکھائی ہے۔ ملک شدید بحران کا شکار ہے جس کا خود ان کے وزراء اقرار کررہے ہیں۔ خان صاحب کی پالیسیوں نے ملک کو نئی الجھنوں میں پھنسا دیا ہے۔ توانائی کا آنے والا بحران وفاقی حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ نااہلی کی حد یہ کہ ڈاکٹر قدیر کی نماز جنازہ تک میں شریک نہیں ہوئے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت نے ڈاکٹر قدیر اور عمر شریف جیسے لیجنڈز کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ سندھ حکومت، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے اور ہم اتفاق رائے سے مسئلے حل کرسکتے ہیں۔ وفاقی حکومت بحرانی حالات میں بھی اپوزیشن کی دشمنی سے باز نہیں آرہی۔ اپوزیشن سے بات چیت نہ کرنی پڑجائے اس ڈر سے قانون بدل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب حکومت چھوڑیں اور قومی حکومت نئے انتخابات کرائے۔ وفاقی حکومت جس طرح کے فیصلے کررہی ہے اس پر سندھ حکومت عدالتی آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے کہ وفاقی وزیر سردیوں میں گیس کے بحران کا انتباہ کر کے اپنی نالائقی پر مہر لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت، سرکلر ڈیٹ اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت، جمہوری اصولوں اور جمہوری تقاضوں کے مطابق فیصلے کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کو فعال کرنے کے لئے سندھ حکومت درخواستیں کررہی ہے لیکن ہماری درخواست پر توجہ نہیں دی جارہی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو بیروز گار کرنے کے خلاف ہے اور ہم اپنے عوام کو روزگار دیں گے۔ شہید محترمہ نے ببانگِ دہل کہا تھا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتی رہے گی۔ لہذا ہم اپنی شہید قائد کے قول کی پاسداری کریں گے اور لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتے رہیں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی ہدایات پر پیپلز پارٹی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بحران کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے کہا کہ حیسکو ، سیپکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی آپ سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت کو دے دیں۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 بدھ-13-اکتوبر 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کی سندھ اسمبلی میں پریس ے والی سردیوں میں گیس کا شدید بحران ہوگا۔ امتیاز شیخ گیس کا متوقع شدید بحران، وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ہوگا۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی ڈیلنگ کی وجہ سے کسی بھی بین الاقوامی کمپنی نے ٹینڈر نہیں بھرا۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت آئے دن عوام پر پریشانیوں کا بم گراتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ بجلی ہے نہیں اور کہتے ہیں گیس کے بجائے بجلی استعمال کریں۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی فیصلہ ساز اداروں میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے۔ امتیاز شیخ۔ پچھلے تین برسوں میں گیس کی قیمتوں میں ساڑھے تین سو فیصد اضافہ ہوا۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان جیسا زرعئی ملک خوراک کی قلت کا شکار ہے۔ امتیاز شیخ۔ معاشی، انتظامی اور نظم و نسق کا بحران ہے۔ زمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ امتیاز شیخ۔ تبادلے اور تقرری کے ضمن میں بھی نااہل وفاقی حکومت نے حماقت دکھائی ہے۔ امتیاز شیخ۔ ملک شدید بحران کا شکار ہے۔ خود ان کے وزراء اقرار کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ خان صاحب کی پالیسیوں نے ملک کو نئی الجھنوں میں پھنسا دیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ توانائی کا آنے والا بحران وفاقی حکومت سنبھال نہیں سکے گی۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کی گیس سندھ کو نہیں دی جارہی۔ امتیاز شیخ۔ نااہلی کی حد یہ کہ ڈاکٹر قدیر کی نماز جنازہ تک میں شریک نہیں ہوئے۔ امتیاز شیخ۔ وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ حکومت نے ڈاکٹر قدیر اور عمر شریف جیسے لیجنڈز کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ حکومت، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کو مسترد کرتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ تمام مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت بحرانی حالات میں بھی اپوزیشن کی دشمنی سے باز نہیں آرہی۔ امتیاز شیخ۔ اپوزیشن سے بات چیت نہ کرنی پڑجائے اس ڈر سے قانون بدل دیتے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ خان صاحب حکومت چھوڑیں اور قومی حکومت نئے انتخابات کرائے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت جس طرح کے فیصلے کررہی ہے اس پر سندھ حکومت عدالتی آپشن پر بھی غور کررہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ شرم کی بات ہے کہ وفاقی وزیر سردیوں کے بحران کا انتباہ کررہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ ڈالر کی قیمت، سرکلر ڈیٹ اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ حکومت، جمہوری اصولوں اور جمہوری تقاضوں کے مطابق فیصلے کرتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ سندھ پبلک سروس کمیشن کو فعال کرنے کے لئے سندھ حکومت درخواستیں کررہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی لوگوں کو بیروز گار کرنے کے خلاف ہے اور ہم اپنے عوام کو روزگار دیں گے۔ امتیاز شیخ۔ شہید محترمہ نے ببانگِ دہل کہا تھا کہ پیپلز پارٹی لوگوں کو میرٹ پر روزگار دیتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی ہدایات پر پیپلز پارٹی مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بحران کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی۔ امتیاز شیخ۔ حیسکو ، سیپکو اور سوئی سدرن گیس کمپنی آپ سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت کو دے دیں۔ امتیاز شیخ۔کانفرنس۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ مورخہ: 10-اکتوبر 2021ء اظہار تعزیت وزیر توانائی سندھ کی ڈاکٹر عبد القدیر خان کے انتقال پر تعزیت۔ ڈاکٹر قدیر کے انتقال سے پاکستان ایک عظیم سپوت سے محروم ہوگیا۔ امتیاز شیخ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر ،فخرِ پاکستان تھے ۔ امتیاز شیخ ڈاکٹر صاحب نے جوہری سائنس کے شعبے میں پاکستان کی صلاحیت کا لوہا منوایا۔ امتیاز شیخ وطن عزیز کے لئے ڈاکٹر قدیر کی خدمات کی پوری قوم معترف ہے امتیاز شیخ ڈاکٹر عبد القدیر خان پاکستان کا سرمایہ تھے۔ امتیاز شیخ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔ امتیاز شیخ رب العزت، محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اپنے جوار رحمت میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ امتیاز شیخ اللہ تعالٰی مرحوم کے لواحقین اور پوری پاکستانی قوم کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ (آمین)
ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ آف انفارمیشن شہید بینظیرآباد یکم اکتوبر 2021ء نواب شاہ (ہ۔آ)صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ کا دورہ کرکے اسپتال کو سولر پاور سسٹم پر منتقلی کے کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے عالمی بینک کے تعاون سے سندھ سولر پراجیکٹ کے تحت پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ سمیت صوبے کے 35 بڑے اسپتالوں کو سولر پاور سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ صوبے کے 230 بنیادی صحت کے مراکز کو بھی سولر پاور سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناکام توانائی پالیسیوں کی وجہ سے مختلف علاقوں میں 18، 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں مشکلات کے ساتھ ساتھ اسپتال کے عملے اور مریضوں کو بھی پریشانی سے بچانا ہے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے میں بہت کام کیا گیا ہے جگر کی پیوندکاری سمیت مفت علاج کی سہولیات عوام کو مل رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو سیپکو اور حیسکو سندھ حکومت کے حوالے کرنے کے لئے مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر سندھ کے اداروں کو نہیں چلایا جاسکتا انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی معاشی پالیسیاں ناکام ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد عامر حسین پنہور، ڈاکٹر یار علی جمالی، انفارمیشن آفیسر شیر محمد جمالی، ضلع صدر پ پ پ علی اکبر جمالی اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ اس سے قبل صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کمشنر شہید بینظیرآباد ڈویژن سید محسن علی شاہ سے انکے دفتر میں ملاقات کرکے ڈویژن بالخصوص شہید بینظیرآباد میں رین ایمرجنسی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے متعلق معلومات حاصل کیں۔ اس موقع پر کمشنر سید محسن علی شاہ نے صوبائی وزیر کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ بارشوں کی پیشنگوئی کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات کے تحت تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کرکے کمشنر آفس اور تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر آفیسز میں کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جبکہ رین ایمرجنسی کانٹجنسی پلان پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ محکموں کو ہدایات دی گئی ہیں۔
ڊويزنل ڊائريڪٽوريٽ آف انفارميشن شهيد بينظيرآباد 01 آڪٽوبر 2021 نواب شاھه (ھه آ)صوبائي وزير توانائي امتياز احمد شيخ پيپلز ميڊيڪل اسپتال نواب شاھه جو دورو ڪري اسپتال کي سولر سسٽم تي منتقلي واري ڪم جو جائزو ورتو انهي موقعي تي ميڊيا جي نمائندن سان ڳالهائيندي صوبائي وزير چيو ته سنڌ حڪومت پاران ورلڊ بينڪ جي تعاون سان سنڌ سولر پراجيڪٽ تحت پيپلز ميڊيڪل اسپتال نواب شاھه سميت صوبي جي 35 وڏين اسپتالن کي سولر سسٽم تي منتقل ڪيو ويو آهي جڏهن ته 230 بنيادي صحت مرڪزن کي پڻ سولر سسٽم تي منتقل ڪيو ويو آهي ڇاڪاڻ ته وفاق جي ناڪام توانائي پاليسين جي ڪري مختلف علائقن ۾ 18 18 ڪلاڪ لوڊشيڊنگ هجڻ ڪري صحت جون سهولتون فراهم ڪرڻ ۾ تمام گهڻي ڏکيائين سان گڏ اسپتال جي عملي ، مريضن کي پڻ پريشاني کان بچائڻ هو صوبائي وزير وڌيڪ چيو ته سنڌ حڪومت پاران صحت جي شعبي ۾ تمام گهڻو ڪم ڪيو ويوآهي جگر جي پيوندڪاري سميت مفت علاج جون سهولتون عوام کي ملي رهيون آهن هڪ سوال جي جواب ۾ صوبائي وزير امتياز احمد شيخ چيو ته سنڌ حڪومت پاران وفاق کان حيسڪو ۽ سيپڪو سنڌ حڪومت حوالي ڪرڻ جو مطالبو ڪيو آهي اسلام آباد ۾ ويهي ادارن کي نٿو هلائي سگهجي هن وڌيڪ چيو ته وفاق جون معاشي پاليسيون ناڪام ٿي ويون آهن جنهن جي ڪري ملڪ ۾ مهانگائي عوام جو جئيڻ جنجال ڪري ڇڏيو آهي ان موقعي تي ڊپٽي ڪمشنر عامر حسين پنهور، ڊاڪٽر يارعلي جمالي، انفارميشن آفيسر شيرمحمد جمالي، ضلعي پ پ پ صدر علي اڪبر جمالي ۽ ٻيا عملدار ساڻس گڏ هئا. ان کان اڳ صوبائي وزيرامتياز احمد شيخ ڪمشنر شهيد بينظيراباد ڊويزن سيد محسن علي شاھه سان سندس آفيس ۾ ملاقات ڪري ڊويزن ۽ خاص طور تي شهيد بينظيرآباد ۾ رين ايمرجنسي جي حوالي سان کنيل قدمن بابت معلومات ورتي ان موقعي تي ڪمشنر سيد محسن علي شاھه صوبائي وزير کي آگاهي ڏيندي ٻڌايو ته برساتن جي اڳڪٿي کانپوءِ سنڌ حڪومت پاران ڏنل هدايتن تحت سڀني لاڳاپيل کاتن کي الرٽ جاري ڪري ڪمشنر آفيس ۽ ٽنهي ضلعن جي ڊپٽي ڪمشنر آفيسن ۾ ڪنٽرول روم قائم ڪرڻ سان گڏوگڏ رين ايمرجنسي ڪانٽيجنسي پلان تي عملدرآمد لاءِ لاڳاپيل ادارن کي هدايتون جاري ڪيون ويون آهن.
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون: 99204401 وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی میر شکیل الرحمٰن سے تعزیت ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن سے ان کی والدہ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرماۓ اور لواحقین کو صبرِ جمیل عنایت کرے۔(آمین) ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ آج 11 بجے دن ملیر میمن گوٹھ میں کھلی کچہری منعقد کریں گے۔ کھلی کچہری محمدی فٹبال گراؤنڈ ملیر میمن گوٹھ میں ہوگی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ارسلان اسلام شیخ بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ وزیر توانائی سندھ براہ راست عوام کے مسائل سنیں اور موقعہ پر احکامات دیں گے۔ ملیر ضلع کے تمام متعلقہ محکموں کے افسران بھی کھلی کچہری میں موجود ہوں گے۔ وزیر توانائی امتیاز شیخ، موقع پر موجود شہریوں سے شکایت اور تجاویز سنیں گے۔ شکایات کے ازالے اور قابلِ عمل تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی عوام کی پارٹی ہے ۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام اور پیپلز پارٹی کا رشتہ اٹوٹ ہے۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی کی قیادت ہمیشہ عوام کے ساتھ اور عوام کے درمیان موجود رہتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام نے پیپلز پارٹی کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاکستان کے عوام نے ہمیشہ اپنے ووٹوں سے پیپلز پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ پارٹی قیادت اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر وزراء شہر شہر عوام کے پاس جاکر مسائل سن رہے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ پیپلز پارٹی لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات فراہمی کے لئے کوشاں ہے۔ امتیاز شیخ۔ صحت ،تعلیم ، روزگار اور امن و امان کی بہتری پر سندھ حکومت کی خاص توجہ ہے۔ امتیاز شیخ۔ آج کی کھلی کچہری میں پوری کوشش ہوگی کہ فوری نوعیت کے مسائل موقعہ پر حل کردیئے جائیں۔ امتیاز شیخ۔ عوام کے لئے وزراء کے دفاتر کے دروازے بھی ہر وقت کھلے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ عوامی رابطوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ کی زیرصدارت تھر فاٶنڈیشن کا اجلاس اجلاس میں ماہر معاشیات قیصر بنگالی کی شرکت اجلاس میں قیصر بنگالی نے اسلام کوٹ ترقیاتی سروے کے بارے میں تجاویز پیش کی اجلاس میں تھر فاٶنڈیشن قیصر بنگالی کی سربراہی میں بیس لاٸن سروے کے اعدادوشمار کی روشنی جامع ترقیاتی منصوبہ مرتب کرے گی علاقے میں صحت، تعلیم،پینے کے صاف پانی،نکاسی آب،روزگار کی فراھمی اور دیگر ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تجاویز پیش کرے گی تھر فاٶنڈیشن اگلے دس ہفتوں میں جامع ترقیاتی پلان وزیر توانائی سندھ کو پیش کرے گی اسلام کوٹ کو اقوام متحدہ کے پاٸیدار ترقی کے اہداف کے طور پر ماڈل تعلقہ بنایا جاے گا امتیاز شیخ پیپلز پارٹی کی حکومت تھر کے وساٸل کو سب سے پہلے تھر کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مہیا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیر صدارت، تھر میں کوئلہ ذخائر کے حوالے سے اہم علاقے، اسلام کوٹ، تھر کے لئے، تھر فاؤنڈیشن کی جانب سے معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی کی رہنمائی میں بیس لائن سروے میں اکٹھے کئے گئے اعداد و شمار کی روشنی میں جامع ترقیاتی پلان مرتب کرنے کے لئے ایک اہم زوم اجلاس منعقد ہوا۔ ورچوئل اجلاس میں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش ملانی، چیئر پرسن منصوبہ بندی و ترقیات سندھ ڈاکٹر شیریں ناریجو، سیکریٹری محکمۂ توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور ملک کے ممتاز ماہرِ معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اسلام کوٹ ترقیاتی سروے کے بارے میں اپنی پریزینٹیشن میں تفصیلی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن، ڈاکٹر قیصر بنگالی کی سربراہی میں بیس لائن سروے کے اعداد و شمار کی روشنی میں ایک جامع ترقیاتی منصوبہ، مرتب کرے گی اور سروے کی روشنی میں علاقے میں صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، نکاسئ آب، روزگار کی فراہمی اور دیگر بنیادی سہولیات مہیا کرنے اور ترقیاتی اسکیموں کے حوالے سے تفصیلی تجاویز پیش کی جائیں گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تھر فاؤنڈیشن اس سروے کی بنیاد پر ڈاکٹر قیصر بنگالی کی زیرنگرانی جامعہ ترقیاتی پلان اگلے دس ہفتوں میں وزیر توانائی سندھ و چیئرمین سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کو پیش کرے گی. اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کا عزم ہے کہ اسلام کوٹ کو اقوامِ متحدہ کے کے پائیدار ترقی کے اہداف (Sustainable Development Goals ) کے لحاظ سے ماڈل تعلقہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھر کے وسائل کو سب سے پہلے تھر کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مہیا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ جہاں تھر کے معدنی ذخائر سے پورے ملک میں اجالے ہوں اور روشنی پھیلے وہیں تھر کے عوام بھی ترقی کے اس عمل میں اپنے جائز حق سے محروم نہ رہنے پائیں اور پائیدار استفادہ حاصل کرسکیں
قومی اسمبلی میں صحافیوں کے لیے پریس گیلری پر تالے لگنے کے خلاف سندھ اسمبلی میں صحافیوں کا احتجاج وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ صوبائی وزیر اسماعیل راہو احتجاج میں شریک کالے قانون کے خلاف سندھ اسمبلی میں آواز اٹھانے کا عزم صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ صحافی برادری کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ امتیاز شیخ
سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی ویر جی کولہی کی وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ سے ملاقات۔ کراچی 16 ستمبر 2021ء سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ویر جی کولہی نے آج سندھ کے وزیرِ توانائی امتیاز احمد شیخ سے محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں ملاقات کی اور تھر کول پاور پراجیکٹ کے حوالے سے بات چیت کی ۔اس موقع پر تھر کول پاور پراجیکٹ کے باعث متاثر ہونے والے تھر کے ایک گاؤں باؤ جو تھڑ کے 185 مکینوں کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے کے لئے اتفاق کیا گیا کہ سندھ حکومت متاثرہ گاؤں کے تمام 185 گھروں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے زمین مہیا کرے گی اور کول پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی کمپنی فی گھرانہ 5 لاکھ روپے امدادی رقم ادا کرے گی تاکہ منتقل ہونے والے گاؤں کے تمام گھرانوں کو سہولت مہیا کی جاسکے۔ اس موقع پر سینیٹر کرشنا کماری اور وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ویر جی کولہی نے تھر کول پاور کے مختلف پراجیکٹس پر ہونے والے کام کو سراہا اور کہا کہ تھر کول پاور پراجیکٹ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خوابوں کی تعبیر اور پاکستان کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کی عملی تصویر ہے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور چیئرمین نیپرا کو خط لکھا ہے اپنے خط میں امتیاز شیخ نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(NTDC) کی جانب سے تیار کئے گئے 2021 سے 2030 تک کے لئے انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) جس میں مذکورہ 10 برس تک کے لئے توانائی کی ملکی ضروریات کے تخمینے کے ساتھ ساتھ ان ضروریات کے پورا کرنے کے لئے توانائی منصوبوں کو مشترکہ مفادات کی کونسل (CCI) کے گزشتہ اجلاس میں پیش کیا گیا ہے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ امتیاز شیخ نے لکھا ہے کہ آئی جی سی ای پی 2021 تا 2030 میں سستی بجلی کے منصوبوں کے بنیادی اصولوں سے انحراف کیا گیا ہے اور سندھ کی سستی بجلی کے منصوبوں کو اس میں شامل ہی نہیں کیا گیا ہے جس پر 48 ویں سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اختلافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔ وزیر توانائی سندھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ہمارا ملک توانائی کی غربت میں مبتلا ہے اور بجلی استعمال کے لحاظ سے خطے میں سب سے کم پر کیپٹا بجلی استعمال کی شرح بھی یہیں ہے اور ملک بھر میں 50 سے 60 ملین لوگوں کی بجلی تک رسائی ہی نہیں ہے۔ لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مہنگی بجلی کے منصوبوں کے بجائے سستی بجلی کے محفوظ اور پائیدار منصوبوں کو 2021 تا 2030 کے توانائی منصوبوں میں شامل کیا جائے۔ اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ نے یاد دلایا ہے کہ الٹرنیٹ رینئوئبل انرجی پالیسی 2019 کے تحت 30 فیصد حصہ رینئوئبل انرجی کے زرائع سے حاصل کیا جانا تھا لیکن سندھ کا 400 میگاواٹ کا 'سندھ سولر انرجی پراجیکٹ' 2021-2030 منصوبوں میں شامل نہیں حالانکہ اس منصوبے کا پی سی ون ایکنک (ECNEC) سے منظور شدہ ہے اور اس منصوبے میں عالمی بنک کی معاونت حاصل ہے۔ کہا جارہا ہے کہ اس پراجیکٹ میں صرف 50 میگا واٹ منصوبہ زیر غور ہے باقی 350 میگا واٹ کو نظر انداز کردیا گیا ہے جبکہ سندھ حکومت نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو بتا چکی ہے کہ 3.5 سینٹ فی کلو واٹ کا یہ سستی ترین شمسی بجلی کا نہایت مفید منصوبہ ہے۔ دوسری جانب ہائیڈرو پاور کے مہنگے ترین منصوبے شامل کئے جارھے ہیں۔ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ اسی طرح تھر کول بلاک 6 میں اوریکل کمپنی کا 1320 میگا واٹ کا 5.45 سینٹ فی کلوواٹ کا کوئلے سے سستی بجلی بنانے کا منصوبہ بھی پلان میں شامل نہیں کیا گیا ۔ سستی بجلی کے منصوبوں کو 2021 تا 2030 پلان میں شامل نہ کرنے اور مہنگی بجلی کے منصوبوں کو شامل کرنے کے سبب بجلی کی پیداواری لاگت اور بجلی کی قیمت میں لازمی اضافہ ہوگا جس کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا ۔ وزیر توانائی سندھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سندھ کہ تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس اے این)
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کا وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر اور چیئرمین نیپرا کو خط۔ آئی جی سی ای پی 2021 سے 2030 کے بارے میں تحفظات کا اظہار۔ منصوبے میں سستی بجلی منصوبوں کے اصولوں پر عمل کے بجائے مہنگے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے۔ امتیاز شیخ۔ ملک توانائی کی غربت کا شکار ہے۔ امتیاز شیخ خطے میں سب سے کم پر کیپٹا بجلی استعمال کی شرح بھی یہیں ہے۔ امتیاز شیخ 50 سے 60 ملین لوگوں تک بجلی پہنچ ہی نہیں پاتی۔ امتیاز شیخ۔ ایسی صورتحال میں سستی بجلی کے منصوبے نظر انداز اور مہنگی بجلی کے منصوبے لانا شدید تحفظات کا باعث ہے۔ امتیاز شیخ۔ 400 میگا واٹ شمشی بجلی کے سستی ترین بجلی منصوبے کو منظور نہ کرنا ناانصافی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے تحفظات دور کئے جائیں۔ امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 ستمبر کو اسلام آباد میں ہونے والی سی سی آئی میٹنگ میں انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) میں سندھ حکومت کے منصوبوں کو رد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے سستی بجلی کے منصوبوں کو رد جبکہ 88 فیصد مہنگی بجلی کے منصوبے شامل کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی سی آئی میٹنگ میں سندھ کے موقف کو مدلل انداز میں پیش کیا۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ کے منصوبوں کو منظور نہ کئے جانے پر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے اختلافی نوٹ میں سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو باور کرایا۔ وزیر توانائی سندھ نے بتایا کہ ہائیڈل بجلی کے منصوبے بھی (ARE) الٹرنیٹ رینئوئبل انرجی پالیسی میں شامل کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت دانستہ سندھ حکومت کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ مانجھند کا 400 میگا واٹ کا سستی بجلی کا پاور پراجیکٹ منظور نہیں کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ تھر کول کا اوریکل کمپنی کا سستی بجلی کا منصوبہ بھی منظور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں زیر بحث لائے بغیر سی سی آئی کے فیصلوں کو منظور نہ کیا جائے۔ سندھ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ہمارے پانی، بجلی، گیس کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جارہا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو عدالتی آپشن پر بھی غور کریں گے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر گفتگو۔ سی سی آئی میٹنگ میں سندھ حکومت کے منصوبوں کو رد کیا گیا۔ امتیاز شیخ سندھ حکومت کے سستی بجلی کے منصوبوں کو رد جبکہ 88 فیصد مہنگی بجلی کے منصوبے منظور کئے جارہے ہیں۔ امتیاز شیخ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سی سی آئی میٹنگ میں سندھ کے موقف کو مدلل انداز میں پیش کیا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے منصوبوں کو منظور نہ کئے جانے پر پارلیمان کے مشترکہ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سی سی آئی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سندھ نے اختلافی نوٹ میں سندھ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو باور کرایا۔ امتیاز شیخ۔ ہائیڈل کے منصوبے ARE پالیسی میں شامل کئے گئے ہیں۔ امتیاز شیخ۔ پی ٹی آئی کی حکومت دانستہ سندھ حکومت کے منصوبوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ مانجھند کا 400 میگا واٹ کا سستی بجلی پاور پراجیکٹ منظور نہیں کیا گیا۔ امتیاز شیخ۔ تھر کول کا اوریکل کمپنی کا سستی بجلی کا منصوبہ بھی منظور نہیں کیا گیا۔ امتیاز شیخ ۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں زیر بحث لائے بغیر سی سی آئی کے فیصلوں کو منظور نہ کیا جائے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے پانی، بجلی، گیس کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جارہا۔ امتیاز شیخ۔ ہماری بات نہیں سنی جائے گی تو عدالتی آپشن پر بھی غور کریں گے۔ امتیاز شیخ۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا سی سی آٸی اجلاس کے فیصلوں پر ردعمل سی سی آٸی اجلاس میں سندھ سمیت دیگر صوبوں کے سستی بجلی بنانے کے منصوبوں کو مسترد کردیا گیا امتیاز شیخ سندھ حکومت نے آی جی سی ای پی کا فارمولہ مسترد کردیا امتیاز شیخ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے سندھ کا بھرپور موقف پیش کیا امتیاز شیخ سستی بجلی بنانے کا واضح موقف پیش کرنے کے باوجود منظور نہیں کیا گیا امتیاز شیخ سندھ آٸین اور قانون کے تحت اپنا کیس پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں لے کر جاے گا امتیاز شیخ سی سی آٸی اجلاس میں نیپرا ایکٹ نیشنل الیکٹرک پالیسی اور اے آر ای پالیسی کی شکوں کے خلاف فیصلے کیے گٸے امتیاز شیخ سندھ حکومت سی سی آٸی کے فیصلوں کی مذمت اور مسترد کرتی ہے وزیر توانائی سندھ پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو اے آر ای پالیسی میں شامل کیا گیا ہے امتیاز شیخ جو سراسر پالیسی اور قانون کی خلاف ورزی ہے امتیاز شیخ آج کے اجلاس میں محسوس ہوا کہ کچھ وزراء اور افسران نے وزیر اعظم کو یرغمال بنایا ہوا ہے امتیاز شیخ وزیر اعظم کو غلط بریفنگ دے کر غلط فیصلے کرواۓ جارہے ہیں امتیاز شیخ وزیر اعظم اور پی ٹی آٸی کا بیانیہ کہ پچھلی حکومتوں کے غلط معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوٸی وہ آج غلط ثابت ہوگیا امتیاز شیخ
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا مہنگی آر ایل این جی خریدنے پر ردعمل تین ماہ میں آر ایل این جی کی خریداری میں قومی خزانے کو 83ارب کا خسارہ ناقابل برداشت ہے امتیاز شیخ کون حساب لے گا اور کس سے لیا جاۓ گا ؟ وزیر توانائی سندھ کوٸ ادارہ موجودہ حکمرانوں کا احتساب کرنے کو تیار نہیں امتیاز شیخ پی ٹی آٸ حکومت کے تین برس عوام کے اوپر تین صدیوں کے برابر ثابت ہوۓ امتیاز شیخ آرایل این جی کے سودے دیر سے کرنے کی وجہ سے عوام کو موسم سرما میں گیس کے شدید بحران کا سامنا ہوگا امتیاز شیخ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سی این جی سیکٹر ختم ہونے کے دھانے پر ہے امتیاز شیخ سی این جی اسٹیشن کی بندش کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوجاینگے امتیاز شیخ اداروں کی خاموشی ملکی معیشت کو کھوکلا کررہی ہے امتیاز شیخ مہنگی آر ایل این جی کی خریداری کی وجہ سے بجلی کی پیداواری قیمت میں بھی تاریخی اضافہ ہوگا امتیاز شیخ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کا خمیازہ عوام کو تاریخی مہنگاٸ کی صورت میں بھگتنا ہوگا امتیاز شیخ
سنڌ جي توانائي واري وزير امتياز شيخ چيو آهي ته ايم ڪيو ايم ميڊيا مين زنده رهڻ لاءِ اهڙا شوشا ڇڏيندي آهي ايم ڪيو ايم هميشه تعصب کي جنم ڏنوآهي ۽ ان جي تعصب تي ٻڌل سياست کي عوام رد ڪري ،ڏيو آهي ، سنڌ ۾ رهندڙ سڀئي ماڻهو محبت ، امن ۽ ڀائيچاري سان رهن ٿا ، جڏهن به اليڪشن ويجهو ايندي ايم ڪيو ايم صوبي لاءِ روئڻ شروع ڪندي آهي.. اربع ڏينهن سنڌ اسيمبلي بلڊنگ ۾ پريس ڪانفرنس کي خطاب ڪندي امتياز شيخ چيو ته پي ٽي آءِ جي وفاقي حڪومت سنڌ صوبي سان مسلسل زيادتي ڪري رهي آهي ۽ اسان انهن ناانصافين خلاف هر فورم تي آواز بلند ڪندا رهنداسين. امتياز شيخ چيو ته ماڻهن کي سوئي سدرن گئس ڪمپني ۽ ٻين ادارن مان سنڌين کي ڪڍيو پيو وڃي ، جڏهن ته برطرف ڪيل ملازمن جي فرياد به نه پئي ٻڌي وڃي سنڌ حڪومت اهڙين ڪوششن جي مزاحمت ڪندي. امتياز شيخ چيو ته زندگي بچائيندڙ دوائن جي قيمتن ۾ واڌ جي منظوري عوام دشمن پاليسي تي ٻڌل آهي ، دوائن ۽ کاڌي پيتي جي شين جي قيمتن ۾ اضافي ماڻهن کي عذاب ۾ مبتلا ڪري ڇڏيو آهي ۽ وفاقي حڪومت ۽ ان جي اتحادين کي ماڻهن جي حالت جو احساس ناهي. امتياز شيخ چيو ته توانائي جي شعبي ۾ وفاقي حڪومت جي نااهليءَ سبب ، شمسي توانائي ۽ ڪوئلي مان بجلي پيدا ڪرڻ لاءِ سنڌ ۾ ڪيترائي منصوبا وفاقي حڪومت جي نااهليءَ ۽ تعصب سبب رد ڪيا ويا آهن امتياز شيخ چيو ته بجيٽ کانپوءِ پيٽروليم جي قيمتن ۾ ڪيترائي ڀيرا اضافو ڪيو ويو ۽ هاڻي پيٽرول ۽ ڊالر جون قيمتون تاريخ جي بلند ترين سطح تي پهچي ويون آهن. امتياز شيخ چيو ته سنڌ شمسي توانائي ۽ هوا مان بجلي پيدا ڪرڻ لاءِ دستياب نعمتن جي لحاظ کان هڪ اهم صوبو آهي پر پي ٽي آءِ حڪومت ان جي خلاف منصوبه بندي ڪري رهي آهي جنهن سان قومي خزاني کي اربين رپين جو نقصان ٿي رهيو آهي. امتياز شيخ چيو ته وفاقي حڪومت سنڌ دشمن فيصلا ڪرڻ بند ڪري ، سنڌ جا شهر توڙي ڳوٺ جا ماڻهو وفاقي حڪومت جي غلط پاليسين مان تنگ آهن ، سنڌ ۾ روزانو 18 کان 20 ڪلاڪ بجلي جي لوڊشيڊنگ ٿئي ٿي ، سنڌ جا ڪيترائي ڳوٺ هفتن تائين بجلي کان محروم رهن ٿا ، ڪي اليڪٽرڪ ، حيسڪو ، ۽ سيپڪو جي ڪارڪردگي تمام خراب آهي ، وفاق جي ماتحت هلندڙ ڪمپنيون ٽٽل تارن ۽ سڙيل ٽرانسفارمرز جي مرمت به نه ٿا ڪن ، جنهن ڪري ماڻهن جي زندگي عذاب ۾ مبتلا ٿي وئي آهي. هن چيو ته سنڌ جي حوالي سان وزير اعظم جو هڪ به واعدو پورو ناهي ٿيو ويو ۽ سنڌ جو عوام جنهن جا نتيجا ڀوڳي رهيو آهي. امتياز شيخ چيو ته وفاقي حڪومت جي نااهلي ۽ ناڪاميءَ سبب سياري ۾ گئس ۽ بجلي جي تاريخي لوڊشيڊنگ جو خطرو آهي.
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم تعصب پر مبنی شوشے چھوڑتی رہتی ہے اور ان کی نفرت کی سیاست کوعوام نے مسترد کر دیا ہے سندھ میں رہنے والے تمام لوگ محبت امن اور بھائی چارے سے رہتے ہیں الیکشن نزدیک آتے ہی ایم کیو ایم کو صوبہ یاد آجاتا ہے یہ بات انہوں نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی امتیاز شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت صوبہ سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہی ہے ہم ان نا انصافیوں کو ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گیں امتیاز شیخ نے کہا کہ سوئی سدرن اور دیگر اداروں سے لوگوں کو نکالا جارہا ہے بے روزگار کیے جانے والے ملازمین کی فریاد بھی نہیں نہیں سنی جا رہی سندھ حکومت لوگوں کو بے روزگار کرنے کی کوششوں کی مزاحمت کرے گی امتیاز شیخ نے کہا کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری عوام دشمنی پر مبنی ہے دواٶں اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے عوام کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے وفاقی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو عوام کی تکالیف کا کوئی احساس نہیں ہے امتیازشیخ نے کہا کے توانائی کے شعبے میں وفاقی حکومت کی نااہلیوں کے باعث شمسی توانائی اور کوئلے سے بجلی بنانے کے سندھ کے متعدد منصوبے التوا کا شکار ہیں حکومت کی نا اہلی کے باعث ان کو بار بار یو ٹرن لینا پڑتا ہے امتیاز شیخ نے کہا کہ بجٹ کے بعد پیٹرول کی قیمتوں میں متعدد بار اضافہ کیا گیا اس وقت پیٹرول کی اور ڈالر کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی بنانے کے لیے دستیاب نعمتوں کے لحاظ سے اہم صوبہ ہے لیکن پی ٹی آئی کی حکومت اس کے برخلاف منصوبے بنا رہی ہے جس سے ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ شمنی پر مبنی فیصلے کرنا بند کرے سندھ کے شہری اور دیہاتوں کے عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے نالاں ہیں سندھ میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے سندھ کے متعدد دہاتوں میں کئی ہفتوں سے بجلی نہیں ہے کے الیکٹرک حیسکو اور سیپکو کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے وفاقی حکومت کے زیر انتظام یہ ادارے ٹوٹی ہوئی تاریں اور ٹرانسفارمر تک کی مرمت نہیں کرتے جس کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے حوالے سے وزیر اعظم کا ایک بہی وعدہ وفا نہیں ہوا جس کا خمیازہ سندھ کی عوام بھگت رہے ہیں امتیاز شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے سردیوں میں گیس اور بجلی کی تاریخی لوڈ شیڈنگ ہونے کا خدشہ ہے
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس اجلاس میں تمام صوبائی وزرا، مشیر، اسپیشل اسسٹنٹ، چیف سیکریٹری اور متعلقہ سیکریٹریز شریک اجلاس کے شروع میں وزیراعلیٰ سندھ نے وزرا کو کہا کہ اپنے محکموں کے ترقیاتی کاموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریوائیں * وزیر توانائی امتیاز شیخ نے لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر گفتگو کی * امتیاز شیخ نے کہا کہ بیشتر دیہی علاقوں میں ٹرانسفارمرز جل جاتے ہیں * کئی کئی دن تک وہ ٹرانسفارمرز مرمت نہیں ہوتے ہیں، امتیاز شیخ * اس صورتحال میں لوگ انتہائی تکلیف کی زندگی گزارتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ * وزیراعلیٰ سندھ نے ٹرانسفارمرز کے جلنے کا معاملہ واپڈا اتھارٹیز کے ساتھ بات کرنے کی ہدایت دی * لوڈشیڈنگ کے مسئلے متعلقہ کمپنی کے ساتھ اٹھائے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں۔منعقدہ کیبنٹ کمیٹی آن انرجی (CCoE) کے زوم اجلاس میں کراچی سے شرکت۔ اجلاس میں توانائی کے منصوبوں پر بات چیت۔ اجلاس میں انڈیکیٹو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان (IGCEP) پر تفصیلی بات چیت۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے سینئر ترین افسران کی شرکت۔ سندھ کے مطالبات کی بامعنی مشاورت کے زریعے حل کئے جائیں۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کا اجلاس میں مطالبہ۔ سندھ سے بامعنی مشاورت نہیں کی جاتی۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کو سندھ کی مشکلات کا اندازہ نہیں ہے۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کے رویوں سے عدم اعتماد اور بدگمانی پیدا ہورہی ہے۔ امتیاز شیخ۔ پاور ڈویژن کی جانب سے سندھ سے کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوتے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کو کسی صوبے کے کسی پراجیکٹ پر کوئی اعتراض نہیں۔ امتیاز شیخ۔ لیکن مشترکہ مفادات کی کونسل میں طے شدہ پالیسیوں پر سی سی آئی کے اجلاس میں ہی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ امتیاز شیخ۔ سی سی آئی اجلاس کے فیصلوں کو کوئی اور تبدیل نہیں کرسکتا۔ امتیاز شیخ سندھ کے کیٹگری-3 کے ونڈ پاور پلانٹس کو منظور نہیں کیا جارہا۔ امتیاز شیخ۔ تھر میں اوریکل کا سی پیک پاور پراجیکٹ بھی شامل نہیں ہورہا۔ امتیاز شیخ۔ 4 سال ہوگئے سندھ کے سولر پاور پراجیکٹ پر کام نہیں ہو پارہا۔ امتیاز شیخ۔ آئی جی سی ای پی (IGCEP) میں سندھ کے متعدد پراجیکٹ شامل نہیں کئے جارہے۔ امتیاز شیخ۔ متبادل اور قابلِ تجدید توانائی (ARE) پالیسی پر سندھ کی نہیں سنی جارہی۔ امتیاز شیخ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے جارہے۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کے کم ترین کاسٹ کے منصوبوں کو منظور نہیں کیا جا رہا۔ امتیاز شیخ۔ سندھ کا ایکنک سے منظور شدہ مانجھند کا کم ترین کاسٹ کا پاور پراجیکٹ ابھی تک زیر التوا ہے۔ امتیاز شیخ۔
وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ کا وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر کو مراسلہ۔ کراچی 17-اگست 2021ء وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے وفاقی وزیر توانائی پاکستان حماد اظہر کو گزشتہ روز لکھے گئے اپنے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ سندھ حکومت، ملک میں پیدا ہونے والی قدرتی گیس کی وزن کے اعتبار سے اوسط قیمت ( weighted Average Cost Of Gas - WACOG) میں کوئی بھی ردو بدل قبول نہیں کرے گی اور ایسی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتی ہے ۔ اپنے خط میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ WACOG کی موجودہ قیمتوں میں آر ایل این جی (RLNG) کو شامل کرنے سے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور اس اضافے کا براہ راست اثر گھریلو، کمرشل، صنعتی اور سی این جی (CNG) کے صارفین پر پڑے گا۔ لہذا وفاقی حکومت سے گذارش ہے کہ وہ WACOG کی موجودہ قیمتوں کے ساتھ RLNG کو شامل کرنے سے باز رہے۔ وزیرِ توانائی امتیاز شیخ نے اپنے مراسلے میں واضح کیا ہے کہ یہ مراسلہ وہ 8- اگست کو وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ میں زوم پر منعقدہ اجلاس کے تسلسل میں لکھ رہے ہیں جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات و خصوصی اقدامات اسد عمر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امورِ سی پیک خالد منصور، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر اور آپ خود بھی موجود تھے۔ اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ویٹڈ ایوریج کاسٹ آف گیس (WACOG) کی موجودہ صورتحال پر کسی بھی ردو بدل کے بارے میں سندھ حکومت کی پوزیشن کو بالکل واضح کر دیا تھا اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اسی موقف کو میں اس خط میں ایک بار پھر دہرا رہا ہوں۔ امتیاز شیخ نے اپنے مراسلے میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 158 پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کی ضرورت کو بھی دہرایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آئین کے مطابق سندھ کو اس کی پیدا ہونے والی گیس کے استعمال کا پہلا حق دیا جائے اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے سندھ کے گیس کوٹہ میں اضافہ کیا جائے اور سندھ کے گیس صارفین کو اپنی گیس استعمال پر سبسڈی بھی دی جائے کیونکہ کہ سندھ میں پیدا ہونی والی گیس نہ صرف دوسرے علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے بلکہ یہ گیس بجل اور فرٹیلائزرز بنانے کے لئے بھی استعمال کی جارہی ہے۔ لہذا سندھ کے صارفین کو پاور ٹیرف اور فرٹلائزر کی قیمتوں میں بھی سبسڈی دی جائے ۔ اپنے مراسلے میں وزیر توانائی سندھ نے یہ بھی تقاضا کیا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو ہدایات دی جائیں کہ گیسی فیکیشن کی 2010 سے زیر التوا وہ تمام اسکیمیں جلد از جلد مکمل کی جائیں جن کی تعمیر کی قیمت سندھ حکومت پہلے ہی ادا کی جاچکی ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو یہ بھی ہدایت کی جائے کہ سندھ میں گیسی فیکیشن کی نئی اسکیمیں جنہیں گزشتہ 5 سال سے منظور نہیں کیا جارہا اور سندھ حکومت جن کی لاگت ادا کرنے کی یقین دہانی کراچی ہے کو بھی منظور کیا جائے اور ان پر کام شروع کیا جائے۔ نیز کمپنی کو یہ بھی ہدایت کی جائے کہ سندھ کے صارفین بالخصوص صنعتی صارفین کو گیس اور سی این جی کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ رکھا جائے۔ مراسلے میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 172(3) کے مطابق حکومت سندھ کے کارپوریٹ اداروں اوگرا، پی پی ایل، سوئی سدرن گیس کمپنی، ایچ ڈی آئی پی اور پی ایس او وغیرہ میں بھی جائز نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مراسلے کے اختتام پر گذارش کی گئی ہے کہ عوامی نقطۂ نظر سے انتہائی اہمیت کے حامل سندھ حکومت کے ان نکات کو مشترکہ مفادات کی کونسل میں رکھا جائے۔
ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس اے این)
تھر کول پاور پراجیکٹ پاکستان کے اہم ترین منصوبوں میں ہے اس کے لئے بھرپور عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ امتیاز احمد شیخ۔ کراچی- 13- اگست 2021ء صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ تھر کول پاور پراجیکٹ پاکستان کے اہم ترین منصوبوں میں ہے۔ اس کے لئے سب مل کر اور پورے عزم کے ساتھ کام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر توانائی سندھ نے آج محکمۂ توانائی کے دفتر میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں تھر کول پاور پراجیکٹ کی آئی پی پی ز(IPPs) کے منصوبوں کو پانی پہنچانے کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں تھر کول پاور پراجیکٹ کے مختلف بلاکس میں کام کرنے والی آئی پی پی ز کے نمائندہ افسران، اور سیکریٹری محکمۂ خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری محکمۂ آب پاشی سہیل احمد قریشی، سیکریٹری محکمۂ توانائی سندھ طارق علی شاہ اور ان محکموں کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگلے ماہ ستمبر کے آخری ہفتے تک تھر کول پاور پلانٹس کی IPPs کو پانی پہنچانے کا منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تھر کول پاور فیلڈ کو پانی پہنچانے کے لئے نارا کینال اور چوٹیاری ریزروائر سے تھر کول فیلڈ میں نبی سر کے مقام تک 130 میل فاصلے پر روزانہ 200 کیوسک پانی پہنچانے کے منصوبے پر 10612.4 ملین روپے لاگت آئی ہے ۔ صوبائی وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے تھر کول پاور فیلڈ تک پانی پہنچانے کے منصوبے پر محکمۂ آب پاشی کے کام کو سراہا اور اس منصوبے کو ایک شاندار منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ سندھ حکومت ملک کی توانائی کے مسائل کے حل کے لئے تھر کول پاور پراجیکٹ پر پورے انہماک سے کام کررہی ہے اور اس منصوبے کی کامیابی کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این)
پاور کمپنیاں اپنے منصوبے سے ملحقہ علاقوں میں کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی (CSR) کے اصولوں کے تحت رفاحی کاموں کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ سی ایس آر قوانین میں ضروری ترامیم کا مسودہ جلد ہی صوبائی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ امتیاز شیخ۔ کراچی۔ 12 -اگست 2021ء سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں صوبے میں توانائی کے منصوبوں سے وابستہ کمپنیوں کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس میں آج ہدایات دیں کہ پاور کمپنیاں اپنے پراجیکٹ ایریا سے ملحقہ علاقوں میں کارپوریٹ سوشل رسپانسیبیلیٹی کے تحت متعلقہ علاقوں کے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اپنی زمہ داریوں کو اصولوں کے عین مطابق اور پابندی سے ادا کریں اور پراجیکٹ ایریا اور ملحقہ علاقوں کے عوام کو پراجیکٹ میں روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں تعلیمی سہولتیں جن میں اسکول اور تیکنیکی تعلیم کے ادارے شامل ہیں اس کے علاوہ ڈسپنسری، ایمبولینس، پارک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نے تھرپارکر کے کوئلہ سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کو سی ایس آر کے تحت تھر فاؤنڈیشن کے ماتحت منظم کیا ہے۔ تھر فاؤنڈیشن کی طرز پر ہی سندھ حکومت جامشورو، جھمپیر، ٹھٹھہ اور دیگر علاقوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کو کینجھر فاؤنڈیشن کے تحت منظم کرنا چاہتے ہیں۔ صوبائی وزیر امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت سی ایس آر کے قوانین میں ضروری ترامیم کا بھی جائزہ لے رہی ہے اور یہ ترامیم منظوری کے لئے جلد ہی صوبائی کابینہ کو پیش کردی جائیں گی۔ اجلاس میں موجود کمپنی اینگرو کے افسران نے اپنی کمپنی کی جانب سے سی ایس آر کے تحت کئے جانے والے کاموں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ وہ سی ایس آر کے مطابق تمام اصولوں کی پابندی کو یقینی بنائیں گے۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی مہیش ملانی، رکن سندھ اسمبلی فقیر شیر محمد بلالانی ، رکن سندھ اسمبلی، بیرسٹر پیر مجیب الحق، سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی ضلع تھر پارکر کے صدر گیان چند تھارانی، ایڈوکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین، چیئر پرسن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ سندھ ڈاکٹر شیریں مصطفیٰ، سیکریٹری توانائی سندھ طارق علی شاہ، بیرسٹر اصغر خان، بیرسٹر بلال شوکت، چیف ایگزیکٹیو آفیسر سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی لمیٹڈ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
کراچی کی صنعتوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی فراہمی کے لئے سورج اور ہوا سے حاصل توانائی پر مبنی 400 میگاواٹ کا بجلی گھر جھمپیر میں تعمیر کیا جائے گا۔ امتیاز احمد شیخ۔ بجلی گھر سندھ حکومت، اینگرو انرجی اور کراچی کے صنعتکاروں کے گروپ کے باہمی تعاون سے بنے گا۔ امتیاز شیخ بجلی گھر کی تعمیر کے لئے بہت جلد سندھ حکومت، اینگرو انرجی اور کراچی کے صنعتکاروں کے گروپ کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز شیخ۔ کراچی۔11- اگست 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ سندھ بالخصوص کراچی کی صنعتوں کو سستی اور بلا تعطل بجلی فراہمی کے لئے محکمۂ توانائی سندھ ،اینگرو انرجی لمیٹڈ اور کراچی کے صنعتکاروں کا ایک گروپ بہت جلد 400 میگا واٹ کے بجلی گھر کی تعمیر کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سورج اور ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی پر مبنی یہ بجلی گھر جھمپیر میں تعمیر کیا جائے گا جس کے لئے زمین سندھ حکومت فراہم کرے گی اور پہلے مرحلے میں یہ بجلی گھر 50 میگا واٹ شمسی و ہوائی بجلی پر مبنی ہوگا جسے جلد ہی 400 میگاواٹ تک بڑھا دیا جائے گا۔ اس بجلی گھر سے کراچی کی صنعتوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے گرڈ اور ٹرانسمیشن لائن بھی محکمۂ توانائی سندھ کی کمپنی سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( ایس ٹی ڈی سی) لگائے گی۔ وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ اس سلسلے میں معاہدے کے ضروری قانونی معاملات آج ایک اجلاس میں طے کرلئے گئے ہیں اور بہت جلد مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کے فوری بعد منصوبے پر کام شروع کردیا جائے گا۔
سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا چیئرمین کمیٹی رکن سندھ اسمبلی ارباب لطف اللہ کی زیر صدارت اجلاس۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی بھی شرکت اور بریفنگ۔ کراچی 10-اگست 2021ء سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور رکن سندھ اسمبلی ارباب لطف اللہ کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں کمیٹی کے دیگر معزز اراکین کے علاوہ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تھر کول مائننگ فیلڈ ایریا بلاک-1 میں مقامی آبادی کے رہائشیوں اور میسرز سائنو سندھ ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے مابین طے شدہ معاہدے کی شقوں پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ پیش کی گئی۔ اس موقعہ پر ہدایات دی گئیں کہ معاہدے کے تمام نکات پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے واضح کیا کہ سندھ حکومت کے تحت چلنے والے تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے محنت کشوں اور پراجیکٹ ایریا کے رہنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور متعلقہ کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کو ہر صورت ان کا جائز معاوضہ ادا کریں اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی نہ کریں بصورتِ دیگر غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت، سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ اور پی پی پی کی واضح پالیسی ہے کہ صوبے میں ترقیاتی کام کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن مدد دی جائے لیکن اس سے پہلے تمام کمپنیوں کو اپنے پراجیکٹ ایریا کے رہنے والوں کے جملہ حقوق کی پابندی کو معاہدے کے مطابق پوری طرح یقینی بنانا ہوگا اور اس معاملے میں کسی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ سندھ حکومت سب کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے اور کسی کی حق تلفی نہیں ہونے دے گی۔ اجلاس میں دو دو بھیل کے واقعے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دودو بھیل کے واقعے میں دودو بھیل کے ورثاء کی جانب سے نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج اور گرفتاری کی گئی دودو بھیل کی فیملی کو سندھ حکومت نے ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 50 لاکھ فی کس کی امداد دی گئی ہے۔
محکمۂ اطلاعات حکومتِ سندھ کراچی۔ فون:99204401 سندھ نے قابلِ تجدید اور متبادل توانائی کے منصوبوں کے لئے 50 ہزار ایکڑ زمین مختص کی ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات کے لئے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں پر سندھ حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میں سندھ پاکستان کا واحد صوبہ ہے جس نے 50 ہزار ایکڑ زمین شفاف توانائی کے منصوبوں کے لئے مختص کی ہے۔ یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں بین الاقوامی شمسی شفاف توانائی (Solar Clear Energy) کانفرنس سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے متبادل اور قابلِ تجدید توانائی کے منصوبوں کو وفاقی حکومت کی جانب سے یہ کہہ کر رد کیا جاتا ہے کہ ہم توانائی میں خود کفیل ہیں۔جبکہ حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں اور گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ سے صاف عیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ ہم 37 ہزار میگاواٹ بجلی کے حامل ہیں لیکن پریزینٹیشن میں بتایا جاتا ہے کہ صرف 23 ہزار میگا واٹ بجلی دستیاب ہے ۔ انہوں نے شکایت کی کہ سندھ کے حصے کی گیس بھی ہمیں نہیں مل رہی جس کی وجہ سے صنعتی عمل شدید متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں وفاقی حکومت کا سندھ کے ساتھ عدم تعاون دانستہ ہے۔ انہوں نے چیئرمین نیپرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیئرمین نیپرا کے مشکور ہیں کہ انہوں نے سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کو گرڈ لائسنس دینے میں مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کے لئے وفاقی حکومت گرڈ فراہم نہیں کرپارہی اور جب سندھ حکومت خود اپنی پیداواری بجلی کے لئے گرڈ بنانا چاہتی ہے تو اس میں بھی رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔ وزیرِ توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ مہنگی بجلی اور لوڈ شیڈنگ لوگوں کے لئے عذاب بن گئی ہے اور اس سے نجات کا کا واحد ہے قدرتی ذرائع سے توانائی کا حصول ہے۔ تقریب سے چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف ایچ فاروقی، چیف ایگزیکٹیو آفیسر آ لٹرنیٹ انرجی ڈیولپمنٹ بورڈ شاہجہان مرزا، کنٹری مینیجر ہواوے Huawei پاکستان رابن ژنگ Robin Xing ، کانفرنس کے منتظم نعیم قریشی اور سورج اور ہوا سے بجلی حاصل کرنے والی کمپنیوں کے سینئر عہدیداران نے بھی خطاب کیا۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این) کان کنوں اور محنت کشوں کی صحت و سلامتی سندھ حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ۔ سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کو جدید سہولیات سے آراستہ ایمبولینس کی فراہمی کے موقع پر وزیر توانائی سندھ کا خطاب۔ کراچی 17 فروری 2021ء سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے آج محکمہ توانائی سندھ کے دفتر میں سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کو مائننگ سائٹ پر کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے جدید سہولتوں سے آراستہ 2700 سی سی ٹویوٹا کرولا ایمبولینس کی چابیاں حوالے کرتے ہوئے کہا کہ کان کنوں اور محنت کشوں کی صحت و سلامتی کے لئے اقدامات سندھ حکومت کی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کان کن ہمارا سب سے زیادہ قابلِ توجہ طبقہ ہے کیونکہ یہ محنت کش اپنی جان کو خطروں میں ڈال کر کان کنی جیسا دشوار کام انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے کان کنوں کی صحت و سلامتی کے لئے سندھ کول مائنز قوائد و ضوابط پر عملدرآمد پر موثر عملدرآمد کرارہی ہے اور کان کنی کے شعبے سے وابستہ کانٹریکٹرز کو کان کنوں کی بہبود کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھڑا کول مائنز کے کان کنوں کو جلد ہی جدید ڈسپنسری بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جمہوری حکومت مزدوروں، کسانوں اور محنت کشوں کے حقوق کی علمبردار ہے اور ہم عوام کو ان کے جمہوری حقوق دلوانے کے فرائض ادا کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری، شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ محنت کشوں کی بہبود کے لئے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کو پیپلز پارٹی کی منشور کی تکمیل کا حصہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں کان کنی سے وابستہ محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ سندھ حکومت کا نصب العین ہے۔ اس موقعہ پر ایک سادہ تقریب میں وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے جدید سہولتوں سے آراستہ ایمبولینس کی چابیاں سندھ لاکھڑا کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر توفیق احمد کے حوالے کیں۔ اس موقعہ پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ جدید طبی سہولیات سے آراستہ اس ایمبولینس میں فوری طبی امداد کی تمام سہولتیں موجود ہیں اور ایمبولینس کو فوری طور پر لاکھڑا روانہ کیا جارہا ہے جہاں یہ ہمہ وقت موجود رہے گی۔ تقریب میں سیکریٹری توانائی سندھ طارق علی شاہ، ڈپٹی سیکریٹری ایڈمن محکمہ توانائی منیر شیخ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ ہینڈ آؤٹ نمبر(ایس۔اے۔این)
سندھ حکومت کے منصوبے توانائی کے شعبے میں خود کفالت کے ضامن ہیں۔ امتیاز احمد شیخ وزیر توانائی سندھ۔ این ای ڈی یونیورسٹی میں قابلِ تجدید توانائی کے جدید مطالعے کے مرکز کا قیام نہایت خوش آئند ہے۔ امتیاز احمد شیخ۔ سندھ حکومت این ای ڈی یونیورسٹی میں سینٹر فار ایڈوانس اسٹڈیز ان رینئوئیبل انرجی کے استحکام کے لیے ہر ممکن سہولت مہیا کرے گی۔ امتیاز شیخ۔ این ای ڈی یونیورسٹی میں سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی ( ASURE) کا افتتاح۔ این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سروش حشمت لودھی اور اساتذۂ کرام کی شرکت۔ کراچی 26 فروری 2021ء وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج این ای ڈی یونیورسٹی کراچی میں سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی ( ASURE) کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سندھ حکومت کے جاری منصوبے اس میدان میں خود کفالت کی ضمانت فراہم کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ خطیر رقم فرنیس آئل کی درآمد پر خرچ کرتا ہے۔ سندھ حکومت کے تھر کول منصوبے کے زریعے ہم نہ صرف بجلی بنارہے ہیں بلکہ کوئلے سے گیس، فرٹیلائزرز اور دیگر پیداوار حاصل کرنے کے منصوبے بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا ونڈ کوریڈور ہماری توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے ۔سندھ حکومت ہوا کے ساتھ ساتھ دھوپ سے بجلی بنانے کے متعدد منصوبوں پر بھی کام کررہی ہے۔ وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے این ای ڈی یونیورسٹی کے سینٹر آف ایڈوانس اسٹڈیز اِن رینئوئیبل انرجی کے استحکام کے لیے تمام تر وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ASURE اشور کے قیام کا مقصد توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کا فروغ ہے اور اس مقصد کے لیے تحقیق، کنسلٹنسی، ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن کی بین الاقوامی سطح کی سہولیات مہیا کرنا ہے ۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اشور کے قیام سے اکیڈمیا اور انڈسٹری کے درمیان روابط بڑھیں گے اور یہ مرکز انڈسٹریز کو درکار ضروری سہولیات مہیا کرسکے گا۔ اشور این ای ڈی یونیورسٹی اور پی وی لیب ( PV Lab) پاکستان کے مابین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت عمل میں لایا گیا ہے اور یہ مرکز قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں تحقیق اور تعاون کو فروغ دے گا۔ تقریب سے این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سروش حشمت لودھی، پروفیسر سعد احمد قاضی، ڈاکٹر محمد محسن امان اور دیگر نے خطاب کیا۔ ہینڈ آؤٹ نمبر (ایس۔اے۔این) تقریب